لاہور: اراضی پر قبضے کی تحقیقات کرنے والی پولیس افسر کا تبادلہ

12 دسمبر 2020
ڈاکٹر انوش کا تبادلہ آئی جی پولیس نے کیا—فائل فوٹو: پنجاب پولیس ویب سائٹ
ڈاکٹر انوش کا تبادلہ آئی جی پولیس نے کیا—فائل فوٹو: پنجاب پولیس ویب سائٹ

لاہور: ایس پی رینک کے افسران کے بڑے پیمانے پر ردوبدل کے دوران ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی میں 200 کنال اراضی کے قبضے کے معاملے کی تحقیقات کرنے والی پولیس افسر کا بھی تبادلہ کردیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کچھ 50 کنال کی زمین ایک بااثر کاروباری گروپ کے قبضے میں ہے۔

رواں سال اکتوبر میں ہیئر تھانے میں مقدمہ درج کیے جانے کے بعد کیپیٹل سٹی پولیس افسر عمر شیخ نے تحقیقات ایس پی کینٹ ڈاکٹر انوش مسعود چوہدری کے سپرد کی تھیں۔

مذکورہ معاملے میں شکایت کنندہ ذوالقرنین چوہدری نے پولیس کو بتایا تھا کہ ان کے خاندان کی ایک قیمتی جائیداد ان کے والد کے خادم (اٹینڈنٹ) ارشد انصاری نے اس وقت منتقل کرلی جب وہ (شکایت کنندہ) اور ان کی بہن نوعمر تھے۔

مزید پڑھیں: پنجاب میں سینئر پولیس افسران کے تبادلے جاری

انہوں نے کہا کہ چونکہ ان کے والد طبیعت خرابی کے باعث کومہ میں تھے تو ارشد انصاری نے جائیداد فروخت کرنے کے لیے جعلی دستاویزات بنائے اور اس کے بعد سے عدالت میں مقدمہ چل رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ شہر کی بااثر شخصیات جس میں شیخ یعقوب اور ان کے داماد شیخ فیصل بھی شامل ہیں انہوں نے مقامی عدالت کی جانب سے حکم امتناع کے باوجود میرے والد کی زمین پر مارکی (شادی ہال) بنانے کے لیے تعمیرات شروع کردی۔

پولیس نے دیگر افراد کے علاوہ ایف آئی آر میں ارشد انصاری کو مرکزی ملزم نامزد کیا اور سی سی پی او سے کہا کہ وہ وزیراعظم کی قبضہ مافیا کے خلاف پالیسی کے تحت قدم اٹھائیں۔

عہدیدار کا کہنا تھا کہ ایک اور پیش رفت تب ہوئی جب کیس کے تفتیشی افسر اور متعلقہ ڈی ایس پی نے کیس فائل اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب کو منتقل کردی۔

جب یہ معاملہ سی سی پی او کے نوٹس میں آیا تو انہوں نے اس پر ناراضی کا اظہار کیا اور ہیئر تھانے کے تفتیشی افسر کو معطل اور ڈی ایس پی کا تبادلہ کردیا۔

اسی کے ساتھ ساتھ ایس ایس پی انویسٹی گیشن عبدالغفار قیس رانی نے بھی معاملے میں مداخلت کی اور دونوں فریقین کو سننے کے لیے اپنے دفتر بلا لیا۔

اسی دوران عبدالغفار قیس رانی کا ڈاکٹر انوش مسعود چوہدری کو مشورہ دینے کا خط بھی اس وقت منظرعام پر آیا جب انہوں نے ان کے سرکاری معاملات میں غیرضروری مداخلت کے لیے ایس ایس پی انویسٹی گیشن کو سخت الفاظ میں جواب دیا۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب: 9 پولیس افسران کی خدمات اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے حوالے

ان دونوں افسران کے درمیان اس بات چیت کا معاملہ پولیس کے اعلیٰ افسران تک پہنچا اور یہ معاملہ ابھی تک اعلیٰ پولیس فورمز پر زیر بحث ہے۔

بعد ازں انسپکٹر جنرل پولیس نے جمعہ کو ڈاکٹر انوش مسعود چوہدری کا تبادلہ کردیا۔

اس حوالے سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پنجاب اسسٹنٹ جنرل انکوائریز توصیف حیدر کا تبادلہ کرتے ہوئے ایس پی کرائم انوسیٹی گیشن ایجنسی لاہور تعینات کردیا گیا۔

وہیں میاں والی انویسٹی گیشن ایس پی محمد ارشد زاہد کا تبادلہ کرکے انہیں ایس پی انویسٹی گیشن لاہور کینٹ تعینات کردیا گیا۔


یہ خبر 12 دسمبر 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں