وزارتوں، محکموں کو اخراجات کم کرنے کی ہدایت

اپ ڈیٹ 16 مئ 2020
آئندہ برس کے لیے پاور سبسڈی کی ادائیگی کا ہدف 2 کھرب روپے سے کم رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
آئندہ برس کے لیے پاور سبسڈی کی ادائیگی کا ہدف 2 کھرب روپے سے کم رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

اسلام آبا: حکومت نے سرپلس فنڈز کورونا سے متعلق ضروریات اور سماجی تحفظ کی جانب منتقل کرنے کے لیے تمام وزارتوں، محکموں اور سول اداروں کو اپنے اخراجات میں کمی کی ہدایت کردی۔

آئندہ مالی سال کے بجٹ کے حوالے سے ایک اجلاس کے بعد وزارت خزانہ نے ’اخراجات میں مزید کمی، موجودہ اخراجات کے تمام دائرہ اختیار کو اصولوں کے مطابق بنانے، شرح سود کی ادائیگی، سبسڈیز اور دیگر اخراجات' کے حوالے سے ایک منصوبہ تیار کرنے کا عندیہ دیا۔

یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر کی تجاویز حکومت کے وژن کے مطابق نہیں ہیں، عبدالحفیظ شیخ

اسی تناظر میں وزارت خزانہ نے براہِ راست بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے میکانزم ذریعے غریب صارفین کے لیے بجلی کے بلز میں سبسڈی فراہم کرنے کا خیال بھی پیش کیا تاکہ موجودہ طریقہ کار کے بجائے صارفین کے لیے مقررہ ادائیگی کو یقینی بنایا جائے۔

واضح رہے کہ موجودہ مالی سال کے 2 کھرب 50 ارب روپے کے مقابلے آئندہ برس کے لیے پاور سبسڈی کی ادائیگی کا ہدف 2 کھرب روپے سے کم رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

وزیراعظم کے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں وزیراعظم کے ویژن کے تحت ’موجودہ اخراجات کی بچت کو کورونا سے متعلق فنانسنگ کی جانب منتقل کرنے کے منصوبے پر غور کیا گیا‘۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس سے عالمی معیشت کو 88 کھرب ڈالر تک خسارے کا امکان

مشیر خزانہ کی وزیراعظم کے ساتھ ملاقات کے بعد جاری بیان میں وزارت نے کہا کہ ملاقات آئی ایم ایف کے جائزے کے تناظر میں کورونا وائرس کے باعث معاشی سست روی کے دوران وفاقی اخراجات کی ترجیحات طے کرنے کے لیے بلائی گئی تھی۔

اس موقع پر ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے ذمہ دارانہ رویہ ظاہر کرنے کا مطالبہ کیا کیوں کہ کورونا وائرس کے اثرات کے باعث ملک کی معیشت کے تانے بانے بگڑنے کی توقع ہے۔


یہ خبر 16 مئی 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں