اسلام آباد: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مصالحتی عمل زلمے خلیل زاد نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی جہاں افغان امن عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق ‘ملاقات میں علاقائی صورت حال، خاص کر بارڈر منیجمنٹ کے حوالے سے افغان امن عمل اور افغانستان میں پائیدار امن کے قیام کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا’۔

امریکی نمائندہ خصوصی اور مہمان وفد نے ‘خطے میں امن کے مشترکہ مقصد کے تحت امن عمل میں پیش رفت کے لیے پاکستان کی ان تھک کوششوں کو سراہا’۔

مزید پڑھیں: آرمی چیف سے زلمے خلیل زاد اور ریزولوٹ سپورٹ مشن کے کمانڈر کی ملاقات

زلمے خلیل زاد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے افغان امن عمل کے لیے خصوصی نمائندہ ہیں اور انہوں نے رواں برس کے اوائل میں امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات اور معاہدے پر دستخط میں بنیادی کردار ادا کیا تھا۔

واضح رہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے گزشتہ ماہ بھی زلمے خلیل زاد اور جنرل آسٹن اسکاٹ مِلر نے ملاقات کی تھی اور افغان امن عمل کے لیے پاکستان کے مثبت کردار کو سراہا تھا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، خطے میں امن و سلامتی، پاک ۔ افغان سرحدی انتظام اور افغان امن عمل کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس سے قبل 12 ستمبر کو افغان حکومت اور طالبان کے درمیان قطر میں مذاکرات کے باقاعدہ آغاز کے بعد زلمے خلیل زاد کی سربراہی میں امریکی وفد نے آرمی چیف سے ملاقات کی تھی۔

آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) جنرل بابر افتخار نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا تھا کہ امریکی وفد سے ملاقات کے موقع پر افغانستان کے لیے پاکستان کے نمائندہ خصوصی سفارت کار محمد صادق اور دیگر بھی موجود تھے جہاں 'دوطرفہ مفادات، خطے کی سیکیورٹی اور افغان امن عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا'۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی وفد کی آرمی چیف سے ملاقات، افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کو سراہا

بیان میں کہا گیا تھا کہ 'وفد نے افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کو سراہا اور کہا کہ پاکستان کی دیانت دارانہ اور غیر مشروط تعاون کے بغیر یہ کامیابی نہیں مل سکتی تھی'۔

خیال رہے کہ افغانستان میں دہائیوں سے جاری جنگ کے خاتمے کے مقصد کے تحت پہلی مرتبہ افغان حکومت اور طالبان کے نمائندوں کے درمیان قطر کے دارالحکومت دوحہ میں بین الافغان مذاکرات کا آغاز 12 ستمبر کو ہو چکا ہے۔

دوحہ میں ہونے والے تاریخی امن مذاکرات کی افتتاحی تقریب کا آغاز قطری وزیرخارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی نے کیا، جس میں امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو اور افغانستان کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد شریک تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں