'کراچی میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کو 15 دن کی مدت سے بڑھایا نہیں جائے گا'

اپ ڈیٹ 15 دسمبر 2020
حکام کے مطابق وائرس کی دوسری لہر میں شہر کے تمام اضلاع میں لاک ڈاؤن کی مدت میں توسیع نہیں کی گئی - فائل فوٹو:رائٹرز
حکام کے مطابق وائرس کی دوسری لہر میں شہر کے تمام اضلاع میں لاک ڈاؤن کی مدت میں توسیع نہیں کی گئی - فائل فوٹو:رائٹرز

کراچی: شہری انتظامیہ نے 15 دن کی مدت مکمل ہونے کے بعد شہر کے کسی بھی حصے میں 'منی اسمارٹ لاک ڈاؤن' کو توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکام کا کہنا تھا کہ شہری انتظامیہ نے کورونا وائرس کی دوسری لہر کے آغاز کے ساتھ ہی کراچی کے مختلف علاقوں میں منی اور اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کرنا شروع کردیا اور گزشتہ ایک ماہ کے دوران ماہرینِ صحت اور متعلقہ حکام کی تجویز پر تقریبا تمام اضلاع کے مختلف محلوں کو لاک ڈاؤن میں رکھا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے مقرر کردہ قواعد کے مطابق 15 دن کے لیے نافذ کیا گیا تھا اور اب تک یہ مؤثر ثابت ہوا ہے۔

نتیجے پر مبنی حکمت عملی

ایک عہدیدار نے بتایا کہ 'گرمیوں کے دوران اور وبائی مرض کی پہلی لہر میں ہم نے اسمارٹ لاک ڈاؤن کے لیے انہی ہدایات پر عمل کیا تاہم اس وقت ہم نے ایک یا دو بار اس مدت میں توسیع کی تھی لہذا شہر کے متعدد حصوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن ایک مہینہ یا اسی عرصے تک برقرار رہا'۔

مزید پڑھیں: نجی شعبے کو کورونا ویکسین کی درآمد کی اجازت دینے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے، وزارت صحت

ان کا کہنا تھا کہ 'اس بار شہر کے تمام اضلاع میں لاک ڈاؤن کی مدت میں توسیع نہیں کی گئی اور دو ہفتوں کے بعد پابندی ختم کردی گئی، حکمت عملی اب تک کارگر اور نتیجہ خیز ثابت ہوئی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ منی اسمارٹ لاک ڈاؤن کے تحت اسسٹنٹ کمشنرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ایک لائحہ عمل تیار کریں اور اسے اس کی اصل روح کے مطابق نافذ کریں اور محکمہ داخلہ کے حکم کے مطابق معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پیز) کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا دیں۔

حکام کا کہنا تھا کہ 'جب کسی بھی علاقے میں لاک ڈاؤن کے لیے نوٹیفکیشن جاری کیا جاتا ہے تو اس میں متعلقہ علاقوں میں داخل ہونے یا جانے والے افراد کے بارے میں لاگو ہونے والے ایس او پیز بھی شامل ہوتی ہیں جیسے ماسک پہن کر رہائشیوں کی نقل و حرکت پر سختی سے پابندی وغیرہ۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ داخلہ کے حکم کے مطابق مقرر کردہ اوقات کے دوران ان علاقوں میں صرف اشیائے ضروریات کی دکانیں یا ادویات کی دکانیں کھلی رہ سکتی ہیں جبکہ دیگر تمام کاروباری سرگرمیاں بغیر کسی استثنیٰ کے سختی سے بند رہیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: وہ عام مقام جہاں کووڈ سے متاثر ہونے کا خطرہ سب سے زیادہ ہوتا ہے

عہدیدار نے بتایا کہ ضلعی انتظامیہ نے منی یا اسمارٹ لاک ڈاؤن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے پولیس کا تعاون حاصل کیا اور بڑی حد تک یہ دیکھا گیا کہ پابندیوں کے تحت علاقوں کو قانون نافذ کرنے والے ادارے اور میونسپل انتظامیہ کی سخت نگرانی میں رکھا گیا ہے۔

پابندیاں چند روز میں ختم کردی جائیں گی

انہوں نے کہا کہ 'اس وقت جنوبی اور وسطی اضلاع کے چند علاقوں میں منی اور اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ ہے، 15 دن کی مدت پوری ہونے کے بعد اس ہفتے کے آخر تک لاک ڈاؤن کو ختم کردیا جائے گا، ہم اسے ایک اچھے اشارے کے طور پر دیکھتے ہیں کہ اس طرح کی پابندیوں سے وائرس پھیلاؤ کو روکنے میں مدد ملی ہے اور ان علاقوں سے کورونا وائرس مریضوں کی تعداد کم ہونا شروع ہوگئی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ اسمارٹ لاک ڈاؤن کے دوران علاقے میں قائم تمام صنعتی یونٹس بھی بند رہیں گے جبکہ ریسٹورانٹ سے کسی بھی طرح کی ہوم ڈیلیوری یا جاکر لینے کی اجازت نہیں ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں