افتخار شلوانی ایڈمنسٹریٹر کراچی تعینات

اپ ڈیٹ 06 ستمبر 2020
افتخار شلوانی کمشنر کراچی بھی رہ چکے ہیں—فائل فوٹو: فیس بک
افتخار شلوانی کمشنر کراچی بھی رہ چکے ہیں—فائل فوٹو: فیس بک

کراچی: صوبائی حکومت نے سینئر بیوروکریٹ اور سابق کمشنر کراچی افتخار شلوانی کو شہر کا ایڈمنسٹریٹر (منتظم) تعینات کردیا۔

پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے 21ویں گریڈ کے افسر افتخار شلوانی کا 25 اگست کو کمشنر کراچی کے عہدے سے تبادلہ کرتے ہوئے انہیں لوکل گورنمنٹ اور ہاؤسنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ڈپارٹمنٹ کا ایڈیشنل چیف سیکریٹری (اے سی ایس) تعینات کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ ان کی بطور اے سی ایس تعیناتی اس وقت کی گئی تھی جب نیب نے سرکاری زمین کی غیرقانونی الاٹمنٹ سے متعلق کیس میں اس وقت کے سیکریٹری بلدیات روشن علی شیخ کو گرفتار کرلیا تھا۔

مزید پڑھیں: کراچی کی بہتری کیلئے اتنی سنجیدگی پہلے کبھی نہیں دیکھی، گورنر سندھ

سینئر بیوروکریٹ اس سے قبل صوبائی محکمہ صحت اور قانون کے سیکریٹری کے طور پر بھی فرائض انجام دے چکے ہیں۔

اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر قانون مرتضیٰ وہاب نے صحافیوں کو کہا تھا کہ افتخار شلوانی کی بطور ایڈمنسٹریٹر کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن تعیناتی کا نوٹیفکیشن جلد جاری کیا جائے گا۔

اگر افتخار شلوانی کی بات کی جائے تو انہوں نے 1990 میں لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز سے ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کی۔

جس کے بعد وہ سینٹرل سپیریئر سروسز کے لیے اہل ہوئے اور 1993 میں وہ ڈی ایم جی افسر کے طور پر منتخب ہوئے، اپنی سروس کے دوران انہوں نے پاکستان کے مختلف محکموں میں خدمات انجام دیں۔

سال 2004 میں افتخار شلوانی، ریجنل اور اربن پلاننگ اسٹڈیز میں ماسٹرز کے لیے لندن چلے گئے اور 2005 میں ان کی ڈگری مکمل ہوئی۔

2007 سے 2013 تک وہ بیونس آئرس ارجنٹینا میں پاکستانی سفارتخانے میں بطور قونصلر خدمات بھی انجام دیتے رہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کا کراچی کیلئے 11 سو ارب روپے کے پیکج کا اعلان

بعد ازاں 21ویں گریڈ میں ان کی ترقی پر انہوں نے وزارت خوراک و پیدوار میں بطور ایڈیشنل سیکریٹری خدمات انجام دیں۔

افتخار شلوانی کو بین الاقوامی تعلقات، عوامی پالیسیز، انسانی حقوق، خارجہ پالیسی اور اقتصادی ترقی میں وسیع تجربہ ہے۔

مزید یہ کہ انگریزی اور کئی دیگر مقامی زبانوں کے علاوہ افتخار شلوانی جاپانی اور ہسپانوی (اسپینش) زبانوں پر بھی عبور رکھتے ہیں۔


یہ خبر 06 ستمبر 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں