اسلام آباد: کاون ہاتھی کو کمبوڈیا روانہ کرنے کی تیاریاں

اپ ڈیٹ 24 نومبر 2020
کاون 1985 میں سری لنکن حکومت کی جانب سے صدارتی تحفے کی حیثیت سے پاکستان آیا تھا—فوٹو: محمد عاصم
کاون 1985 میں سری لنکن حکومت کی جانب سے صدارتی تحفے کی حیثیت سے پاکستان آیا تھا—فوٹو: محمد عاصم

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے شہریوں نے کاون ہاتھی کی کمبوڈیا منتقلی سے قبل اس کے اعزاز میں الوداعی پارٹی کا انعقاد کیا جس میں متعدد معروف شخصیات نے شرکت کی جبکہ صدر مملکت عارف علوی نے بھی کاون کو الوداع کہنے کے لیے چڑیا گھر کا دورہ کیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کاون کو مرغزار چڑیا گھر سے ریٹائرمنٹ کے بعد کمبوڈیا منتقل کرنے کے لیے ایک روسی مال بردار طیارے کو چارٹر کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ کاون 1985 میں سری لنکن حکومت کی جانب سے صدارتی تحفے کی حیثیت سے پاکستان آیا تھا جسے اس کے جارحانہ رویے کے باعث چڑیا گھر انتظامیہ نے 2002 میں زنجیروں سے باندھ دیا تھا۔

یہ بھی دیکھیں: اسلام آباد چڑیا گھر کی شان اور واحد ہاتھی کاون چند دن کا مہمان

تاہم عوام کی جانب سے آواز اٹھانے کے بعد 5 سال قبل کاون کی زنجیریں ہٹا دی گئی تھیں۔

رواں برس مئی میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم دیا تھا کہ کاون کو آزاد کیا جائے اور جانوروں کی آباد کاری کے لیے موزوں پناہ گاہ تلاش کی جائے۔

الوداعی پارٹی میں متعدد معروف شخصیات سے شرکت کی—تصویر: محمد عاصم
الوداعی پارٹی میں متعدد معروف شخصیات سے شرکت کی—تصویر: محمد عاصم

کاون کے لیے سجائی گئی الوداعی تقریب میں شریک وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ماحولیاتی تبدیلی ملک امین نے اپنی تقریر میں بتایا کہ کاون 29 نومبر کو اسلام آباد سے روانہ ہوگا اور مجھے خوشی ہے وہ اپنے بقیہ ایام اپنے ریوڑ کے ساتھ گزارے گا۔

تاہم اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کے رکن اور ماہر جنگی حیات زاہد بیگ مرزا ہاتھی کو بھیجنے کے فیصلے سے ناخوش نظر آئے، ان کا کہنا تھا 'کاون کو بھیجنا ہماری صلاحیتوں کے فقدان اور جانوروں کی دیکھ بھال کی نااہلیت کو ظاہر کرتا ہے'۔

مزید پڑھیں: پاکستان کو بطور تحفہ ملنے والا ہاتھی کمبوڈیا کے حوالے کیوں کیا جارہا ہے؟

زاہد حیات بیگ وزارت ماحولیاتی تبدیلی کی تکنیکی کمیٹی کا بھی حصہ ہیں جہاں انہوں نے کاون کو دوسرے ملک منتقل کرنے کی مخالفت کی تھی اور تجویز دی تھی کہ ہاتھی کی حدود کو بڑھانے کے بعد یہاں ایک ہتھنی کو لایا جائے۔

خیال رہے کہ جانوروں کی فلاح و بہبود کی تنظیم کے ماہرین کی ایک ٹیم 22 اگست سے اسلام آباد میں موجود ہے جو نہ صرف کاون کی دیکھ بھال کررہی ہے بلکہ اسے کمبوڈیا کے لیے 7 گھنٹوں کا سفر کرنے کے لیے تیار بھی کررہی تھی۔

2 ہفتے قبل کاون کے علاقے میں ایک کنٹینر رکھ دیا گیا تھا تاکہ وہ اس سے مانوس ہوجائے اور اب وہ اس میں داخل ہو کر کچھ وقت گزارنے لگا ہے۔

صدر مملکت عارف علوی کی چڑیا گھر آمد

دوسری جانب صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی بھی کاون ہاتھی کو الوداع کہنے اسلام آباد چڑیا گھر پہنچے جہاں انہیں کاون ہاتھی کو کمبوڈیا منتقل کرنے کے انتظامات پر بریفنگ دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد کا واحد ہاتھی کمبوڈیا جانے کیلئے آزاد

صدر مملکت نے کاون ہاتھی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اُمید کرتا ہوں کاون کمبوڈیاکی پناہ گاہ میں خوش رہے گا۔

صدر مملکت کا کہنا تھا کہ وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ جانوروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے متعلقہ قوانین پر عملدرآمد یقینی بنائے اور وزارتِ ماحولیاتی تبدیلی مارگلا ہلز نیشنل پارک کی نگہداشت کے لیے مزید اقدامات اٹھائے۔

صدر مملکت نے مارگلا ہلز نیشنل پارک کی دیکھ بھال اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد پر اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کو سراہا۔

تبصرے (0) بند ہیں