موجودہ عہد میں مردوں اور خواتین کے ملبوسات کافی حد تک ایک جیسے ہوچکے ہیں خاص طور پر جیکٹیں۔

درحقیقت اکثر تو یہ تعین کرنا مشکل ہوجاتا ہے کہ جو جیکت آپ کو پسند آرہی ہے وہ مردوں کے لیے تیار ہوئی یا خواتین کے لیے۔

بظاہر جیکٹ میں کوئی فرق نہیں ہوتا اور انہیں دیکھ کر کوئی بھی پہچان نہیں پاتا کہ یہ میل جیکٹ ہے یا لیڈیز، مگر آپ کے جسم پر اسے دیکھ کر تیز نظر رکھنے والے ضرور یہ پکڑ لیتے ہیں۔

مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ کسی جیکٹ کو دیکھ کر یہ فرق کرنا بہت آسان ہے کہ وہ مردوں کے لیے بنی ہے یا خواتین کے لیے۔

درج ذیل دی جانے والی معمولی چیزوں کا خیال رکھ کر آپ اس بات کو یقینی بناسکتے ہیں کہ اپنے لیے درست جیکٹ کا انتخاب کریں۔

زپ یا بٹن

مردوں کی لیدر جیکٹوں میں زب اور بٹن دایں جانتے ہیں جبکہ خواتین میں وہ بایں ہاتھ پر۔

یہ فرق صدیوں سے چلا آرہا ہے جس کے پیچھے چھپی کہانی بہت دلچسپ ہے.

ایک کمپنی ایلزبتھ اینڈ کلارک کی بانی میلانی ایم مورے کے مطابق "جب 13 ویں صدی میں بٹنوں کی ایجاد ہوئی تو یہ اس زمانے کی نئی اور بہت مہنگی ٹیکنالوجی تھی"۔

ان کا مزید کہنا تھا، "'اس زمانے میں امیر خواتین اپنے ملبوسات خود نہیں پہنتی تھیں بلکہ یہ کام ان کی ملازمائیں کرتی تھیں، تو سیدھے ہاتھ سے کام کرنے والی ملازماﺅں کے لیے سامنے کھڑے ہو کر بائیں جانب بٹن لگانا آسان تھا"۔

تو اس طرح یہ روایت قائم ہوئی اور آج بھی خواتین کی شرٹس میں بٹن بائیں جانب ہی لگائے جاتے ہیں۔

جہاں تک مردوں کی شرٹس کی بات ہے تو اس پر دائیں جانب بٹن لگانے کے حوالے سے بھی مختلف خیالات موجود ہیں۔

تاہم ہاورڈ یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والی کول چیپن کے مطابق زمانہ قدیم میں مردوں کے بیشتر فیشن فوج سے نکل کر سامنے آتے تھے۔

یہاں بھی سیدھے ہاتھ کا اصول ہی نظر آتا ہے یعنی جو افراد رائٹ ہینڈڈ ہوتے ہیں ان کے لیے ہتھیاروں کی آسان رسائی کے لیے بٹن دائیں جانب لگائے جاتے تھے اور اب بھی ایسا ہی ہوتا ہے۔

حجم

یہ تو قابل فہم ہے کہ مردوں کی جیکٹوں کا حجم خواتین جیکٹس کے مقابلے میں بڑا اور کشادہ ہوتا ہے۔

مردوں کی جیکٹوں کے کندھے کشادہ ہوتے ہیں جبکہ خواتین کی جیکٹوں میں کمر کا حصہ زیادہ بڑا ہوتا ہے جبکہ خواتین لیدر جیکٹس میں سینے کے مقام پر اضافی کپڑا ہوتا ہے۔

آسان الفاظ میں مردوں کی جیکٹیں زیادہ لمبی اور چوڑی ہوتی ہیں جبکہ خواتین کی سلم ٹاپ ہوتی ہیں مگر کمر کے حصے میں زیادہ کشادہ ہوتی ہیں۔

کالر

مردوں کی جیکٹوں میں کالرز کا ساز زیادہ بڑا ہوتا ہے جس کی وجہ ان کی گردنیں کشادہ ہونا ہے۔

مردوں میں کالرز عموماً سیدھے نیچے کی جانب جھکے ہوئے ہوتے ہیں جبکہ خواتین میں یہ ہلکے سے ختم کھائے ہوئے ہوتے ہیں۔

رنگ

مردوں کی جیکٹیں عموماً سیاہ رنگ کی ہوتی ہیں مگر ڈارک اور لاٹ گرے رنگ کی بھی مل جاتی ہیں، جبکہ خواتین جیکٹوں کے لیے شوخ رنگوں کا استعمال زیادہ ہوتا ہے، تاہم ان کے لیے بھی گرے اور بلیک رنگ ہوتے ہیں اور اکثر ان کی وجہ سے میل و لیڈیز جیکٹ میں امتیاز کرنا مشکل ہوتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ رنگ کے ساتھ دیگر پہلوؤں کو بھی مدنظر رکھنا ضروری ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں