موٹروے پر رات گئے تنہا سفر کرنے کے خیال پر مبنی فلم ’اب بس‘

اپ ڈیٹ 11 نومبر 2020
فلم کی کہانی کو سراہا جا رہا ہے—اسکرین شاٹ
فلم کی کہانی کو سراہا جا رہا ہے—اسکرین شاٹ

خواتین کی جانب سے رات دیر گئے ہنگامی بنیادوں پر موٹروے پر سفر کرنے کے خیال پر مبنی اداکارہ صنم سعید اور محسن طلعت کی مختصر فلم ’اب بس‘ ریلیز کردی گئی۔

’اب بس‘ فلم میں محض تین کرداروں کو دکھایا گیا ہے، جس میں صنم سعید کو مرکزی کردار میں دکھایا گیا ہے۔

فلم میں دکھایا گیا ہے کہ صنم سعید اپنے گھر میں کمسن بچی کے ساتھ بیٹھی ہوتی ہیں کہ انہیں اپنے والدین کے گھر سے فون آتا ہے کہ ان کے والد کو دل کا دورہ پڑنے کے باعث ہسپتال داخل کرایا گیا ہے۔

فلم میں دکھایا گیا ہے کہ صنم سعید والدین کے گھر سے 380 کلو میٹر دور ہوتی ہیں اور ان کے شوہر بھی گھر پر نہیں ہوتے اور وہ رات دیر گئے مجبوری کی حالت میں والد کے ہاں نکلنے کے لیے تیار ہوتی ہیں۔

# یہ بھی پڑھیں: موٹروے زیادتی کیس: شریک ملزم شفقت عرف بگا کا اعتراف جرم

گھر سے نکلنے سے قبل صنم سعید کو مکمل تیاری کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

فلم میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح ایک تنہا خاتون کمسن بچی کے ساتھ رات دیر گئے موٹروے پر سفر کرنے سے قبل اپنی حفاظت کے لیے ہتھیار ساتھ لے جانے سمیت اپنا لباس اور حلیہ بھی تبدیل کرتی ہیں۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

تاہم فلم کے آخر میں صنم سعید کے گھر سے نکلنے سے قبل ان کے شوہر واپس آجاتے ہیں اور وہ اپنی اہلیہ کا حلیہ دیکھ کر حیران رہ جاتے ہیں۔

شوہر کی جانب سے پوچھے جانے پر صنم سعید انہیں بتاتی ہیں کہ وہ والد کی جانب جا رہی تھیں اور تنہا تھیں، انہیں رات دیر گئے موٹروے پر سفر کرنا تھا، اس لیے انہوں نے اپنے ساتھ ہتھیار اٹھائے اور اپنا حلیہ تبدیل کیا۔

اگرچہ فلم میں ریپ اور موٹروے پر کسی طرح کا کوئی حادثہ نہیں دکھایا گیا، تاہم فلم کے آخر میں رواں برس 9 ستمبر کو سیالکوٹ موٹروے پر رات دیر گئے خاتون کو کمسن بچوں کے سامنے ریپ کا نشانہ بنائے جانے کے واقعے کی نیوز رپورٹس دکھائی گئی ہیں۔

فلم کے آخر میں پیغام دیا گیا ہے کہ تنہا خاتون موقع نہیں بلکہ ذمہ داری ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں: موٹروے ریپ کیس: ملزم شفقت 14 روزہ ریمانڈ پر جیل منتقل

فلم کے ذریعے خواتین کے رات دیر گئے سفر کرنے، ان کے تنہا سفر کرنے اور مجبوری کی حالت میں گھر سے دور جانے کی اصل وجوہات کو سامنے لانے کی کوشش کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ 9 ستمبر کو سیالکوٹ موٹروے پر گجرپورہ کے علاقے میں 2 مسلح افراد نے ایک خاتون کو اس وقت گینگ ریپ کا نشانہ بنایا تھا جب وہ وہاں گاڑی بند ہونے پر اپنے بچوں کے ہمراہ مدد کی منتظر تھی۔

واقعے کی سامنے آنے والی تفصیل سے یہ معلوم ہوا تھا کہ لاہور کی ڈیفنس ہاؤسنگ سوسائٹی کی رہائشی 30 سال سے زائد عمر کی خاتون اپنے 2 بچوں کے ہمراہ رات کو تقریباً ایک بجے اس وقت موٹروے پر پھنس گئیں جب ان کی گاڑی کا پیٹرول ختم ہوگیا تھا۔

مذکورہ واقعے پر ملک میں ہنگامہ مچ گیا تھا اور پولیس نے چند ہفتوں کی سر توڑ کوششوں کے بعد ملزمان کو گرفتار کیا تھا، جنہوں نے اب اپنے جرم کا اعتراف بھی کیا تھا اور وہ جیل میں ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں