کورونا کا خدشہ: بھارتی صدارتی محل کے 500 ملازمین کو آئیسولیٹ کردیا گیا

21 اپريل 2020
رام ناتھ کووند اور نہ ہی ان کا کوئی ساتھی خود ساختہ طور پر آئیسولیشن میں جائیں گے، حکام — فائل فوٹو / رائٹرز
رام ناتھ کووند اور نہ ہی ان کا کوئی ساتھی خود ساختہ طور پر آئیسولیشن میں جائیں گے، حکام — فائل فوٹو / رائٹرز

بھارت میں کورونا وائرس سرکاری ملازمین اور افراد میں بھی پھیل گیا ہے اور صدارتی محل کے اسٹاف کوارٹرز میں 500 افراد آئیسولیشن میں چلے گئے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'رائٹرز' کے مطابق بھارتی صدر رام ناتھ کووِند کی نئی دہلی کی رہائش گاہ میں کورونا سے متعلق تشویش اس وقت بڑھ گئی جب اسٹاف کوارٹرز میں مقیم صفائی کے عملے کے ایک رکن کی بہو میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔

حکام کا کہنا ہے کہ رام ناتھ کووند اور نہ ہی ان کا کوئی ساتھی خود ساختہ طور پر آئیسولیشن میں جائیں گے کیونکہ ان کا کم درجے کے ملازمین سے کوئی رابطہ نہیں ہوتا۔

تاہم صدارتی محل کے عملے کے 114 اپارٹمنٹس میں مقیم خاندانوں کو گھروں میں رہنے کا حکم دیا گیا ہے، جبکہ صفائی عملے کے رکن کے خاندان کے 7 افراد کو قرنطینہ منتقل کردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: ایک ہی دن میں کورونا وائرس کے ریکارڈ 1553 نئے کیسز

کورونا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے بھارت بھر میں لاک ڈاؤن کیا گیا ہے جس کے باعث اس کی ایک ارب 30 کروڑ کی آبادی گھروں تک محدود ہے۔

بھارت میں کورونا وائرسک ے 18 ہزار 984 کیسز سامنے آچکے ہیں جبکہ 603 موت کے منہ میں جاچکے ہیں۔

تاہم حکام کا کہنا ہے کہ کم ٹیسٹ ہونے کی وجہ سے کئی کیسز اب تک رپورٹ ہی نہیں ہوئے ہیں۔

ایک عہدیدار نے کہا کہ بھارتی پارلیمنٹ کے ایک ملازم میں بھی کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے، تاہم وہ کام پر نہیں آرہے۔

بھارتی پارلیمنٹ کے انتظامی وِنگ کو پیر کے روز دوبارہ کھول دیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: بھارت میں کورونا کیسز 10 ہزار سے متجاوز، لاک ڈاؤن میں 3 مئی تک توسیع

اگرچہ بھارت میں کورونا کے کیسز ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھ رہے ہیں لیکن صحت حکام کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے وائرس کی منتقلی کی رفتار کم ہورہی ہے۔

بھارت میں لاک ڈاؤن 3 مئی تک جاری رہے گا۔

بھارتی وزارت صحت کے جوائنٹ سیکریٹری لاؤ اگروال کا کہنا تھا کہ 'کیسز کے دوگنا ہونے کی رفتار 7.5 دن تک آگئی ہے جو لاک ڈاؤن سے قبل 3.4 دن تھی اور یہ انتہائی مثبت رجحان ہے۔'

تبصرے (0) بند ہیں