نئے نوول کورونا وائرس کے مصدقہ کیسز اس وقت دنیا کے 213 ممالک اور خطوں میں سامنے آچکے ہیں جس کے نتیجے میں 24 لاکھ سے زائد افراد بیمار جبکہ ایک لاکھ 65 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

انٹارکٹیکا کے سوا یہ وائرس دنیا کے ہر براعظم میں پہنچ چکا ہے بلکہ دنیا کے لگ بھگ ہر کونے میں ہی اس کے کیسز سامنے آئے ہیں، مگر اب بھی 15 ممالک ایسے ہیں جہاں اب تک کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔

اب اس کی وجہ نگرانی اور صحت کا ناقص نظام ہے، اطلاعات کی سنسرشپ یا کچھ اور، مگر چند خطے اب بھی اس وائرس سے محفوظ قرار دیئے جاتے ہیں۔

دو افریقی ممالک

لیسوتھو کے وزیراعظم ٹام تھومس تھبانے، اے ایف پی فوٹو
لیسوتھو کے وزیراعظم ٹام تھومس تھبانے، اے ایف پی فوٹو

براعظم کے 2 ممالک اب بھی اس وائرس سے محفوظ ہیں جن میں سے ایک کمروز (افریقہ کے جنوب مشرقی ساحل پر واقع ملک) اور ایک خشکی سے گھرا ملک لیسوتھو ہے۔

وائرس سے یہ دونوں ممالک کیسے محفوظ ہیں کچھ کہنا تو مشکل ہے مگرممکنہ طور پر ان دونوں کی جغرافیائی پوزیشن اور نہ ہونے کے برابر غیرملکی سیاحوں کی آمد اس کی وجوہات ہیں۔

لیسوتھو میں کوئی کیس تو سامنے نہیں آیا مگر مارچ میں وہاں ایمرجنسی کا نفاذ کرتے ہوئے لاک ڈائون کردیا گیا تھا، مگر اب یہ ملک سیاسی بحران کی زد میں ہے، کیونکہ وزیراعظم ٹام تھومس تھبانے کے خلاف پولیس کی جانب سے ایک قتل کی تحقیقات کے بعد وزیراعظم نے فوج کو تعینات کر دیا تھا۔

عالمی ادارہ صحت کافی متحرک ہے اور جنوری سے ملک میں آنے والے افراد میں وائرس کی علامات چیک کرنے میں معاونت کررہا ہے، جبکہ مارچ میں وہاں ایونٹس اور لوگوں کے اجتماعات پر پابندیاں عائد کی گئی تھیں۔

بحراوقیانوس کے جزائر پر مشتمل 10 خوش قسمت ممالک

مائیکرونیشیا کا ایک منظر، فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا
مائیکرونیشیا کا ایک منظر، فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا

وائرس سے محفوظ 15 میں سے 10 ممالک یا خطے بحراوقیانوس کے جزائر پر مشتمل چھوٹے ممالک ہیں، جن میں کیریباتی، جزائر مارشل، مائیکرونیشیا، ناورو، پلاؤ، سامووا، جزائر سلیمان، ٹونگا، تووالو اور وانواتو شامل ہیں۔

ان تمام ممالک میں کووڈ 19 سے بچنے کے لیے لاک ڈاؤن یا قومی ایمرجنسی کا نفاذ کیا گیا جبکہ وبا سے متاثرہ ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد کے داخلے پر پابندی عائد کی گئی۔

مائیکرونیشیا، وانواتو ، کیریباتی ور ٹونگا میں ایمرجنسی کا نفاذ، سرگرمیوں پر پابندی اور سرحدوں کو بند کیا گیا۔

جزائر سلیمان ان اولین ممالک میں سے ایک ہے جس نے متاثرہ ممالک کے شہریوں کے داخلے پر پابندی عائد کی۔

تین ایشیائی ممالک

شمالی کوریا کے صدر کم جونگ ان، رائٹرز فوٹو
شمالی کوریا کے صدر کم جونگ ان، رائٹرز فوٹو

شمالی کوریا، ترکمانستان اور تاجکستان ایشیا کے وہ 3 ممالک ہیں جہاں اب تک کورونا وائرس کے کسی کیس کی تصدیق نہیں کی گئی۔

شمالی کوریا چین کا پڑوسی ملک ہے جو اس وبا سے سب سے پہلے متاثر ہوا جبکہ کوریا کے ارگرد کے تمام ممالک میں بھی وائرس کے کیسز سامنے آچکے ہیں مگر اس ملک کا کہنا ہے کہ وہ اب بھی کورونا وائرس سے محفوظ ہے، حالانکہ وہاں کا نظام صحت ناقص ہے۔

اسی طرح وسط ایشیائی ممالک تاجکستان اور ترکمانستان دنیا سے کافی الگ تھلگ رہنے والے ممالک ہیں جہاں بہت کم سیاح آتے ہیں جبکہ وہاں بھی سنسر شپ کافی سخت ہے۔

ترکمانستان کی سرحد ایران سے ملتی ہے جو اس وبا سے متاثر ہونے والے چند بڑے ممالک میں سے ایک ہے، وہاں لفظ ’کورونا‘ کے استعمال پر ہی پابندی عائد کی جاچکی ہے،

اسی طرح تاجکستان میں بھی صحافیوں پر بہت زیادہ پابندی ہے تو آزادانہ اطلاعات کی فراہمی بہت مشکل ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں