ترکی میں نصب کیا گیا 'ارطغرل غازی' کا مجسمہ ہٹادیا گیا

اپ ڈیٹ 11 جون 2020
رپورٹ کے مطابق مجسمے کی صورت اصل ارطغرل غازی کے بجائے ڈرامے کے اداکار جیسی تھی 
 — فوٹو: ینی سفاک
رپورٹ کے مطابق مجسمے کی صورت اصل ارطغرل غازی کے بجائے ڈرامے کے اداکار جیسی تھی — فوٹو: ینی سفاک

حال ہی میں پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی ایک رہائشی کالونی میں بہادر جنگجو اور سلطنت عثمانیہ کے قیام کی راہ ہموار کرنے والے ترک مجاہد ارطغرل غازی کا مجسمہ نصب کیا گیا تھا۔

لاہور میں ارطغرل غازی کا مجسمہ پاکستان میں ان کی زندگی پر بنے ترک ڈرامے کے نشر ہونے کے بعد نصب کیا گیا تھا۔

ایک طرف جہاں پاکستان میں ارطغرل غازی کا مجسمہ نصب کیا گیا تھا، وہیں ترکی میں نصب کیے گئے ارطغرل غازی کے مجسمے کو ہٹادیا گیا۔

جی ہاں، ترکی کے صوبے اردو کے دارالحکومت میں حال ہی میں نصب کیے گئے ارطغرل غازی کے مجسمے کو اس لیے ہٹادیا گیا کیوں کہ نصب کیےگئے مجسمے کی صورت اصل جنگجو مجاہد نہیں بلکہ ڈرامے میں کردار ادا کرنے والے اداکار سے ملتی جلتی تھی۔

ترکی کے اخبار حریت کے مطابق صوبائی دارالحکومت اردو میں ارطغرل غازی کے مجسمے کو رواں ماہ 4 جون کو نصب کیا گیا تھا اور مجسمے کے نصب ہوتے ہی اس کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھیں۔

تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد کئی شہریوں نے شکایت کی کہ مجسمے کی شکل اصل بہادر جنگجو جیسی نہیں بلکہ ارطغرل غازی ڈرامے کے کردار سے مشابہت رکھتی ہے۔

مجسمے کو اردو شہر کے مرکزی چوک پر نصب کیا گیا تھا—فوٹو: ڈیلی حریت
مجسمے کو اردو شہر کے مرکزی چوک پر نصب کیا گیا تھا—فوٹو: ڈیلی حریت

کئی شہریوں نے شکایت کی کہ نصب کیے گئے مجمسے کو دیکھتے ہی یہ احساس ہوتا ہے کہ وہ 13 ویں صدی کے ترک مجاہد ارطغرل غازی کو نہیں بلکہ ڈرامے کے کردار کو دیکھ رہے ہیں۔

اخبار کے مطابق لوگوں کی شکایت کے بعد ضلعی انتظامیہ نے مجسمے کو ہٹاتے ہوئے اعلیٰ حکام کو تحریری جواب داخل کرواتے ہوئے کہا کہ مجسمے کی تیاری میں غفلت کا ارتکاب کرنے والوں کے خلاف تفتیش کا آغاز کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور میں ’ارطغرل غازی‘ کا مجسمہ نصب

رپورٹ کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے مجسمے کی تیاری میں غفلت کا ارتکاب کرنے والے 2 افسران کو معطل بھی کردیا۔

لاہور کی رہائشی کالونی میں بھی حال ہی میں ارطغرل کا مجسمہ نصب کیا گیا تھا—فوٹو: ڈان
لاہور کی رہائشی کالونی میں بھی حال ہی میں ارطغرل کا مجسمہ نصب کیا گیا تھا—فوٹو: ڈان

اسی حوالے سے ترک ویب سائٹ ینی سفاک نے بھی اپنی رپورٹ میں بتایا کہ مجسمے کو اس لیے ہٹایا گیا کیوں کہ مجسمے کی شکل و صورت 13 ویں صدی کے اصل ارطغرل غازی کے بجائے ڈرامے کے کردار سے مشابہت رکھتی تھی۔

رپورٹس میں بتایا گیا کہ مجسمے کی شکل و صورت اصل ارطغرل غازی کے بجائے ڈرامے کے کردار کی طرح نظر آنے پر کئی شہریوں نے برہمی کا اظہار بھی کیا تھا۔

خیال رہے کہ ارطغرل غازی ترکی کے قائی قبیلے کی جنگجو بہادر تھے، جنہوں نے 13 ویں صدی میں متعدد قبائل کے خلاف فتوحات حاصل کیں اور بعد ازاں ان کے بیٹے عثمان نے بھی فتوحات کو جاری رکھتے ہوئے سلطنت عثمانیہ کی بنیاد رکھی تھی۔

ارطغرل غازی کی زندگی پر ہی ترکی کا شہرہ آفاق ڈراما ارطغرل غازی بنایا گیا، جس نے دنیا بھر میں شہرت حاصل کی مگر پاکستان میں اس نے کامیابیوں کے نئے ریکارڈز بنائے۔

یہ ڈراما پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) پر اپریل کے آخر سے وزیر اعظم عمران خان کی خواہش پر نشر کیا جا رہا ہے اور ڈرامے کی شہرت کو دیکھتے ہوئے پاکستان میں مذکورہ ڈرامے کردار بھی مقبول ہونے لگے ہیں۔

اسی ڈرامے کے نشر ہونے کے بعد ہی حال ہی میں لاہور کے ایک رہائشی کالونی نے بھی ارطغرل غازی کا مجسمہ مرکزی چوک پر نصب کرتے ہوئے اسے ارطغرل غازی چوک کا نام دیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں