کورونا وائرس کے باعث سول ایوی ایشن اتھارٹی کو 28 ارب روپے سے زائد کا نقصان

اپ ڈیٹ 23 جولائ 2020
کورونا وائرس کی وجہ سے عائد سفری پابندیوں کی وجہ سے دنیا بھر میں ایوی ایشن کی صنعت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔  فائل فوٹو: فیس بک
کورونا وائرس کی وجہ سے عائد سفری پابندیوں کی وجہ سے دنیا بھر میں ایوی ایشن کی صنعت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ فائل فوٹو: فیس بک

کورونا وائرس کی وجہ سے عالمی فضائی آپریشن کی بندش اور کمی کی وجہ سے سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کو ایروناٹیکل چارجز کی مد میں 28 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔

یہ بات سی اے اے کے سینئر جوائنٹ سیکریٹری ایوی ایشن ڈویژن اور ترجمان عبدالستار کھوکھر نے ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

ان کا کہنا تھا کہ ادارے کا 4 ماہ کے دوران 15 جولائی تک مجموعی خسارہ 30 ارب 50 کروڑ روپے سے تجاوز کرگیا۔

انہوں نے بتایا کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کو یومیہ 20 کروڑ روپے سے زائد کا بین الاقوامی پروازوں کی کمی کی وجہ سے ایروناٹیکل چارجز کی مد میں نقصان ہورہا ہے۔

مزید پڑھیں: حکومت کا نیویارک میں پی آئی اے کے ہوٹل کی فروخت پر بات چیت کا فیصلہ

ان کا کہنا تھا کہ سی اے اے کوعالمی پروازوں کی مکمل بحالی تک مزید ایک ارب 20 کروڑ روپے سے زائد کا ہر ہفتے نقصان کا سامنا رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے پاکستان کی فضائی حدود میں اوور فلائنگ میں بھی کمی آئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یومیہ ایک ہزار سے زائد پروازیں پاکستان کی فضائی حدود سے گزرتی تھیں جو اب کم ہوکر 22 سے 25 فیصد رہ گئی ہیں۔

عبدالستار کھوکھر کا کہنا تھا کہ 'اوور فلائنگ کم ہو نے سے فی کس فلائٹ پر ایک ہزار ڈالر کا نقصان ہورہا ہے، کورونا وائرس سے دنیا بھر کی طرح ملک کی ہوا بازی کی صنعت بھی متاثر ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: خصوصی پروازوں کے ٹکٹ اسکینڈل سے پی آئی اے کو لاکھوں روپے کا نقصان

واضح رہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے عائد سفری پابندیوں کی وجہ سے دنیا بھر میں ایوی ایشن کی صنعت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

رواں ماہ کے آغاز میں مشرق وسطیٰ کی سب سے بڑی ایئرلائنز اماراتی فضائی کمپنی نے کورونا وائرس کے باعث 9 ہزار ملازمین کو رخصت کرنے کا عندیہ دیا تھا۔

امارات ایئرلائنز پہلے ہی اپنی مجموعی افرادی قوت میں سے 10 فیصد ملازمین کو فارغ کرچکی تھی۔

انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (آئی اے ٹی اے) نے کہا ہے کہ وبائی امراض کے نتیجے میں ایئر لائنز کو سالانہ 84 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا ہے جو اس صنعت کی تاریخ کا سب سے بڑا خطرہ ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں