ڈراما نویس خلیل الرحمٰن قمر نے 3 مارچ کی شب نجی ٹی وی ’نیو‘ کے پروگرام ’آج عائشہ احتشام کے ساتھ‘ عورت مارچ پر بحث کے دوران معروف خاتون سماجی رہنما ماروی سرمد کے خلاف نازیبا زبان کا استعمال کیا تھا جس پر انہیں خوب تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔

خلیل الرحمٰن قمر نے براہ راست پروگرام میں بات کرتے ہوئے ماروی سرمد کو ’گھٹیا عورت‘ کہنے سمیت ان کے خلاف انتہائی نامناسب زبان استعمال کی تھی اور انہیں ’جسم کے طعنے‘ بھی دیے تھے۔

ماروی سرمد کے خلاف ایسی زبان استعمال کیے جانے پر کئی سیاستدانوں، اداکاروں، سماجی رہنما اور دیگر افراد نے بھی خلیل الرحمٰن قمر کے رویے کی مذمت کی اور سوشل میڈیا پر مہم چلائی کہ ڈراما نویس کا بائیکاٹ کیا جائے اور انہیں کسی پروگرام میں نہ بلایا جائے۔

مزید پڑھیں : ماروی سرمد کو گالی دے کر اپنا بدلہ لیا، خلیل الرحمٰن قمر

اب اس حوالے سے چینل ہر پل جیو نے خلیل الرحمٰن قمر کے ساتھ کام نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

چینل کی جانب سے ایک ٹوئٹ میں بتایا گیا 'جیو انٹرٹینمنٹ اور سیونتھ اسکائی انٹرٹینمنٹ نے خلیل الرحمٰن قمر کے ساتھ 4 ڈراما سیریلز اور ایک فلم کے اسکرپٹ کا معاہدہ معطل کردیا ہے'۔

ٹوئٹ میں بتایا گیا 'یہ معاہدہ اس وقت تک معطل رہے گا جب تک رائٹر ایک ٹی وی شو میں نامناسب زبان استعمال کرنے پر معذرت نہیں کرلیتے، یہ معاہدہ خصوصی نہیں، بلکہ ویسا ہے جیسا خلیل الرحمٰن قمر نے متعدد ٹی وی چینلز کے ساتھ کررکھا ہے'۔

ٹوئٹ کے مطابق جیو نیٹ ورک خیالات کے تبادلے اور جیو اور جینے دو کو فروغ دینے پر یقین رکھتا ہے، ہمارا ماننا ہے کہ ہر ایک کو اپنے خیالات کے اظہار کا حق ہے اور صحت مند بحث کے کلچر کی حوصلہ افزائی ہونی چاہیے، تاہم اس طرح کی بحث تہذیب کے دائرے اور ایک دوسرے کے احترام کو مدنظر رکھ کی جانی چاہیے۔

ٹوئٹ میں مزید کہا گیا 'خلیل الرحمٰن قمر نے نہ صرف ایک خاتون کے خلاف خراب زبان استعمال کی بلکہ اپنی غلطی کو تسلیم کرنے اور معذرت سے بھی انکار کردیا۔ یہی وجہ ہے کہ جیو انٹرٹینمنٹ نے ان کے ساتھ اپنا معاہدہ معطل کردیا ہے، ادارہ ہمیشہ سے سوچنے اور بحث کے ماحول کی تشکیل کا مقصد رکھتا ہے، چاہے اس میں ادارے پر ہی تنقید کیوں نہ ہو'۔

خیال رہے کہ 4 مارچ کی شب خلیل الرحمٰن قمر کو نجی ٹی وی ’ایکسپریس‘ نے اپنے پروگرام ’ٹو دی پوائنٹ ود منصور علی خان‘ میں بلایا، جہاں ٹی وی میزبان نے ڈراما نویس کی ذاتی سوچ پر بھی اختلاف کیا۔

پروگرام کے میزبان منصور علی خان کے رویے سے بھی کئی افراد نے اختلاف کیا۔

یہ بھی پڑھیں: خلیل الرحمٰن قمر کا ماروی سرمد کیخلاف نازیبا زبان کا استعمال

پروگرام میں خلیل الرحمٰن قمر نے بھی میزبان کو جانبداری پر تنقید کا نشانہ بنایا اور انہیں یاد دلایا کہ وہ کسی کی طرفداری کرنے کے بجائے غیر جانبدار رہ کر ان سے سوالات کریں اور ان کی ذاتی رائے کا احترام کریں، نہ کہ ان کی ذاتی رائے سے اختلاف کرکے ان پر اپنی مرضی تھونپیں۔

پروگرام میں بات کرتے ہوئے ڈراما نویس نے ماروی سرمد کے خلاف نامناسب زبان استعمال کیے جانے کے معاملے پر بات کی اور کہا کہ انہوں نے خاتون رہنما کو اپنا بدلہ لینے کے لیے ’گالی دی‘۔

مزید پڑھیں:خلیل الرحمٰن کے نامناسب جملوں پر ٹی وی انتظامیہ کی ماروی سرمد سے معذرت خلیل الرحمٰن قمر نے دلیل دی کہ پروگرام میں ماروی سرمد ان کی باری اور سینیٹر مولوی فیض محمد کی باری میں بھی بولتی رہیں اور انہیں کھل کر بولنے نہیں دیا جا رہا تھا جب کہ انہوں نے خاتون کی بات آرام سے سنی تھی۔

ڈراما نویس کے مطابق انہوں نے ماروی سرمد کے خلاف اس وقت ہی نامناسب زبان استعمال کی جب کہ خود خاتون نے پہلے ان کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی۔

خلیل الرحمٰن قمر کا کہنا تھا کہ ماروی سرمد نے انہیں ’شٹ اپ‘ (خاموش ہوجائیں‘ کہا تب ہی انہوں نے پہلے خاتون کو ان جیسا ہی جواب دیا، یعنی انہوں نے بھی ابتدائی طور پر ماروی سرمد کو صرف ’شٹ اپ‘ (خاموش ہوجائیں‘ ہی کہا مگر وہ نہ مانیں اور انہیں بار بار ’شٹ اپ‘ (خاموش ہوجائیں‘ کہتی رہیں تو انہوں نے خاتون کے خلاف نامناسب زبان استعمال کی۔

دوسری جانب پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے تین مارچ کی شب 'عورت مارچ' پر کیے گئے پروگرام کے دوران انتہائی بیہودہ گفتگو پر مشتمل پروگرام نشر کرنے والے نجی ٹی وی چینل ’نیو‘ ٹی وی اور اسی چینل کے پروگرام کا ویڈیو کلپ چلانے والے چینل ’جیو‘ کو نوٹس جاری کیا ہے۔

علاوہ ازیں پیمرا نے انتہائی بیہودہ گفتگو پر مبنی اسی پروگرام کی ویڈیو کلپ کو دوبارہ نشر کرنے پر نجی ٹی وی چینل ’جیو نیوز‘ کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے ایک ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔

تفصیلات یہاں پڑھیں : ’انتہائی بیہودہ گفتگو‘ نشر کرنے والے چینل کو پیمرا کا نوٹس

جیو نیوز نے اپنے پروگرام ’رپورٹ کارڈ‘ میں خلیل الرحمٰن قمر کی جانب سے ماروی سرمد کے لیے بولی گئی نازیبا گفتگو کو چلاتے ہوئے اس پر تجزیہ نگاروں سے رائے مانگی تھی اور اب پیمرا نے جیو کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے وضاحتی جواب طلب کرلی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Rizwan Mar 06, 2020 11:46am
سب اداکاروں کو بھی جناب کا بائیکاٹ کرنا چاھیے۔