سیاسی استحکام، مضبوط معیشت کے بغیر اکیلی فوج ملک کا دفاع نہیں کرسکتی، احسن اقبال

اپ ڈیٹ 14 دسمبر 2020
احسن اقبال  نے کہا کہ حکومت ہاتھوں میں چوڑیاں ڈال کر بیٹھی ہے اور کوئی خاطر خواہ اقدام اٹھانے سے قاصر ہے —تصویر: ڈان نیوز
احسن اقبال نے کہا کہ حکومت ہاتھوں میں چوڑیاں ڈال کر بیٹھی ہے اور کوئی خاطر خواہ اقدام اٹھانے سے قاصر ہے —تصویر: ڈان نیوز

مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ اکیلی فوج ملک کا دفاع نہیں کرسکتی اگر اس کی پشت پر مضبوط معیشت کے ساتھ عوام اور سیاست کا استحکام اور یکجہتی نہ ہو۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ ملک کا دفاع ٹینکوں اور توپوں سے نہیں ہوتا، ملک کا دفاع اس وقت ہوتا ہے جب سیاست، معیشت اور دفاع کے پہیے مل کر چلتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ حکومتِ پاکستان کی معیشت، قومی سلامتی، سیاست کے لیے خطرہ بن چکی ہے کیوں اگر ملک کی معیشت تباہ ہوجائے، سیاست میں انتشار پیدا کردیا جائے تو قومی سلامتی داؤ پر لگ جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کی ’انتقامی پالیسی‘ کے پیچھے فوج نہیں ہے، احسن اقبال

ان کا کہنا تھا کہ آج اس حکومت کی وجہ سے ملک بدترین انتشار کی جانب بڑھ رہا ہے جس سے دشمن کو کشمیر پر حملہ کرنے کی جرات ہوئی جبکہ عمران نیازی اور اس کی حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ہاتھوں میں چوڑیاں ڈال کر بیٹھی ہے اور کوئی خاطر خواہ اقدام اٹھانے سے قاصر ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ انہوں نے پاکستان کی قومی طاقت کو کمزور کردیا، وہ قومی طاقت جس کی وجہ سے بھارت کو کبھی کشمیر پر میلی نگاہ ڈالنے کی جرات نہیں ہوئی تھی آج عمران خان جیسے اناڑی کے برسر اقتدار آنے سے اسے یہ جرات ہوئی۔

احسن اقبال نے کہا کہ آج سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے یہ سوال پوچھے ہیں کہ نواز شریف کا بیانیہ ایک ایسی حکومت جو پاکستان کو ترقی دے رہی، سی پیک کو کامیابی سے چلا رہی تھی، جس نے پاکستان کو سرمایہ کاری کا مرکز بنا دیا تھا، جس کے دور میں بیرونِ ملک سے پاکستانی روزگار کے لیے واپس آنا شروع ہوئے تھے، جسے پورے عالم اسلام اور دنیا میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا، اس حکومت کو دھاندلی سے الیکشن چرا کر اس نا اہل نالائق حکومت کو پاکستان پر کیوں مسلط کیا گیا۔

مزید پڑھیں: پی ڈی ایم جلسے کے اعلان پر حکومت نے 'پولیس گردی' شروع کردی، احسن اقبال

ان کا کہنا تھا پاکستان کی ترقی کے سفر کو کیوں تباہ کیا گیا، پاکستان کے غریب عوام کو ان نالائقوں کے ہاتھوں، مہنگائی، غربت اور بے روزگاری کے ہاتھوں مرنے کے لیے کیوں چھوڑ دیا گیا۔

احسن اقبال نے کہا کہ پارٹی کی ورکنگ کمیٹی اور پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں اپنے قائد نواز شریف کے اس بیانیے کی مکمل حمایت کی ہے کہ وقت آگیا ہے کہ پاکستان کے نظام کو آئین کے مطابق چلانے کے لیے درست کیا جائے، ہر قومی ادارہ اپنے دائرہ کار میں کام کرے اور اسٹیبلشمنٹ اور خفیہ اداروں کے سیاست میں عمل دخل کے تمام راستے بند کیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ اس میں نہ صرف ملک کا فائدہ ہے بلکہ قومی دفاعی اداروں کی نیک نامی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 2 سال کے عرصے میں دنیا کی کسی معیشت کی 6 فیصد گراوٹ کی مثال نہیں ملتی اور عمران نیازی خود تسلیم کرچکے ہیں کہ پاکستان کی معیشت کو تباہ کرنے میں ان کی حکومت کا گہرا ہاتھ ہے اور انہوں نے خود اعتراف کیا کہ انہوں نے آئی ایم ایف کے پاس جانے میں تاخیر کی جس کا خمیازہ آج پاکستان بھگت رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: موٹر وے کرپشن کا الزام مجھ پر نہیں بلکہ چین پر لگایا گیا، احسن اقبال

احسن اقبال کے مطابق یہ بات بھی ریکارڈ پر آچکی ہے کہ توانائی کے شعبے میں بروقت فیصلے نہ کرنے پر اس حکومت نے صرف ایل این جی کے شعبے میں ملک کو 122 ارب روپے کا نقصان پہنچایا ہے، آٹا اور چینی اسکینڈل میں 400 ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور وزیر ہوا بازی کے بیانات نے صرف پاکستان ایئر لائن کو تباہ نہیں کیا بلکہ پاکستان کی پوری ایوی ایشن انڈسٹری کو تباہ کردیا، آج پاکستانی ایئرلائن کے لینڈنگ رائٹس اور ان کے فلائی روٹس پر یورپی ایئرلائنز پلائی کررہی ہیں اور پاکستان کا زر مبادلہ یورپی ایئرلائنز کے پاس جارہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ وہ چند مثالیں ہیں جو ثابت کرتی ہیں کہ پاکستان کے اوپر ایک اناڑی حکمران کو مسلط کر کے پاکستان کے ترقی کی رفتار اور سمت کو تباہ کردیا ہے جسے مسلم لیگ (ن) نے 5 سال کی محنت کے بعد کھڑا کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں