کیا آپ کو اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ اجنبی افراد ہجوم میں آپ کے چہرے کو پہن کر گھومیں؟

ایک جاپانی کمپنی کامینیا اوموٹو کو توقع ہے کہ آپ کا جواب ہاں میں ہوگا اور اس کے عوض وہ ڈالرز ادا کرے گی۔

جی ہاں یہ کمپنی لوگوں کو ان کے چہرے تھری ڈی پرنٹڈ ماسک پر نقل کرنے کی اجازت دینے پر 380 ڈالرز (60 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) دیئے جائیں گے۔

یہ کمپنی لوگوں کے حقیقی چہرے جیسے یہ تھری ڈی فیس ماسک 750 ڈالرز مں فروخت کرے گی۔

اس انوکھے ماسک کے منصوبے کو کمپنی نے ڈیٹ فیس کا نام دیا ہے۔

فی الحال اس منصوبے میں صرف ٹوکیو سے تعلق رکھنے والے افراد کو شامل کیا جائے گا جن کی عمر 20 سال سے زیادہ ہوگی۔

چہرے کے مالک کو اس کی شکل والا فیس ماسک مقبول ہونے پر منافع کا کچھ حصہ بھی دیا جائے گا۔

ابھی ایسے چند ماسک پری آرڈر میں دستیاب ہیں مگر کمپنی کا کہنا ہے کہ مزید چہروں کے آپشنز جلد لوگوں کو دستیاب ہوں گے۔

کمپنیی نے ایک بیان میں کہا 'ہم آپ کے چہروں کی خریدوفروخت کرتے ہیں، ایک سائنس فکشن کہانی جو اب حقیقت بن گئی ہے، کوئی نہیں جانتا کہ اس دنیا میں کیا ہوگا جہاں ایک جیسے چہرے والے بہت سارے لوگ ہوں گے'۔

یقیناً یہ اس وقت مسئلے کا باعث ہوگا جب کوئی اجنبی آپ کے چہرے کو اوڑھ کر کوئی جرم کردے۔

درحقیقت 2019 میں ایسا ہوبھی چکا ہے جب ایک شخص نے ایسا ہی ایک ماسک پہن کر فرانسیسی وزیر بننے کا ڈھونگ کرکے لاکھوں ڈالر ہتھیا لیے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں