کوئٹہ: سریاب روڈ پر مسجد کے باہر دھماکا، 4 افراد زخمی

اپ ڈیٹ 04 ستمبر 2020
دھماکے سے متاثرہ موٹر سائیکلیں نظر آرہی ہیں — فوٹو: ڈان نیوز
دھماکے سے متاثرہ موٹر سائیکلیں نظر آرہی ہیں — فوٹو: ڈان نیوز

کوئٹہ کے سریاب روڈ پر مسجد کے باہر ہونے والے بم دھماکے کے نتیجے میں 4 افراد زخمی ہوگئے۔

دھماکے کے فوری بعد واقعے میں زخمی ہونے والے افراد کو علاج کے لیے سول ہسپتال منتقل کردیا گیا، واقعہ نماز جمعہ کے بعد مسجد کے باہر پیش آیا۔

واقعے سے متعلق ایک وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مسجد کے باہر دھماکے کے بعد موٹر سائیکلوں میں آگ لگ گئی۔

مزید پڑھین: چمن میں بم دھماکا، 5 افراد جاں بحق

اے آئی جی عبدالرزاق چیمہ کے مطابق فوری طور پر دھماکے کی نوعیت معلوم نہیں ہوسکی تاہم پولیس اس بات کی تحقیقات کررہی ہے کہ آیا یہ دھماکا خیز مواد کی وجہ سے ہوا یا موٹر سائیکلوں میں آگ لگنے کی وجہ سے ہوا تھا۔

تاہم ایک اور پولیس عہدیدار نے ڈان نیوز کو بتایا کہ مسجد کے باہر کھڑی موٹرسائیکل کے برابر میں ایک بین میں ایک سے ڈیڑھ کلوگرام بارودی مواد رکھا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ دھماکا ڈیٹونیٹر پھٹنے سے ہوا جبکہ بارودی مواد میں آگ نہیں لگی۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر دھماکا خیز مواد پھٹ جاتا تو زیادہ تباہی ہوتی۔

پولیس نے واقعے کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور تحقیقات کا آغاز کردیا۔

سرکاری خبر رساں ادارے 'اے پی پی' کے مطابق دھماکے کے بعد علاقے میں کاروبار زندگی معطل ہوگیا اور متعلقہ ریسکیو اداروں کے اہلکار و رضا کار بھی جائے وقوع پر پہنچ گئے۔

خیال رہے کہ بلوچستان گزشتہ کچھ عرصے سے بدامنی کا شکار ہے، جس کے پیچھے بیرون دشمنوں کا ہاتھ ہونے کے بارے میں بھی کہا جاتا ہے۔

13 اگست کو بلوچستان کے علاقے مستونگ میں سرکاری اسکول کے باہر دھماکے میں ایک خاتون سمیت 3 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: مستونگ میں دھماکا، خاتون سمیت 3 افراد زخمی

خیال رہے کہ مستونگ میں دھماکے سے ایک روز قبل کوئٹہ میں بھی ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا جہاں کوئٹہ کے بریوری روڈ پر نامعلوم ملزمان نے دستی بم پھینکا تھا، جس کے دھماکے کی زد میں آکر ایک بچی جاں بحق ہوئی تھی اور 6 افراد زخمی ہوئے تھے۔

اس واقعے سے 4 روز قبل ہی چمن کے مال روڈ پر دھماکے کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق اور 14 زخمی ہو گئے تھے۔

گزشتہ ماہ بلوچستان کے شہر تربت کے بازار میں دھماکے کے نتیجے میں ایک فرد جاں بحق جبکہ 7 افراد زخمی ہو گئے تھے۔

اس سے قبل مئی کے مہینے میں بلوچستان میں ایک بم دھماکے اور عسکریت پسندوں سے فائرنگ کے تبادلے میں ایک جونیئر کمیشنڈ افسر سمیت 7 جوان شہید ہوگئے تھے۔

اپریل کے مہینے میں قلعہ عبداللہ کے علاقے ٹوبہ اچکزئی میں ایک دھماکے کے نتیجے میں پاک فوج کا ایک جوان شہید اور 2 زخمی ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ میں خود کش دھماکا، 8 افراد جاں بحق

رواں سال مارچ میں چمن کی لیویز لائن میں موٹر سائیکل بم دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 7 افراد زخمی ہو گئے تھے۔

قبل ازیں 18 فروری کو کوئٹہ میں پریس کلب کے قریب احتجاج کے دوران خودکش دھماکے کے نتیجے میں 8 افراد جاں بحق اور 20زخمی ہوگئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں