خالد لانگو کا نام ’ای سی ایل‘ سے نکالنے کی درخواست مسترد

05 نومبر 2020
عدالت نے دونوں جانب کے دلائل سننے کے بعد درخواست  مسترد کردی — فائل فوٹو: ڈان اخبار
عدالت نے دونوں جانب کے دلائل سننے کے بعد درخواست مسترد کردی — فائل فوٹو: ڈان اخبار

کوئٹہ: بلوچستان ہائی کورٹ نے سابق صوبائی وزیر خزانہ خالد خان لانگو کی جانب سے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے خارج کروانے کی آئینی درخواست مسترد کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق خالد خان لانگو کو دیگر ملزمان کے ہمراہ مقامی حکومت کے فنڈز میں غبن کرنے کے ریفرنس کا سامنا ہے۔

بلوچستان ہائی کورٹ میں جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس ظہیرالدین کاکڑ پر مشتمل بینچ نے درخواست کی سماعت کی۔

ملزم نے اپنی درخواست میں التجا کی کہ وہ طبی معائنے اور عمرے کی ادائیگی کے لیے ملک سے باہر جانا چاہتے ہیں۔

نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ملزم کے خلاف ریفرنس آخری مراحل میں ہے، جبکہ عمرے کی ادائیگی پر پابندی عائد ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سابق مشیر خزانہ بلوچستان خالد لانگو گرفتار

انہوں نے عدالت سے درخواست کی کہ کیس کا حتمی فیصلہ آنے تک ملزم کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالا جانا چاہیے۔

عدالت نے دونوں جانب کے دلائل سننے کے بعد درخواست مسترد کردی۔

یاد رہے کہ 2017 میں بلوچستان کی تاریخ کے سب سے بڑے کرپشن اسکینڈل میں پیش رفت سامنے آئی تھی، جس میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق صوبائی وزیر خزانہ خالد لانگو سمیت 6 ملزمان کے خلاف ریفرنس دائر کیا تھا۔

نیب نے 6 مئی 2016 کو بدعنوانی کے الزام میں بلوچستان کے سیکریٹری خزانہ مشتاق رئیسانی کو سول سیکریٹریٹ کوئٹہ میں واقع ان کے دفتر پر چھاپہ مار کر گرفتار کیا تھا۔

مزید پڑھیں: بلوچستان میگا کرپشن: مشتاق رئیسانی، خالد لانگو کیخلاف ریفرنس دائر

بعد ازاں مشتاق رئیسانی کے گھر سے چھاپے کے دوران 73 کروڑ روپے کے نوٹ، 4 کروڑ روپے کا سونا، پرائز بانڈ، سیونگ سرٹیفکیٹس، ڈالر اور پاؤنڈز کی گڈیاں اور مختلف جائیدادوں کے کاغذات برآمد ہوئے تھے۔

جس کے بعد اس وقت صوبے کے وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے خزانہ میر خالد خان لانگو مستعفی ہوگئے تھے۔

استعفیٰ دینے کے بعد میر خالد خان لانگو کا کہنا تھا کہ وہ تحقیقات مکمل ہونے تک کوئی عہدہ قبول نہیں کریں گے۔

خالد خان لانگو 2013 کے عام انتخابات میں نیشنل پارٹی کے ٹکٹ پر ضلع قلات سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں