مریم نواز کے بیان سے واضح ہوگیا وہ مقدمات ختم کروانا چاہتی ہیں، فواد چوہدری

اپ ڈیٹ 13 نومبر 2020
فواد چوہدری نے نائب صدر مسلم لیگ (ن) کے بارے میں کہا وہ کنفوز (تذبذب) ہیں —فائل فوٹو: اے ایف پی
فواد چوہدری نے نائب صدر مسلم لیگ (ن) کے بارے میں کہا وہ کنفوز (تذبذب) ہیں —فائل فوٹو: اے ایف پی

وفاق وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی حکومت مخالف تحریک کا مقصد اس سے زیادہ نہیں کہ ان کے خلاف مقدمات ختم کردیے جائیں۔

ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ اگر مریم نواز جمہوریت کی بات کرتی ہیں تو وہ اس مؤقف پر قائم رہیں کیونکہ بات چیت کے معاملات سیاسی جماعتوں تک محدود ہوتے ہیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ 'اگر انہیں اداروں سے بات چیت کرنی ہے تو پھر جمہوریت والا آپ کا مطالبہ جھوٹ ہے'۔

مزید پڑھیں: تحریک انصاف کی حکومت کو گھر بھیجنے کی شرط پر فوج سے بات ہوسکتی ہے، مریم نواز

انہوں نے مریم نواز کو مخاطب کرکے کہا کہ 'آپ سیدھا سیدھا کہیں کہ آپ کو اپنے مقدمات ختم کرنے کے لیے ڈھیل اور ڈیل چاہیے اور اس کے لیے بات چیت ہوجائے گی'۔

فواد چوہدری نے نائب صدر مسلم لیگ (ن) کے بارے میں کہا وہ کنفوز (تذبذب) ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کا ایک بیانیہ نہیں ہے اور یہ تمام لوگ آپس میں الگ الگ مؤقف رکھتے ہیں۔

نائب صدر مسلم (ن) سے غیر شائستہ بیان کی امید نہیں تھی، شیخ رشید

وزیر ریلوے شیخ رشید نے مریم نواز کے بیان کو متنازع قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'انہیں نائب صدر مسلم لیگ (ن) کی جانب سے ایسے غیر شائستہ اور غیر ذمہ درانہ بیان کی امید' نہیں تھی۔

ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک طرف مسلم لیگ (ن) کہتی ہے کہ فوج سیاست میں حصہ نہ لے لیکن دوسری طرف آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کو کہتے ہیں کہ حکومت کو گھر بھیج دیں تو پھر یہ چوک پر بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔

مزید پڑھیں: حکومت کوئی اور چلا رہا ہے، کرسی پر عمران خان بیٹھا ہے، مریم نواز

شیخ رشید نے کہا کہ 'عظیم فوج کے عظیم سپہ سالار واضح کرچکے ہیں کہ ہم منتخب حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ لندن سے جاری تقریر میں آرمی چیف کا 12 مرتبہ نام لیا گیا، اب انہیں سمجھ آگئی کہ گلگت بلتستان سے 2 نشستیں جارہی ہیں۔

وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ اپوزیشن کے بیانات میں بہت تضاد ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'میں کہہ چکا ہوں کہ مسلم لیگ (ن) کے اندر دسمبر سے 20 فروری کے درمیان متنازع بیانیہ برقرار نہیں رہے گا اور پارٹی کے اندر ایک نئی سوچ کے حامل افراد اپنی بات ضرور کریں گے'۔

اداروں کو لڑانے کیلئے مریم نواز نئی سازش لے کر آئی ہیں، فردوس عاشق اعوان

ادھر وزیر اعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے مریم نواز کے متنازع بیان پر کہا کہ 'کیا پدی کیا پدی کا شوربہ، جسے عدالت عظمیٰ 'تصدیق شدہ' چھوٹا قرار دے چکی ہے وہ اداروں کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے اور لڑانے کے لیے ایک اور سازش سامنے لے کر آئی ہیں۔

لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مریم نواز لندن میں موجود اپنے والد کو واپس لے کر آئیں کیونکہ قانون اور عدالتیں ان کی منتظر ہیں۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ آپ کے غیر ذمہ درانہ بیان پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت مریم نواز کی شعبدہ بازی سے مرعوب ہوگی اور نہ ہی کوئی ادارہ ہوگا۔

واضح رہے کہ حکومتی وزرا اور وزیر اعلیٰ کی معاون خصوصی کی جانب سے یہ بیانات ایسے وقت پر سامنے آئے ہیں جب برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کی اردو سروس کو دیے گئے ایک انٹرویو میں مریم نواز نے کہا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے ان کے قریبی ساتھیوں سے بات چیت کے لیے رابطے کیے گئے ہیں لیکن اپوزیشن کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے پلیٹ فارم سے بات چیت پر غور کیا جاسکتا ہے، تاہم شرط یہ ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت کو گھر بھیجا جائے۔

دوران انٹرویو انہوں نے کہا تھا کہ ان کی جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) فوج سے بات کرنے کے لیے تیار ہے اور پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے اس بات چیت پر غور کیا جاسکتا ہے، لیکن شرط یہی ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت کو گھر بھیجا جائے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں