ایئرپورٹس کے انتظامات نجی شعبے کو دینے سے متعلق خصوصی کمیٹی تشکیل

اپ ڈیٹ 19 مئ 2020
وفاقی وزیراطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کابینہ اجلاس سے متعلق بریفنگ دی —فائل فوٹو: ڈان نیوز
وفاقی وزیراطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کابینہ اجلاس سے متعلق بریفنگ دی —فائل فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ ایئرپورٹس کے انتظامات نجی شعبے کو دینے سے متعلق وفاقی کابینہ نے خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی۔

اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے متعلق میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ اجلاس میں ایئر پورٹس کے انتظامات کو نجی شعبے کے حوالے کرنے سے متعلق بات ہوئی۔

انہوں نے بتایا کہ مذکورہ اقدام کا مقصد پاکستان کے ایئر پورٹس کو عالمی معیار تک لانا ہے۔

مزید پڑھیں: نیب توقع کے مطابق فرائض انجام نہیں دے رہا، شبلی فراز

شبلی فراز نے بتایا کہ رواں برس کی 30 جون تک آؤٹ سورسنگ (نجی شعبے) کے تمام لیگل فریم ورک کو مکمل کیا جائے گا۔

علاوہ ازیں انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے اگست 2016 کے بعد سے تمام وزارتوں میں قوائد و ضوابط پر عمل کے بغیر کی گئی بھرتیوں سے متعلق تفصیلات جمع کرانے کے لیے ایک ہفتے کا وقت دے دیا۔

شبلی فراز نے بتایا کہ اب تک فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق 27 وزارتوں میں 600 سے زائد ملازمین کی نشاندہی کی گئی جن کی غیر قانونی طور پر بھرتیاں کی گئیں۔

علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے متعلقہ معاملے پر اب تک تفصیلات جمع نہ کرانے والی وزارتوں پر برہمی کا اظہار کیا اور انہیں ایک ہفتے میں رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی۔

سینیٹر شبلی فراز نے بتایا کہ وفاقی کابینہ میں اشتہارات کی مد میں میڈیا کو ادائیگی کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔

یہ بھی پڑھیں: ’عوام نے لاک ڈاؤن میں نرمی کے احکامات ہوا میں اڑا دیے‘

انہوں نے بتایا کہ مذکورہ معاملے پر بحث کا مقصد عید سے قبل میڈیا ہاؤسز کے واجبات کی ادائیگی کو یقینی بنانا ہے۔

وزیر اطلاعات نے بتایا کہ وزیراعظم نے متعلقہ وزارتوں کو ہدایت دی کہ وہ اپنے ذمہ عائد تمام واجبات ادا کریں تاکہ عید سے قبل میڈیا ورکرز کو اپنے تمام واجبات مل سکیں۔

انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے ایس مسعود اختر نقوی کو سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے بورڈ کا چیئرمین بنانے کی منظوری دے دی۔

علاوہ ازیں شبلی فراز نے بتایا کہ سابق چیئرمین کو ممبر بورڈ بنا دیا گیا۔

مزیدپڑھیں: شبلی فراز، عاصم باجوہ پر حکومت اور میڈیا کے تعلقات بہتر بنانے پر زور

وزیر اطلاعات نے بتایا کہ صوبوں میں پانی کی تقسیم کا طریقہ شفاف اور منصفانہ بنانے کے لیے وفاق ٹیلی میٹری لانا چاہتی لیکن مخصوص مفادات کے حامل طبقے کی سیاست کے نذر ہوجاتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے ٹیلی میٹری میں شامل صوبائی اراکین کی ناقص کارکردگی پر برہمی کا اظہار کیا کہ اور وفاق، سندھ اور پنجاب کے ممبران کی ناقص کارکردگی پر ان کے خلاف انکوائری کا فیصلہ کیا ہے۔

شبلی فراز نے کہا کہ ان کو برطرف کرکے اہل اور قابل لوگوں کو شامل کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ کابینہ نے اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیشن کے تحت کمیٹی کے اراکین اور بجٹ کمیٹی کے ممبران کی تعیناتی کی منظوری دی۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 13 مئی 2020 کے فیصلوں کی توثیق کی۔

مزید پڑھیں: سرکاری ادارے میں بہترین افرادی قوت کیلئے کمیٹی قائم

مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف پر کڑی تنقید کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ ان کے اور ان کے خاندان پر متعدد کیسز ہیں لیکن وہ اپنے اوپر اٹھائے گئے سوالات کا جواب دینے کے بجائے انتخابات کا مطالبہ کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’یہ شہباز شریف کے اخلاقی بانجھ پن کی پہچان ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’وہ اقتدار میں ہوں گے تو سیاست ٹھیک ہوگئی جبکہ وہ الیکشن جیتیں گے وہی درست ہوگا‘۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ’احتساب سے بچنے کے لیے نئے الیکشن کا ڈراما شروع کردیں گے تو ایسی باتوں سے قوم دھوکے میں نہیں آنے والی‘۔

معیشت سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر کورونا وائرس سے معیشت بری طرح متاثر ہوئی، وزیراعظم عمران خان نے جی 20 ممالک کے اجلاس میں قرض چھوٹ دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان قوم سے خطاب کریں گے جس کا خلاصہ کورونا وائرس اور معیشت سے متعلق ہوگا اور وہ یقیناً زور دیں گے کہ ترقی یافتہ ممالک کس طرح پاکستان سمیت دیگر ترقی پذیر ممالک کی معیشت کو اٹھانے کے لیے اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں