پنک ریزیڈنسی ریفرنس: ڈائریکٹر اومنی گروپ سمیت 17 افراد پر فرد جرم عائد

اپ ڈیٹ 09 اکتوبر 2020
اومنی گروپ کے ڈائریکٹر عبدالغنی مجید سمیت 17افراد پر فرد جرم عائد کردی گئی— فائل فوٹو: ڈان نیوز
اومنی گروپ کے ڈائریکٹر عبدالغنی مجید سمیت 17افراد پر فرد جرم عائد کردی گئی— فائل فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد: احتساب عدالت نے اومنی گروپ کے ڈائریکٹر عبدالغنی مجید کے علاوہ 16 دیگر ملزمان پر بھی ‘پنک ریذیڈنسی’ ریفرنس میں فرد جرم عائد کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سندھ بینک کے قرضوں سے متعلق ایک اور ریفرنس میں احتساب عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی یونس کدوائی کو اشتہاری مجرم قرار دے دیا۔

مزید پڑھیں: اومنی گروپ کی شوگر ملیں چل رہی ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں، جہانگیر ترین

احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے ماجد، محمد علی کلوٹ، سید محمد علی شاہ ، ممتاز علی، علی گل اور دیگر کے خلاف الزامات پڑھ کر سنائے، ملزم سہیل میمن اور مہتاب علی ویڈیو لنک کے ذریعے عدالتی کارروائی میں شامل ہوئے۔

تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا اور مقدمے کا سامنا کرنے کو ترجیح دی۔

اس کے بعد جج نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے استغاثہ سے ثبوت طلب کر لیے۔

عدالت 16 اکتوبر کو استغاثہ کے گواہ کا بیان ریکارڈ کرے گی۔

نیب نے آصف زرداری کے قریبی ساتھی کے علاوہ سندھ بورڈ آف ریونیو کے دیگر موجودہ سینئر اور ریٹائرڈ افسران کے خلاف بھی 'پنک ریذیڈنسی' ریفرنس دائر کیا تھا، ملزمان میں آفتاب میمن، سندھ لینڈ یوٹیلائزیشن کے شعبہ کے سابق سیکریٹری ، اومنی گروپ کے مجید اور دیگر سات ملزمان شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس: اومنی گروپ کے مالک انور مجید کی نظرثانی درخواست

ریفرنس میں الزام لگایا گیا کہ ملزمان نے 23 ایکڑ اور سات ایکڑ رقبے کے دو پلاٹوں کو غیر قانونی طور پر باقاعدہ بنایا تھا جس سے قومی خزانے کو 4 ارب روپے کا نقصان ہوا۔

احتساب عدالت نے کدوائی کو اشتہاری مجرم قرار دے دیا۔

استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ اشتہاری قرار دینے کا عمل مکمل ہوچکا ہے اور مفرور ملزم کا کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ بھی بلاک کردیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں