’عمران خان کے دورہ فیصل آباد پر ’دانستہ غیرحاضر‘ ٹریفک افسر کو سیاسی پشت پناہی حاصل تھی‘

اپ ڈیٹ 20 نومبر 2020
حسن افضل اپنی پہلے کی ذمہ داریوں کے دوران تنازعات کا مرکز بنے ہوئے تھے—تصویر: ٹریفک پولیس ویب سائٹ
حسن افضل اپنی پہلے کی ذمہ داریوں کے دوران تنازعات کا مرکز بنے ہوئے تھے—تصویر: ٹریفک پولیس ویب سائٹ

لاہور: فیصل آباد: کے سابق چیف ٹریفک افسر حسن افضل جنہیں وزیراعظم عمران خان کے دورہ فیصل آباد کے دوران وی وی آئی پی موومنٹ کے موقع پر ڈیوٹی سے 'دانستہ غیر حاضری' پر عہدے سے ہٹایا گیا، انہیں 'ماضی میں بھی غفلت برتنے کا ریکارڈ رکھنے کے باوجود سیاسی سفارش' پر تعینات کیا گیا تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حسن افضل کو اس صورتحال کے بعد آفیسر آن اسپیشل ڈیوٹی (او ایس ڈی) بنا دیا گیا جس کے سبب متعلقہ ریجنل پولیس افسر (آر پی او) کے علاوہ صوبائی پولیس کے سربراہ کو خفت اٹھانی پڑی تھی۔

وزیراعظم کے دورے کے موقع پر اتنے ہائی پروفائل سیکیورٹی کی ذمہ داری میں غفلت کے باعث انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی پی) کو حسن افضل کے خلاف ایکشن لینا پڑا۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب: 9 پولیس افسران کی خدمات اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے حوالے

بلیو بک نامی ایک خاص دستاویز میں صدر اور وزیراعظم سمیت وی وی آئی پی موومنٹ کے لیے جامع سیکیورٹی پلان دیا گیا ہے جس کے مطابق اس سلسلے میں کسی بھی پولیس افسر کی جانب سے غفلت کو 'سراسر بدتمیزی' کے طور پر دیکھا جائے گا۔

فیصل آباد کے سی ٹی او کے خلاف کارروائی سے باخبر ایک عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ منصوبے کے مطابق آئی جی انعام غنی، آر پی او راجا رفعت اور کچھ دیگر سینئر پولیس افسران کو وزیراعظم عمران کا استقبال کرنا اور جن مقامات پر انہیں خطاب کرنا تھا وہاں ان کے ہمراہ موجود رہنا تھا۔

عہدیدار نے کہا کہ سی ٹی او کی غیر حاضری نے پولیس کی سینئر کمان کو اس وقت حیرت میں ڈال دیا جب انہیں وزیراعظم کے روٹ پر ٹریفک کی بد انتظامی کی اطلاعات موصول ہوئیں۔

مزید پڑھیں: پنجاب میں سینئر پولیس افسران کے تبادلے جاری

انکوائری کے دوران افسران کو مزید خفت کا سامنا اس وقت کرنا پڑا جب انہیں معلوم ہوا کہ سی ٹی او نے روٹ پر خود موجود ہونے کے بجائے سرکاری وین میں ٹریفک پولیس کے کچھ اہلکاروں کو وہاں بھیج دیا۔

عہدیدار کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی موجودگی میں آر پی او نے حسن افضل کی جانب سے یہ اہم ذمہ داری نہ نبھانے کی شکایت آئی جی سے کی تھی۔

آر پی او نے انعام غنی کو حسن افضل کے خلاف متعدد دیگر عوامی شکایات سے بھی آگاہ کیا تھا اور ان سے فیصل آباد کے سی ٹی او کے عہدے پر کسی قابل افسر کو تعینات کرنے کی درخواست کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ایس پی سی آئی اے کے تبادلے سے پنجاب پولیس کے حوصلے پست

عہدیدار نے سینئر عہدوں پر تعیناتی کے طریقہ کار پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ حسن افضل اپنی پہلے کی ذمہ داریوں کے دوران تنازعات کا مرکز بنے ہوئے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ حسن افضل گریڈ 18 کے افسر ہیں اور فیصل آباد کے سی ٹی او کے عہدے کے لیے کافی جونیئر ہیں جبکہ کچھ سینئر افسران نے بھی ان کی تعیناتی پر اعتراض اٹھائے تھے۔

عہدیدار نے کہا کہ حسن افضل کو کچھ سیاسی شخصیات کی پشت پناہی حاصل ہے لیکن آئی جی نے تنقید کو نظر انداز کرتے ہوئے انہیں سی ٹی او تعینات کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں