سعودی وزیر خارجہ کا شاہ محمود قریشی سے رابطہ،دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال

دونوں رہنماؤں نے مقبوضہ جموں و کشمیر سمیت اہم علاقائی امور پر دوطرفہ مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا، ترجمان عائشہ فاروقی — فائل فوٹو / دفتر خارجہ
دونوں رہنماؤں نے مقبوضہ جموں و کشمیر سمیت اہم علاقائی امور پر دوطرفہ مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا، ترجمان عائشہ فاروقی — فائل فوٹو / دفتر خارجہ

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے سعودی ہم منصب کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو میں مسئلہ کشمیر، دوطرفہ تعلقات اور خطے میں امن و امان کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی سے جاری بیان کے مطابق سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے پاکستانی ہم منصب مخدوم شاہ محمود قریشی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔

ٹیلی فونک گفتگو میں دوطرفہ تعلقات اور خطے میں امن و امان کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین دوطرفہ کثیرالجہتی تعلقات کی اہمیت کو پیش نظر رکھتے ہوئے انہیں مزید مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

شاہ محمود قریشی نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) رابطہ گروپ کے اہم رکن ہونے کی حیثیت سے مسئلہ کشمیر پر پاکستانی موقف کی غیر متزلزل اور بھرپور حمایت پر سعودی ہم منصب کا شکریہ ادا کیا۔

دونوں وزرائے خارجہ کے درمیان مسئلہ کشمیر کو او آئی سی سمیت مختلف پلیٹ فارمز پر اجاگر کرنے کے لیے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا۔

مزید پڑھیں: شاہ محمود کی سعودی ہم منصب سے ملاقات،'فریقین کو مذاکرات پر آمادہ کرنا ضروری ہے'

بیان میں کہا گیا کہ دونوں رہنماؤں نے مقبوضہ جموں و کشمیر سمیت اہم علاقائی امور پر دوطرفہ مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

یاد رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے 13 جنوری 2020 کو سعودی عرب کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں سعودی ہم منصب سے بھی ملاقات کی تھی۔

ملاقات میں مشرق وسطیٰ میں پائی جانے والی کشیدگی اور خطے میں امن و امان کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے اہم علاقائی و عالمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ خطے میں پائی جانے والی کشیدگی باعث تشویش ہے، اس کشیدہ صورتحال کو اعتدال پر لانے اور خطے کے امن و استحکام کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ معاملات کو سفارتی ذرائع بروئے کار لا کر پرامن طریقے سے حل کرنے پر زور دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کوشش یہی ہے کہ تمام فریقین کو صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے اور تنازعات کے حل کے لیے مذاکرات اور گفت و شنید کا راستہ اپنانے پر آمادہ کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال

خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے 8 جنوری کو امریکا اور ایران کے مابین پیدا ہونے والے کشیدہ حالات کے پیش نظر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو سعودی عرب، ایران اور امریکا کے دوروں کی ہدایت کی تھی۔

اس سے قبل دسمبر 2019 کے وسط میں وزیر اعظم عمران خان نے سعودی عرب کا ایک روزہ دورہ کیا تھا اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ریاض میں ملاقات کی تھی۔

ملاقات میں پاک ۔ سعودیہ دو طرفہ تعلقات اور خطے کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس دورے سے متعلق عرب ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کا یہ دورہ، ملائیشیا میں 18 سے 20 دسمبر تک منعقد ہونے والے کوالالمپور سربراہی اجلاس میں شرکت کے فیصلے پر سعودی عرب کے ناراض ہونے کے اشاروں کے بعد تشکیل دیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں