چین سمیت دنیا بھر میں نئے کورونا وائرس سے اب تک 11 سو سے زائد ہلاکتیں اور 44 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوچکے ہیں، مگر اس وبا سے کروڑوں لوگ شدید ذہنی دباﺅ اور خوف کا سامنا بھی کررہے ہیں۔

اس کا مظاہرہ بھارت میں اس وقت سامنے آیا جب 3 بچوں کے باپ نے محض اس خدشے پر خودکشی کرلی، جب اس کو لگا کہ وہ نئے کورونا وائرس کا شکار ہوچکا ہے، جس کی وجہ سے اس کا خاندان بھی متاثر ہوسکتا ہے۔

ٹیلیگراف کی رپورٹ کے مطابق ریاست آندھرا پردیش کے ضلع چتور کے ایک چھوٹے سے گاﺅں کے رہائشی کے بالا کرشنا کو بیمار ہونے پر ڈاکٹروں نے بتایا تھا کہ اسے کسی نامعلوم وائرس کا سامنا ہوا ہے۔

مگر 50 سالہ شخص آن لائن ویڈیو دیکھنے کے بعد اس بات پر قائل ہوگیا کہ وہ اس نئے کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری جسے کوویڈ۔19 کا نام دیا گیا ہے، سے متاثر ہوچکا ہے۔

سوشل میڈیا پر اس حوالے سے متعدد ویڈیوز موجود ہیں جس میں دلخراش مناظر دکھائے گئے ہیں۔

کے بالا کرشنا کی ذہنی تشویش گزشتہ ہفتے اس وقت مزید بڑھ گئی جب بھارتی ریاست کیرالہ میں اس وائرس کے 3 کیسوں کی تصدیق ہوئی اور وہاں کی حکومت نے علامات ظاہر ہونے پر 3 ہزار سے زائد شہریوں کو قرنطینے میں منتقل کردیا۔

کے بالا کرشنا کے خاندان نے اسے مطمئن کرنے کی کوشش کی اور اسے سمجھایا کہ وہ اس وائرس کے شکار کسی فرد سے رابطے میں نہیں آیا۔

مگر اس نے خود کو سب سے الگ تھلگ کرلیا اور قریب آنے پر گھروالوں اور دوستوں پر پتھراﺅ کیا جبکہ پیر کو علی الصبح گھر سے باہر نکل کر خودکشی کرلی۔

ایسا مانا جارہا ہے کہ یہ دنیا بھر میں یہ کورونا کی وبا سے جڑی خودکشی سے ہونے والی پہلی موت ہے۔

اس کے بیٹے نے میڈیا کو بتایا 'میرے والد پورا دن کورونا وائرس سے متعلق ویڈیوز کو دیکھتے رہے اور پھر کہنے لگے کہ ان میں وہی علامات نمودار ہورہی ہیں اور وہ اس جان لیوا وائرس کے شکار ہوچکے ہیں، انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ان کے قریب آنے پر یہ وائرس ہمارے اندر بھی منتقل ہوسکتا ہے'۔

اس وقت بھارت میں کورونا وائرسز کے کیسز کی تعداد 4 ہے مگر اس وقت وائرس کی علامات سامنے آنے پر ساڑھے 9 ہزار کے قریب افراد کی مانیٹرنگ کی جارہی ہے اور طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ فنڈز اور عملے کی کمی کا شکار بھارتی طبی نظام اس وبا کو پھیلنے سے روکنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں