راولپنڈی: گھریلو تنازع پر 3 بہنیں اور ایک بھائی قتل

اپ ڈیٹ 29 ستمبر 2020
پولیس کا ماننا ہے کہ جرم میں مزید لوگ شامل ہوسکتے ہیں—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
پولیس کا ماننا ہے کہ جرم میں مزید لوگ شامل ہوسکتے ہیں—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

راولپنڈی: ایئرپورٹ پولیس کے علاقے میں واقع دھوکے کمال دین میں خاندانی تنازع پر 3 بہنوں اور ان کے ایک بھائی کو موت کی نیند سلا دیا گیا جبکہ ایک اور خاتون زخمی بھی ہوگئیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 22 سالہ زخمی خاتون اریج کنول کو بینظیر بھٹو ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کی حالت تشویش ناک بتائی گئی۔

واقعے سے متعلق یہ بات سامنے آئی کہ تینوں بہنوں کو ان کے گھر میں قتل کیا گیا جبکہ ان کے بھائی کو اسی علاقے میں ان کی دکان پر موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تاہم مبینہ قاتل فرار ہوگیا۔

مزید پڑھیں: گھریلو تنازع پر بھائی نے چھوٹے بھائی کی جان لے لی

اگرچہ زخمی کی جانب سے قاتل کی شناخت غلام عباس کے نام سے کی گئی لیکن پولیس کا ماننا ہے کہ اس جرم میں مزید لوگ ملوث ہوسکتے ہیں۔

پولیس کی ابتدائی تحقیقات ظاہر کرتی ہیں کہ اریج کنول نے سال 2019 میں خرم عباس سے شادی کی تھی، تاہم شادی کے بعد سے دونوں کے درمیان تعلقات کشیدہ تھے اور اریج مبینہ طور پر شادی ختم کرنے کوشش کر رہی تھی۔

پولیس نے زخمی اریج کے بیان کے حوالے سے بتایا کہ ان کے شوہر کا بھائی غلام عباس ان کے گھر آیا اور ان پر اور ان کی 3 بہنوں 25 سالہ صباحت اقبال، 27 سالہ کرن اقبال اور 20 سالہ حرا نوشین اقبال پر فائرنگ کردی۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: ڈیفنس میں 'گھریلو تنازع' پر خاتون ڈاکٹر کی 'خودکشی'

رپورٹ میں بتایا گیا کہ 3 بہنوں کے قتل کے بعد ملزم ان کے بھائی کی دکان پر گیا جہاں 20 سالہ حیدر علی پر فائرنگ کرکے اسے شدید زخمی کردیا، بعد ازاں انہیں ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ جانبر نہ ہوسکا۔

سینئر پولیس افسر کے مطابق اس قتل کے پیچھے خرم اور ان کی بیوی اریج کے درمیان طلاق کا تنازع تھا۔

انہوں نے کہا کہ 'واردات میں ایک چیز یکساں تھی اور وہ تھی غربت'، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ حیدر علی کو اس لیے قتل کیا گیا کیونکہ وہ اپنی بہن کو شوہر سے طلاق لینے کے لیے قائل نہیں کرسکا تھا۔


یہ خبر 29 ستمبر 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں