ملک میں پی ٹی آئی کی کرپشن کا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، مرتضیٰ وہاب

اپ ڈیٹ 21 جولائ 2020
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ملک میں گندم کے دوسرے بحران کی تیاری کی جارہی ہے—تصویر: ڈان نیوز
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ملک میں گندم کے دوسرے بحران کی تیاری کی جارہی ہے—تصویر: ڈان نیوز

حکومت سندھ کے ترجمان مرتضٰی وہاب نے کہا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کرپشن، نا اہلی اور منافقت کا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلال بھٹو نے پریس کانفرنس کر کے موجودہ حکومت کی نااہلی، غلط پالیسیز کو اجاگر کیا اور موجودہ حکومت کے کرپشن اسکینڈل پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا نعرہ تھا کہ 2 نہیں ایک پاکستان لیکن 22 ماہ میں دیکھا گیا کہ کس طرح سے منافقت کی گئی اور عملی اعتبار سے ایک نہیں 2 پاکستان قائم کیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ ایک پاکستان غریب عوام کے لیے ہے جس کا عوام دشمن پالیسیز سے بار بار استحصال کیا جا رہا ہے اور ایک پاکستان اپوزیشن پارٹیز کے لیے ہے جو تنقید کرتا ہے اس کے خلاف مہم شروع کر کے سوشل میڈیا پر بدنام کیا جاتا ہے اور نیب فوری انکوائری کر کے گرفتار کرلیتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی حکومت ملک میں گندم کا مصنوعی بحران پیدا کررہی ہے، مرتضیٰ وہاب

ترجمان حکومت سندھ نے کہا کہ ان فرشتوں کی حکومت آنے کے بعد گندم کا ایک بحران آچکا ہے جب کہ دوسرے بحران کی جان بوجھ کر تیاری کی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے دور میں پی ٹی آئی پیٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکس پر تنقید کرتی تھی اور اب جب ان کی حکومت آئی تووزیراعظم نے مافیاز کے سامنے ہار مان لی۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ جب حکومت آئی تو چینی کی فی کلو قیمت 55 روپے تھی اور 2019 کے آخر میں چینی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تو وزیراعظم نے اس کا نوٹس لیا، وزیراعظم کا نوٹس خطرناک ہے، جب نوٹس لیتے ہیں عوام کی چیخیں نکل جاتی ہیں اور مافیا خوش ہوتی ہیں۔

ترجمان حکومت سندھ نے کہا کہ شوگر کمیشن نے چینی کے اسکینڈل کے حوالے سے ایک مفصل رپورٹ جاری کی اور ترجمان نے دعوے کیے کہ اب ان کے خلاف کارروائی کی جائے جبکہ رپورٹ کسی نے پڑھی نہیں تھی اور اس رپورٹ میں خود کمیشن نے کہا کہ پاکستان میں چینی کی قیمتوں میں اضافے کی ایک وجہ چینی کو برآمد کرنے کا فیصلہ تھا۔

مزید پڑھیں: شفاف انکوائری میں وزیر اعظم قانون سے بالاتر نہیں، مرتضیٰ وہاب

ان کا کہنا تھا کہ چینی برآمد کرنے کا فیصلہ وفاقی حکومت نے کیا اور وفاقی حکومت کے سربراہ عمران خان ہیں، چینی برآمد کرنے کے فیصلے کی منظوری انچارج وزیر تجارت یعنی عمران خان نے دی، اپوزیشن رہنماؤں کو آئے روز نیب بلاتا ہے مگر چینی اسکینڈل میں وزیراعظم کو کیوں نہیں بلایا جارہا۔

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو ہراساں کیا جاتا ہے، سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہہ دیا ہے کہ نیب کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، ہم بہت عرصے سے کہتے چلے آرہے ہیں کہ جرم ثابت ہونے پر آپ بے شک گرفتار کریں۔

دوہری شہریت کے معاملے میں بیرسٹر مرتضی وہاب نے مطالبہ کیا کہ اب ان افراد کو منی ٹریل دینا چاہیے

ترجمان حکومت سندھ کا کہنا تھا کہ ان افراد نے کروڑوں روپے بیرونِ ملک منتقل کیے، پارلیمان کا رکن نہ بننے والوں کو خان صاحب نے اہم عہدوں پر فائز کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: غیر دستخط شدہ دستاویزات تشکیل دی گئیں تاکہ پیپلز پارٹی کو بدنام کیا جاسکے، مرتضیٰ وہاب

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ہمیں پاکستان میں سرمایہ کی ترغیب دیتے ہیں اور خود کے بیرون ملک ڈالرز میں سرمایہ کاری ہے، ساتھ ہی انہوں نے مطالبہ کیا کہ پی ٹی آئی کی قیادت میرے سوالات کا جواب دے۔

صوبہ سندھ میں کورونا مریضوں کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ صوبہ سندھ میں 21 جولائی تک کورونا وائرس کے سب سے زیادہ کیسز کی وجہ سب سے زیادہ ٹیسٹ کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں اب تک 4 لاکھ 49 ہزار 917 ٹیسٹ ہوئے جب کہ صوبہ پنجاب جس کی آبادی سندھ سے ڈھائی گنا زیادہ ہے وہاں 4 لاکھ 56 ہزار ٹیسٹ کیے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ اعدادو شمار بتانے کا مقصد عوام کا حکومت کے ساتھ مثبت تعاون ہے، یہ تاثر غلط ہے کہ کورونا ختم ہوگیا، کورونا کے نئے مریض سامنے آرہے ہیں۔

مزید پڑھیں: وفاق نے کراچی کے ہسپتالوں کا کنٹرول لینے کیلئے ضروری لوازمات پورے نہیں کیے، مرتضیٰ وہاب

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ہمیں احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا کیوں کہ احتیاط نہ برتی تو کیسز بڑھ سکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ محکمہ صحت شہریوں کے بلا معاوضہ کورونا ٹیسٹ کررہا ہے، کسی فرد میں کوئی علامت ہے تو ٹیسٹ ضرور کروائیں، سندھ کابینہ کے آئندہ اجلاس میں صوبائی حکومت کورونا کے حوالے سے مزید قانون سازی کرنے جارہی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں