پاکستان میں ڈبلیو ایچ او کی نگرانی میں وائرس کے علاج پر تحقیق جاری

اپ ڈیٹ 16 اپريل 2020
پاکستان میں واحد گیٹز فارما ڈبلیو ایچ او سے منظور شدہ ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی
پاکستان میں واحد گیٹز فارما ڈبلیو ایچ او سے منظور شدہ ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی

کراچی: عہدیداروں اور شعبے کے ذرائع نے کہا ہے کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)، پاکستان میں کورونا وائرس کے علاج کی تیز رفتار ترقی سے متعلق ایک تحقیق کی نگرانی کر رہا ہے جو وائرس کے مریضوں کے علاج کے دوران انسداد ملیریا ادویات کے اثرات کا جائزہ لینے میں مددگار ثابت ہوگی۔

یہ پیش رفت پاکستان میں صرف ڈبلیو ایچ او سے منظور شدہ مینوفیکچرنگ سہولت فراہم کرنے والی گیٹز فارما اور لاہور میں یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے درمیان اس تحقیقی منصوبوں کے لیے کی گئی شراکت کے بعد دیکھنے میں آئی، جس میں ہائڈروکسی کلورو کوئن کے کلینیکل ٹرائلز شامل ہیں۔

مزیدپڑھیں: ایک ہفتے میں دوسری مرتبہ انسدادِ ملیریا ادویات کی برآمد پر پابندی عائد

خیال رہے کہ کلوروکوئن ایک انسداد ملیریا دوا ہے جسے کورونا وائرس کے خلاف موثر سمجھا جاتا ہے اور اسی مفروضے کی بنیاد پر یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) مذکورہ دوا کو ہنگامی بنیادوں پر منظور کیا۔

اس حوالے سے گیٹز فارما کے منیجنگ ڈائریکٹر اور سی ای او خالد محمود نے ڈان کو بتایا کہ اس اقدام کے تحت ہم یونیورسٹی ہیلتھ سائنسز لاہور کی اس تحقیق کے لیے معاونت کر رہے ہیں جس میں کلوروکوئن ادویات کے کلینیکل ٹرائلز شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ایک آبادی سے دوسری آبادی میں منتقل ہوتے ہی وائرس تبدیل ہو رہا ہے اور پاکستان میں کورونا وائرس کو مزید جانچنے کی ضرورت ہے جبکہ اس قدم سے بہتر نتائج اور دیگر اقدامات سے متعلق فیصلے لینے میں آسانی ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: ٹرمپ کی دھمکی کے بعد بھارت ملیریا کی دوا برآمد کرنے پر رضامند

ادھر ادویہ ساز کمپنی نے 15 ہزار ٹیسٹنگ کٹس کے ساتھ 19 لاکھ کلورو کوئن کی گولیاں سندھ حکومت کو بطور عطیہ فراہم کیں۔

کمپنی کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ اس نے ڈاکٹروں اور صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں کے لیے ذاتی حفاظتی سامان (پی پی ای) کے 1500سوٹ فراہم کیے ہیں جو کراچی سمیت سندھ کے 50 سے زائد ہسپتالوں، آئسولیشن وارڈز، قرنطینہ مراکز اور کلینکس کو روانہ کردیے گئے ہیں جس میں حیدرآباد، سکھر، نواب شاہ اور لاڑکانہ بھی شامل ہیں۔

علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر بیرسٹر مرتضی وہاب نے دوا ساز کمپنی کے اقدام کو سراہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’گیٹز فارما نے 15 ہزار اینٹی باڈی ٹیسٹنگ کٹس، تقریباً 19 لاکھ کلورو کوئن گولیوں اور 15 سو پی پی ای فراہم کیں جس کے لیے ہم عوام کی جانب سے گیٹز فارما کے شکر گزار ہیں۔

مزیدپڑھیں: وفاقی حکومت نے انسداد ملیریا ادویات کی برآمدات پر دوبارہ پابندی عائد کردی

مزید برآں گیٹز فارما کے خالد محمود نے ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے سائنس دانوں کی حالیہ کوششوں کی بھی تعریف کی جس میں انہوں نے ایک امیونوگلوبلین تیار کیا جس کے تحت وائرس کے مریضوں کے علاج میں مؤثر طریقے سے مدد مل سکے گی۔


یہ خبر 16 اپریل 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں