'وائرس کے خلاف ناکام پالیسی سے توجہ ہٹانے کیلئے مودی حکومت مسلمانوں کو نشانہ بنارہی ہے'

اپ ڈیٹ 19 اپريل 2020
وزیراعظم نے بھارتی حکومت کی پالیسی کو نازی حکومت کی پالیسی سے مماثلت دی— فائل فوٹو بشکریہ انسٹا گرام
وزیراعظم نے بھارتی حکومت کی پالیسی کو نازی حکومت کی پالیسی سے مماثلت دی— فائل فوٹو بشکریہ انسٹا گرام

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ وائرس کے خلاف ناکام پالیسی سے توجہ ہٹانے کیلئے مودی حکومت مسلمانوں کو نشانہ بنارہی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ بھارتی حکومت کورونا وائرس کے خلاف ناقص پالیسی اپنانے پر عوامی ردعمل سے بچنے کے لیے منظم انداز میں جان بوجھ کر مسلمانوں کو وائرس کے پھیلاؤ کا ذمے دار قرار دے کر نشانہ بنا رہی ہے۔

یاد رہے کہ بھارت میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا ذمے دار گزشتہ ماہ منعقدہ تبلیغی اجتماع کو قرار دیا جا رہا ہے اور بھارت میں اس سلسلے میں باقاعدہ مہم شروع کردی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا، سندھ میں وائرس سے ایک ہی دن میں ریکارڈ 18 اموات، مجموعی تعداد 167 ہوگئی

بھارت کے اسی رویے پر وزیر اعظم عمران خان نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں کورونا وائرس کے پیش نظر ملک گیر لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہزاروں لوگ محصور ہو گئے ہیں اور بھوکے ہیں۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے نمٹنے کی ناقص پالیسی کے خلاف عوامی ردعمل سے توجہ ہٹانے کے لیے مودی حکومت جان بوجھ کر مسلمانوں کو پرتشدد انداز میں نشانہ بنا رہی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ بھارتی حکومت کا یہ اقدام ویسا ہی ہے جیسا کہ جرمنی میں نازیوں نے یہودیوں کے ساتھ کیا تھا جو مودی حکومت کے نسل پرستانہ ہندووتوا نظریات کا ثبوت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی نیوی کے 21 اہلکاروں میں کورونا وائرس کی تشخیص

واضح رہے کہ بھارت میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا ذمے دار تبلیغی جماعت کے اجتماع کو قرار دیا جا رہا ہے جو گزشتہ ماہ منعقد ہوا تھا۔

مارچ کے وسط میں دہلی میں منعقدہ تبلیغی اجتماع میں تقریبا 3400 افراد نے شرکت کی تھی اور نئی دہلی حکومت کے مطابق اسی مرکز کے 1100 کے قریب افراد میں کورونا کی تشخیص ہو چکی ہے۔

بھارت نے ملک کے تبلیغی جماعت کے سربراہ کے خلاف گزشتہ ماہ اجتماع منعقد کرنے پر 'مجرمانہ قتل' کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے اور اس اجتماع کے بارے میں حکام کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس اس کی وجہ سے ملک میں پھیلا۔

مزید پڑھیں: تائیوان میں وائرس کے پھیلاؤ کے بعد 700 نیوی اہلکاروں کو قرنطینہ کردیا

بھارتی حکومت کی جانب سے تمام مسلمانوں کو تبلیغی قرار دے کر انہیں کورونا پھیلانے کے ذمہ دار بتانے کی پالیسی میں تیزی نظر آ رہی ہے اور بھارتی میڈیا تقریباً ہر مسلمان کو تبلیغی اور ہر تبلیغی شخص کو کورونا کا مریض قرار دینے کی دوڑ میں مصروف ہے۔

بھارت میں جاری اس منظم مہم کے خلاف ماہرین نے خبردار کیا کہ اگر حکومت کی جانب سے یہ سلسلہ نہ رکا تو مذہبی منافرت کا ایک ایسا سیلاب آئے گا جسے روکنا کسی کے بس میں نہ ہو گا۔

مسلمانوں کے ساتھ ایسے رویے کو دیکھتے ہوئے گزشتہ دنوں بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین و ارکان نے مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتوں کو ایک کھلا خط لکھ کر درخواست کی تھی کہ حکومت مسلمانوں سے متعلق اپنے رویے میں تبدیلی لائے اور میڈیا کو بھی اسلامو فوبیا سے روکا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران میں کورونا سے ہلاکتوں میں کمی، تہران کو جزوی طور پر کھول دیا گیا

رپورٹ کے مطابق اقلیتی کمیشن کی جانب سے لکھے گئے طویل خط میں مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتوں کو بتایا گیا ہے کہ پہلے تو جان لیں کہ ہر مسلمان تبلیغی نہیں ہے اور یہ بھی جان لیں کہ ہر تبلیغی کورونا وائرس کا مریض نہیں، اس لیے حکومتی ارکان اور میڈیا ہر مسلمان کو تبلیغی قرار دینے سے گریز کرے۔

واضح رہے کہ بھارت میں بھی ہر گزرتے دن کے ساتھ وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد تیزی سے بڑھتی جا رہی ہے۔

بھارت میں اب تک وائرس سے 16ہزار سے زائد افراد وائرس سے متاثر اور کم ازکم 521 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں