آزاد کشمیر میں شدید بارش اور برف باری سے دو اضلاع میں کم از کم 11 افراد جاں بحق اور 12 زخمی ہو گئے۔

حکام کے مطابق مظفر آباد کے شمال مشرق کی طرف وادی نیلم کے بالائی دیہاتوں میں 10 افراد ہلاک ہوئے جبکہ تمام زخمیوں کا تعلق بھی اسی علاقے سے ہے۔

مزید پڑھیں: بلوچستان میں شدید برفباری، بارشوں کے باعث 14 افراد ہلاک

پولیس سپرنٹنڈنٹ (ایس پی) آصف درانی کے مطابق شدید برف باری کے باعث پہلا حادثہ لاوت بالا گاؤں میں رپورٹ ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ ایک درجن سے زائد بچے اسکول جارہے تھے کہ 3 بچے برف کے ایک بڑے حصے میں پھنس گئے۔

پولیس کے مطابق علاقہ مکینوں نے جائے حادثہ پر پہنچ کر تینوں بچوں کو نکالا، تاہم 14 سالہ لائبہ زندہ نہیں بچ سکی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ زندہ بچ جانے والے دونوں بچے مبشر اور سلمیٰ زخمی ہوئے لیکن اب ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

کندیاں والا بیلہ گاؤں میں برفانی تودے سے 6 مکانات تباہ ہوگئے۔

ڈیزاسٹر مینجمنٹ افسر اختر ایوب نے بتایا کہ برفانی تودے سے بچ کر کم از کم 25 رہائشی محفوظ مقام پہنچ گئے، تاہم ایک خاتون اور ان کے 2 بچے گھر میں پھنس گئے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں بارش اور برف باری

ان کے مطابق تاحال خاتون اور دونوں بچوں کو نہیں نکالا جا سکا۔

اختر ایوب نے بتایا کہ شام کے وقت دوسرا برفانی تودہ گرنے کے بعد ریسکیو کا کام روکنا پڑا۔

انہوں نے مزید کہا کہ متاثرہ خاندان کے بچنے کے کوئی امکانات نہیں ہیں۔

متاثرہ افراد کی شناخت 35 سالہ پروین بی بی، 22 سالہ صائمہ اور 14 سالہ وقار کے نام سے ہوئی۔

خوریان دودنیال گاؤں میں ایک گھر سے برفانی تودہ ٹکرایا جس کے نتیجے میں 14 سالہ حفیظ ہلاک ہوگیا۔

اختر ایوب نے بتایا کہ کیلاش کے گاؤں شیخ بیلا میں 16 سالہ عارف اور 32 سالہ اشرف برفباری کے باعث دو مختلف حادثات میں ہلاک ہوگئے۔

ان کا کہنا تھا کہ بنٹل گاؤں میں برف کے ٹیلے کی زد میں قدیر اور سرگن گاؤں میں مرجان اور ذاکر نامی شخص ہلاک ہوگئے۔

مزید پڑھیں: کراچی میں نئے سال کی پہلی بارش، سردی میں اضافہ

حکام کے مطابق متاثرہ دیہاتوں میں مجموعی طور پر کم از کم 21 مکانات، چار دکانیں، ایک مسجد اور دو گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔

علاوہ ازیں مٹی سے بنے مکان کی دیوار گرنے سے وادی میں 17 سالہ لڑکا ہلاک ہوگیا جس کی شناخت دانش مجید کے نام سے ہوئی۔

امداد اور شہری دفاع کے سیکریٹری سید شاہد محی الدین قادری نے ڈان کو بتایا کہ شدید برف باری اور بارش کی وجہ سے بالائی علاقوں کے متعدد راستے بند ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ نیلم وادی روڈ، لیپا وادی روڈ، چکار تا باغ روڈ، باغ تا لسانہ روڈ، محمود گلی سے عباس پور روڈ اور تین ڈھل کوٹ سڑک ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کردی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک سینئر افسر کی نگرانی میں اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ایس ڈی ایم اے) میں خصوصی ایمرجنسی ڈیسک (ایس ای ڈی) قائم کردی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ میں شدید برف باری سے نظام زندگی مفلوج

انہوں نے کہا کہ تمام سرکاری عہدیداروں کو ہنگامی واقعات سے متعلق تفصیلات فوری طور پر ایس ای ڈی کے ساتھ شیئر کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے تاکہ ایس ڈی ایم اے متعلقہ محکموں کے ساتھ رابطہ کرکے مسائل کا فوری تدارک کرسکے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں