آئی جی سندھ کیلئے مزید دو نام وفاق کو ارسال

اپ ڈیٹ 23 جنوری 2020
اس اعتبار سے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے پاس 5 افسران  کے ناموں کا ایک پینل ہے —فائل فوٹو: وزیراعلیٰ سندھ ٹوئٹر
اس اعتبار سے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے پاس 5 افسران کے ناموں کا ایک پینل ہے —فائل فوٹو: وزیراعلیٰ سندھ ٹوئٹر

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبائی کابینہ کو بتایا کہ آئی جی سندھ کے تقرر کے لیے مزید دو ناموں، ثنا اللہ عباسی اور انعام غنی، کی سمری ارسال کردی گئی ہے۔

سندھ کابینہ کا اجلاس سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت نیو سیکریٹریٹ میں منعقد ہوا جس میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وزیر اعظم ہاؤس سے آئی جی پولیس کے تقریر کے لیے مزید دو نام بھیجنے کی درخواست کی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ نے آئی جی کلیم امام کو ہٹانے سے روک دیا

واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے غلام قادر تھیبو، مشتاق مہر اور کامران فضل کے نام کا ایک پینل ارسال کیا تھا۔

صوبائی پولیس چیف کے عہدے کے لیے بھیجے مزید 2 ناموں کے بعد اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے پاس کُل 5 افسران کے نام بھیجے جاچکے ہیں۔

واضح رہے کہ آئی جی سندھ کلیم امام کے معاملے پر وفاق اور سندھ حکومت کے درمیان تناؤ جاری ہے اور آئی جی سندھ پر اصولوں کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے سندھ کابینہ نے 15 جنوری 2020 کو انہیں عہدے سے ہٹانے اور ان کی خدمات وفاق کو واپس دینے کی منظوری دے دی تھی۔

صوبائی حکومت کی جانب سے آئی جی سندھ پر سنگین نوعیت کے الزامات عائد کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ ان کے دور میں صوبے میں امن و امان کی صورتحال خراب ہوئی اور ساتھ ساتھ سندھ پولیس کے سربراہ پر حکومت کے احکامات نہ ماننے کا بھی الزام لگایا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: وفاق کا حکومت سندھ کی درخواست پر آئی جی کلیم امام کو فوری ہٹانے سے انکار

بعد ازاں سندھ ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کا جواب آنے تک صوبے کے انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی پی) کلیم امام کو ہٹانے سے روک دیا۔

گندم کی خریداری کا ہدف 14 لاکھ ٹن مقرر کرنے کی منظور

علاوہ ازیں سندھ کابینہ نے نئی گندم کی فصل (20-2019) کی خریداری کا ہدف 14 لاکھ ٹن مقرر کرنے کی منظوری دی۔

کابینہ نے ایک کمیٹی تشکیل دی جو گندم کی سپورٹ پرائس اور خریداری کا ایک طریقہ کار تعین کرے گی تاکہ کاشتکاروں کو اچھی قیمت مل سکے۔

اجلاس میں چیف سیکریٹری، صوبائی وزرا، تمام مشیر و معاون خصوصی، سمیت متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

سندھ کابینہ نے گھروں میں کام کرنے والوں سے متعلق قوانین پر غور کے بعد اسے منظور کر لیا جس کے تحت 10 اراکین پر مشتمل صوبائی کونسل قائم کی گئی جو ہوم بیسڈ ورکرز کی میپنگ کرے گی اور رولز کے تحت ورکرز کی رجسٹریشن ہوگی۔

مزید پڑھیں: ملک میں آٹے کا بحران، 3 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری

اجلاس میں سندھ اربن اینڈ ریجنل ماسٹر پلان اتھارٹی قائم کرنے سے متعلق ایجنڈے پر بحث ہوئی۔

اتھارٹی کے قیام کے حوالے سے وزیر بلدیات ناصر شاہ اور سیکریٹری لوکل گورنمنٹ روشن شیخ نے اجلاس کو بتایا کہ مذکورہ اتھارٹی قائم کرنے کے لیے سپریم کورٹ نے ہدایت دی تھی جس کے بعد کابینہ نے اربن اتھارٹی قائم کرنے کی منظوری دے دی۔

کمیٹی صوبے کے تمام شہروں کا ماسٹر پلان بنانے کی مجاز ہوگی۔

علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ نے لوکل گورنمنٹ کے ملازمین کی تنخواہوں کا مسئلہ حل کرنے کی ہدایت کی۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ سارا سسٹم کمپیوٹرائزڈ کیا جائے اور لوکل کونسلز کے ملازمین کی تنخواہ کے سسٹم کا آڈٹ کرایا جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں