عدالت کا آذربائیجان سے تعلق رکھنے والی خاتون کی واپسی کا حکم

اپ ڈیٹ 20 اکتوبر 2020
ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی بھی اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئے—فائل فوٹو: اے ایف پی
ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی بھی اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئے—فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد ہائی کورٹ نے انسانی اسمگلنگ کے ذریعے غیر قانونی طور پر پاکستان لائی گئی آذربائیجان سے تعلق رکھنے والی لڑکی کو واپس بجھوانے کا حکم دے دیا۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے انسانی اسمگلنگ کے ذریعے پاکستان لائی گئی آذربائیجان کی لڑکی کی وطن واپسی کی درخواست پر سماعت کی۔

مزید پڑھیں: انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے پاکستان کی درجہ بندی میں بہتری

ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی بھی اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ لڑکی کی واپسی کے لیے بہت کوششیں کی گئیں لیکن مشکل قانونی کارروائی یا طریقہ کار کے باعث ایسا ممکن نہیں ہوسکا۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلسل کوشش کے باعث اسلام آباد میں آذربائیجان کے سفارتخانے نے متاثرہ لڑکی کو عارضی پاسپورٹ جاری کیا، لیکن ان کی واپسی کے معاملات کو حتمی شکل نہیں دی جاسکی۔

عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ لڑکی کی وطن واپسی پر ایک ہزار ڈالر کے اخراجات آئیں گے جو ایدھی فاؤنڈیشن اٹھائے گی۔

جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ 'یہ ریاست کا کام تھا جو ایدھی فاؤنڈیشن کر رہی ہے'۔

عدالت نے حکم دیا کہ 6 نومبر سے قبل لڑکی کو آذربائیجان واپس روانہ کردیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: انسانی اسمگلنگ میں ایف آئی اے حکام کے ملوث ہونے کا انکشاف

عدالت نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو ہدایت کی کہ وہ تفتیش کے حوالے سے متاثرہ لڑکی سے ویڈیو لنک کے ذریعے رابطہ کر سکتے ہیں۔

ایف آئی اے کے نمائندے نے بائی کورٹ کو آگاہ کیا کہ اس ضمن میں کراچی آفس کو مراسلہ ارسال کیا جاچکا ہے۔

واضح رہے کہ آذری خاتون نے 2 برس قبل کراچی میں قائم ایدھی سینٹر میں پناہ لی تھی۔

خاتون نے اس معاملے پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دی تھی۔

ہائی کورٹ نے انسانی اسمگلنگ کے ذریعے غیر قانونی طور پر پاکستان لائی گئی خاتون کی درخواست سماعت کے لیے منظوری کی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں