لاہور: 'پولیس شیلنگ' سے زخمی ہونے والے کسان اتحاد کے رہنما دم توڑ گئے

اپ ڈیٹ 06 نومبر 2020
کسان اتحاد کے عہدیدار نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب واقعے کا نوٹس لیں — فائل فوٹو: ڈان نیوز
کسان اتحاد کے عہدیدار نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب واقعے کا نوٹس لیں — فائل فوٹو: ڈان نیوز

لاہور میں مطالبات کے حق میں احتجاج کے دوران پولیس کے مبینہ شیلنگ و تشدد سے زخمی ہونے والے کسان اتحاد کے رہنما ہسپتال میں دم توڑ گئے۔

ملک اشفاق لنگڑیال کسان اتحاد کے فنانس سیکریٹری تھے اور جناح ہسپتال میں زیر علاج تھے۔

مزید پڑھیں: لاہور میں کسان اتحاد کے احتجاج میں پولیس کا مظاہرین پر واٹر کینن کا استعمال

گزشتہ روز احتجاج کے دوران ملک اشفاق مبینہ طور پر پولیس تشدد اور شیلنگ اور کیمیکل ملا پانی پینے سے ٹھوکر نیاز بیگ پر بے ہوش ہوگئے تھے۔

ملک اشفاق لنگڑیال کی ہلاکت پر کسان اتحاد نے 'پولیس گردی' کے خلاف وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

کسان اتحاد کے عہدیدار نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب واقعے کا نوٹس لیں۔

دوسری جانب پولیس نے کہا کہ ملک اشفاق لنگڑیال پولیس تشدد سے نہیں بلکہ دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہوئے۔

علاوہ ازیں انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب انعام غنی نے کسان اتحاد کے احتجاج میں زخمی کسان کی ہلاکت کے واقعے کا نوٹس لے لیا۔

یہ بھی پڑھیں: 'حکومت ٹڈی دل سے متاثر ہونے والے کسانوں کیلئے ریلیف پیکج کا اعلان کرے'

آئی جی پنجاب نے ہدایت کی کہ مبینہ تشدد کے واقعے کے تحقیقات کرکے جلد از جلد رپورٹ پیش کی جائے۔

کیپیٹل سٹی پولیس افسر (سی سی او پی) لاہور نے بھی کسان اتحاد کے فنانس سیکریٹری کی ہلاکت پر تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کسان اتحاد کو سیاسی ٹولہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ 'بطور معاون خصوصی برائے اطلاعات پہلا دن ہے اس لیے خواہش نہیں کہ اپوزیشن کے مورچوں پر حملہ ہو لیکن کسان اتحاد کے نام پر ایک سیاسی ٹولے نے ایک پریس کانفرنس کی ہے'۔

انہوں نے کہا تھا کہ وہ سیاسی ٹولہ بھول جاتا ہے کہ ان کے دور حکومت میں کسان احتجاجاً دودھ سڑکوں پر پھینکنے پر مجبور ہوئے۔

مزید پڑھیں: میری تعیناتی کا نوٹی فکیشن اپوزیشن پر بم بن کر گرا ہے، فردوس عاشق اعوان

فردوس عاشق اعوان نے کہا تھا کہ یہ وہی کسان ہیں جنہیں گزشتہ حکومت میں پولیس تشدد کا نشانہ بناتی رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'گندم کی سپورٹ پرائز میں جو اضافہ ہوا ہے ہم سمجھتے ہیں کہ اس میں مزید اضافہ ہونا چاہیے'۔

تبصرے (0) بند ہیں