دنیا بھر میں کورونا کے مریض 10 لاکھ کے قریب، ہلاکتیں 47 ہزار متجاوز

اپ ڈیٹ 02 اپريل 2020
اٹلی میں ہلاکتوں کی رفتار تھوڑی سے کم ہوئی ہے—فوٹو: اے ایف پی
اٹلی میں ہلاکتوں کی رفتار تھوڑی سے کم ہوئی ہے—فوٹو: اے ایف پی

دنیا بھر سے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے نئے 70 ہزار سے زائد مریض سامنے آنے کے بعد عالمی سطح پر مریضوں کی تعداد 9 لاکھ 50 ہزار کے قریب پہنچ گئی اور خیال کیا جا رہا ہے کہ 2 اپریل کی شام تک مریضوں کی تعداد ریکارڈ سطح 10 لاکھ سے تجاوز کر جائے گی۔

کورونا وائرس کے آن لائن میپ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران دنیا بھر سے ریکارڈ مریضوں کی تصدیق کی گئی، سب سے زیادہ امریکا سے نئے 25 ہزار کیسز سامنے آئے۔

دنیا بھر میں 2 اپریل کی دوپہر تک مریضوں کی تعداد 9 لاکھ 42 ہزار سے زائد ہوچکی تھی جب کہ ہلاکتوں کی تعداد بھی بڑھ کر 47 ہزار 522 سے تجاوز کر چکی تھی۔

اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں گزشتہ ایک ہفتے سے جہاں کورونا کے نئے مریضوں میں اضافہ ہو رہا ہے، وہیں ہلاکتیں بھی تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔

سب سے زیادہ ہلاکتیں اسپین، اٹلی اور امریکا میں ریکارڈ کی جا رہی ہیں جب کہ فرانس، ایران و برطانیہ میں بھی ہلاکتوں میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔

2 اپریل کی دوہہر تک امریکا میں کورونا سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 5 ہزار سے زائد، اٹلی میں 13 ہزار سے زائد، اسپین میں 10 ہزار سے زائد، فرانس میں 4 ہزار سے زائد، ایران میں 3 ہزار سے زائد اور برطانیہ میں 2300 سے زائد ہوچکی تھی۔

اسپین میں ہلاکتیں 10 ہزار سے بڑھ گئیں

یورپی ملک اسپین میں اگرچہ گزشتہ ایک ہفتے سے مسلسل ہلاکتوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور آخری 5 دن سے وہاں یومیہ 800 سے زائد ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں، تاہم 2 اپریل کو حکومت نے تصدیق کی کہ ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران ریکارڈ 950 ہلاکتیں ہوئیں۔

اسپین کی ویب سائٹ الموندو کے مطابق پہلی بار اسپین میں ایک ہی دن میں 950 افراد کی ہلاکت کے بعد وہاں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 10 ہزار 200 سے زائد ہوگئی۔

اسی طرح اسپین میں نئے مریضوں کی تعداد میں بھی 8 ہزار کا اضافہ دیکھنے مین آیا اور وہاں مریضوں کی تعداد ایک لاکھ 10 ہزار سے زائد ہوگئی۔

اٹلی میں بھی حالات بدستور خراب

یورپی ملک اٹلی میں بھی حالات کوئی زیادہ بہتر نہیں ہوئے تاہم حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ آخری تین سے اٹلی میں ہلاکتوں اور نئے مریضوں میں کچھ کمی دیکھی گئی ہے۔

ہلاکتوں میں کمی کے باوجود اٹلی میں یومیہ 700 سے زائد ہلاکتیں ہو رہی ہیں اور 2 اپریل کی دوپہر تک وہاں ہلاکتوں کی تعداد 13 ہزار سے زائد جب کہ مریضوں کی تعداد بھی ایک لاکھ 10 ہزار سے زائد تھی۔

حکام کے مطابق آخری تین دن سے نئے مریضوں کے سامنے آنے میں کمی سے اُمید کی جا سکتی ہے کہ آنے والے دن اٹلی کے لیے اچھے ہیں۔

امریکا میں کورونا کا تیزی سے پھیلاؤ

اس وقت کورونا سب سے تیزی سے امریکا میں پھیل رہا ہے اور وہاں 2 اپریل کی دوپہر تک مریضوں کی تعداد 2 لاکھ 16 ہزار سے زائد ہوچکی تھی۔

امریکا کے تمام مریضوں کی تعداد تقریبا اٹلی اور اسپین کے مجموعی مریضوں جتنی ہی ہے جب کہ امریکا کی ایک ریاست نیویارک کے مریضوں کی تعداد چین سے زیادہ ہوچکی ہے۔

2 اپریل کی دوپہر تک امریکا میں مریضوں کی تعداد 2 لاکھ 16 ہزار سے زائد اور ہلاکتوں کی تعداد 5 ہزار سے زائد ہوچکی تھی۔

امریکی ریاست نیویارک میں مریضوں کی تعداد 83 ہزار کے قریب پہنچ چکی تھی جو چین کے مریضوں کی تعداد سے بھی زیادہ ہے، چین میں 82 ہزار سے بھی کم مریض ریکارڈ کیے گئے تھے۔

جرمنی میں مریضوں میں اضافہ، اموات کی رفتار سست

یورپی ملک جرمنی میں اگرچہ تیزی سے نئے مریض سامنے آ رہے ہیں اور 2 اپریل کی دوپہر تک وہاں مریضوں کی تعداد بڑھ کر 78 ہزار کے قریب جا پہنچی تھی مگر اچھی بات یہ ہے کہ وہاں ہلاکتوں کی رفتار کافی سست ہے۔

جرمنی میں 2 اپریل کی دوپہر تک ہلاکتوں کی تعداد 915 تک جا پہنچی تھی۔

برطانیہ کی مشکلات میں اضافہ

برطانیہ میں بھی کورونا وائرس کے نئے آنے والے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور وہاں پر 2 اپریل کی دوپہر تک مریضوں کی تعداد بڑھ کر 30 ہزار کے قرب پہنچ گئی تھی مگر وہاں ہلاکتیں جرمنی سے بھی زیادہ یعنی 1800 کے قریب ہو چکی تھیں۔

ایران میں مریضوں میں بدستور اضافہ

مشرق وسطیٰ کے ملک ایران میں بھی کورونا وائرس کے نئے مریضوں میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور وہ اس وقت کورونا کے مریضوں کی تعداد کے حوالے سے آٹھویں نمبر پر موجود ہے۔

ایران گزشتہ ہفتے کے آغاز تک مریضوں کی تعداد کے حوالے سے ساتویں نمبر پر تھا اور وہاں مریض جرمنی سے بھی زیادہ تھے مگر رواں ہفتے کے اختتام تک جرمنی مریضوں کے حوالے سے ایران سے آگے نکل گیا۔

ایران میں 2 اپریل کی دوپہر تک مریضوں کی تعداد 47 ہزار سے زائد ہو چکی تھی جب کہ وہاں ہلاکتوں کی تعداد بھی 3 ہزار سے زائد ہو چکی تھی مگر ماضی کے مقابلے وہاں کورونا کے مریضوں اور ہلاکتوں کی رفتار میں واضح کمی ہوئی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں