بلوچستان میں پانی کی کمی،معیاری تعلیم تک رسائی کیلئے یورپی یونین سے 11.1 ارب روپے کا معاہدہ

11 دسمبر 2020
تعلیم سے متعلق چار سالہ پروگرام پر یونیسیف کے ذریعے عملدرآمد کیا جائے گا — فائل فوٹو
تعلیم سے متعلق چار سالہ پروگرام پر یونیسیف کے ذریعے عملدرآمد کیا جائے گا — فائل فوٹو

بلوچستان میں پانی کی کمی کو پورا کرنے اور معیاری پرائمری و مڈل تعلیم تک رسائی میں بہتری کے لیے کی جانے والی کوششوں میں مدد کے لیے یورپی یونین صوبائی حکومت کو 11 ارب 10 کروڑ روپے (5.8 کروڑ یورو) فراہم کرے گی۔

یہ اعلان اسلام آباد میں دو نئے معاہدوں کے بعد سامنے آیا، معاہدوں پر سیکریٹری اقتصادی امور نور احمد اور پاکستان میں یورپی یونین کی سفیر اینڈرولا کامینارا نے دستخط کیے۔

4 کروڑ یورو کے پانچ سالہ واٹر گورننس پروگرام کے ذریعے بلوچستان کے بنجر علاقوں کو مستحکم، کم پانی کی ضرورت والی فصلیں اگانے اور مویشیوں کی فارمنگ کے نظام میں منتقل کرنے میں مدد ملے گی۔

اس پروگرام سے نا صرف پانی کے کم وسائل کا بہتر استعمال کرکے پیداوار بڑھانے میں مدد ملے گی بلکہ وسط اور طویل مدت کے لیے زیر زمین پانی کی سطح میں بھی بہتری آئے گی۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: یورپی یونین کا پاکستان کیلئے 26 ارب روپے سے زائد امداد کا اعلان

پروگرام کے ذریعے عوامی توسیع کی خدمات کو مضبوط بنانے پر بھی توجہ دی جائے گی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ کاشتکاروں کو زراعت اور مویشیوں کے لیے مناسب مقدار میں پانی ملتا رہے۔

اس پروگرام پر اقوام متحدہ کی تنظیم برائے خوراک و زراعت مقامی پارٹنرز کے ساتھ مل کر عملدرآمد کروائے گی۔

یورپی یونین کی طرف سے صوبائی حکومت کو 3 ارب 40 کروڑ روپے (1.8 کروڑ یورو) صوبے کے تعلیمی نظام کو مضبوط بنانے کی اس کی کوششوں میں مدد کے لیے بھی فراہم کیے جائیں گے۔

بلوچستان ایجوکیشن سپورٹ پروگرام کے دوسرے مرحلے میں اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کیا جائے گا کہ تمام بچوں کو بنیادی تعلیم تک رسائی حاصل ہو اور تعلیم کے معیار میں بہتری لائی جاسکے۔

اس چار سالہ پروگرام پر اقوام متحدہ چلڈرنز فنڈ (یونیسیف) کے ذریعے عملدرآمد کیا جائے گا جبکہ اس کے ذریعے اسکول ڈیولپمنٹ کی منصوبہ بندی کے لیے مقامی برادریوں، اساتذہ کی تربیت میں بہتری کے لیے مدد اور مضبوط تعلیمی اداروں کی معاونت کی جائے گی۔

مزید پڑھیں: پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان اسٹریٹجک تعاون کے نئے منصوبے پر دستخط

کورونا کے تناظر میں پروگرام کے ذریعے محفوظ طریقے سے اسکول دوبارہ کھولنے کے لیے ایس او پیز اور مخصوص اضلاع میں بچوں کو پڑھائی کی جانب دوبارہ راغب کرنے پر توجہ دی جائے گی۔

پروگرام کے ذریعے تخلیقی عناصر کو بھی متعارف کرایا جائے گا جس میں مرکزی تعلیمی پالیسی میں متوازی تعلیمی نظام شامل کرنا بھی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں