’کیا واقعی ایسے وقت میں بازار جاکر عید کی خریداری کرنے کی ضرورت ہے؟‘

اپ ڈیٹ 14 مئ 2020
اداکارہ نے ٹوئٹر پر اپنی پریشانی کا اظہار کیا— فوٹو: انسٹاگرام
اداکارہ نے ٹوئٹر پر اپنی پریشانی کا اظہار کیا— فوٹو: انسٹاگرام

کراچی میں 9 مئی سے لاک ڈاؤن نرم کرنے کے اعلان کے بعد ہی شہر بھر میں ٹریفک کی بدترین صورتحال اور مارکیٹوں میں بہت زیادہ رش دیکھنے میں آرہا ہے جس کے بعد کئی نامور شخصیات نے سوشل میڈیا پر احتیاطی تدابیر کو نظر انداز کرنے والوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

کچھ روز قبل وسیم اکرم کی اہلیہ شنیرا اکرم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سڑکوں پر ٹریفک کی صورتحال، لوگوں کے بغیر ماسک کے گھروں سے باہر گھومنے اور دیگر احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنے پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔

انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ ’اس ملک کو دیکھ کر رونا آرہا ہے‘۔

تاہم اب اداکارہ صنم سعید نے بھی لوگوں کی عید کی خریداری پر سوال اٹھادیا۔

اداکارہ نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ ’کیا ہمیں واقعی بازار جاکر عید کی خریداری کرنے کی ضرورت ہے؟ کیا ہم دوبارہ پہلے جیسے ہوجائیں گے اور اپنے اندر کوئی تبدیلی نہیں لائیں گے؟‘

انہوں نے مزید لکھا کہ ’برائے مہربانی احتیاط سے باہر جائیں، یہ بہت مشکل وقت ہے کیوں کہ سب ہی ایک ساتھ باہر نکل آئے ہیں‘۔

صنم سعید نے تجویز دی کہ ’کیوں نا اس سال عید کچھ منفرد انداز سے منائی جائے؟‘

قبل ازیں ٹیلی ویژن اداکارہ اشنا شاہ نے بھی عوام کو ان ہی وجوہات کے باعث تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

اشنا شاہ نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ ’ہاں اب سب کھل رہا ہے لیکن برائے مہربانی کیا ہم اب بھی سماجی فاصلہ اختیار کرسکتے ہیں، چپکیں مت، محفوظ رہیں‘۔

خیال رہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں کورونا وائرس کی وجہ سے 18 مارچ سے دکانیں بند ہوئی تھی جبکہ صوبے میں مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان 22 مارچ کو کیا گیا تھا۔

جس کے بعد ملک کے معاشی حب کراچی میں تمام چھوٹی اور بڑی مارکیٹیں، دکانیں بند تھیں تاہم 9 مئی سے ملک میں لاک ڈاؤن نرم کرنے کے اعلان کے بعد تاجروں نے مارکیٹیں کھولنے سے متعلق وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات کی تھی۔

مزید پڑھیں: کراچی میں ایس او پیز کی خلاف ورزی پر گل پلازہ اور زینب مارکیٹ بند

بعد ازاں 10 مئی کو وزیراعلیٰ سندھ اور تاجروں میں کامیاب مذاکرات کے بعد ہفتے میں 4 دن صبح 6 سے شام 5 تک کاروبار کھولنے کی اجازت دی گئی تھی تاہم شاپنگ مالز و پلازہ کی بندش برقرار رکھی گئی تھی۔

مارکیٹیں کھولنے کے پہلے ہی دن یعنی 11 مئی کو شہر بھر میں ٹریفک کی بدترین صورتحال اور مارکیٹوں میں بہت زیادہ رش دیکھنے میں آیا تھا اور سماجی فاصلے سمیت دیگر احتیاطی تدابیر کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا گیا تھا۔

خیال رہے کہ اس وقت ملک میں 35 ہزار سے زائد افراد کورونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں جبکہ 761 اموات بھی ہوئی ہیں تاہم اس وبا سے اب تک سب سے زیادہ صوبہ سندھ متاثر ہے جہاں کیسز کی تعداد 13 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے اور اموات 234 ہوگئی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں