امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گھر پر رہنے کے ریاستی حکم کے خلاف مظاہرہ کرنے والے جدید ہتھیاروں سے لیس مسلح افراد کو ’اچھے لوگ‘ قرار دے دیا۔

دی انڈیپنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے مشی گن کے مسلح مظاہرین کے حق میں بیان دے کر ریاستی گورنر کو لاک ڈاؤن سے متعلق سخت اقدامات پر نرمی کا مشورہ دے دیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ مشی گن کے گورنر کو غصہ کم کرنے کے لیے تھوڑی گنجائش نکالنی چاہیے۔

انہوں نے جدید ہتھیاروں سے لیس مسلح مظاہرین کے بارے میں کہا کہ ’وہ اچھے لوگ ہیں لیکن تھوڑے غصے میں ہیں، وہ بحفاظت اپنی زندگی کو واپس چاہتے ہیں۔'

امریکی صدر نے گورنر کو مخاطب کرکے کہا کہ ’ان سے بات کریں اور درمیانی راستہ نکالیں‘۔

واضح رہے کہ مشی گن کیپٹل بلڈنگ کے باہر سیکڑوں مظاہرین جمع ہوئے جنہوں نے گھروں میں رہنے کے ریاستی احکامات کے خلاف نعرے بازی کی تھی۔

علاوہ ازیں انہی مظاہرین میں متعدد ایسے مسلح افراد بھی شامل تھے جنہوں نے جدید ہتھیار اٹھا رکھے تھے۔

خیال رہے کہ امریکا کی ریاست مشی گن میں کھلے عام اسلحہ لے کر چلنے کی مکمل اجازت ہے۔

ڈیموکریٹ کے سینیٹر ڈینیہ پولہانکی نے ٹوئٹ میں کہا کہ ان کے کچھ ساتھی کیپٹل میں مسلح مظاہرین کے بارے میں اس قدر فکر مند ہیں کہ انہوں نے اپنے دفاتر میں کام کے دوران بلٹ پروف جیکٹ پہننے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے ایک تصویر بھی شیئر کی جس میں مسلح مظاہرین واضح ہیں۔

سینیٹر نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ ’یہ مسلح افراد ٹھیک ہمارے اوپر آکر چلا رہے ہیں‘۔

سینیٹر نے اپنے ساتھی سینیٹر سلویہ سنتانا کی ایک تصویر شیئر کی، جو کام کرنے کے دوران بلٹ پروف جیکٹ اور چہرے کا ماسک پہنے ہوئے ہیں۔

علاوہ ازیں ایک ٹوئٹر صارف نے ویڈیو شیئر کی جس میں مسلح افراد عمارت کے اندر موجود ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں