ویتنام میں 100 روز بعد مقامی سطح پر کورونا کی منتقلی کا پہلا کیس

26 جولائ 2020
مقامی ہیلتھ حکام نے متاثرہ شخص سے قریبی تعلق 105 افراد کے بھی ٹیسٹ کیے، وزارت صحت — فائل فوٹو / اے ایف پی
مقامی ہیلتھ حکام نے متاثرہ شخص سے قریبی تعلق 105 افراد کے بھی ٹیسٹ کیے، وزارت صحت — فائل فوٹو / اے ایف پی

ویتنام میں لگ بھگ 100 روز بعد کورونا کا مقامی سطح پر منتقلی کا پہلا کیس سامنے آگیا۔

ویتنام کی وبا کی روک تھام کے لیے جلد اور مکمل لاک ڈاؤن کے باعث تعریف کی گئی تھی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق ملک کے جنوبی شہر ڈنانگ میں 57 سالہ ریٹائرڈ شخص میں کورونا کی تصدیق 16 اپریل کے بعد مقامی سطح پر وائرس کی منتقلی کا پہلا کیس ہے۔

ویتنام کی وزارت صحت نے کہا کہ مقامی ہیلتھ حکام نے متاثرہ شخص سے قریبی تعلق 105 افراد کے بھی ٹیسٹ کیے۔

یہ بھی پڑھی: ویتنام میں کورونا وائرس کے 14 نئے کیسز رپورٹ

انتظامیہ نے کہا کہ متاثرہ شخص وائرس کی علامات ظاہر ہونے کے بعد بھی اپنی والدہ کو ہسپتال لے جاتا رہا۔

تاہم انتظامیہ نے یہ معلومات نہیں دی کہ اس شخص میں وائرس کیسے منتقل ہوا کیونکہ کئی ماہ سے ملک میں کورونا کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ شخص کی حالت تشویشناک ہے اور وہ اس وقت وینٹی لیٹر پر ہے، جبکہ ان کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ وہ محدود سطح پر لوگوں سے رابطے میں تھے۔

انتظامیہ نے کہا کہ 'یہ شخص اس عرصے میں شہر سے باہر بھی نہیں گیا اور اپنے پوتے کی دیکھ بھال کے لیے گھر میں ہی رہتا تھا اور پڑوسیوں سے ملاقات کرتا تھا، جبکہ انہوں نے کسی اجنبی سے ملاقات نہیں کی۔'

ویتنام میں لاک ڈاؤن کی بندشیں ہٹائے جانے کے بعد سے ڈنانگ میں بڑے پیمانے پر مقامی سیاح آرہے ہیں۔

مزید پڑھیں: وائرس سے پاک ویتنام غیر ملکی سیاحوں کی واپسی کیلئے تیار نہیں،نگوین شوآن فوک

چین کے ساتھ طویل اور کسی کنٹرول کے بغیر سرحد کے باوجود ویتنام میں اب تک کورونا وائرس کے صرف 416 کیسز سامنے آئے ہیں، جبکہ کوئی موت واقع نہیں ہوئی ہے۔

چین میں وبا پھیلنے کے فوری بعد کمیونسٹ انتظامیہ نے ملک میں لاک ڈاؤن نافذ کردیا تھا، جبکہ بڑے پیمانے پر قرنطینہ کی سہولت اور کانٹیکٹ ٹریسنگ نظام بھی رائج کیا گیا تھا۔

ملک میں بین الاقوامی پروازوں کی آمد کو بہت محدود اور دو ہفتے کے قرنطینہ کو لازمی رکھا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں