میئر اسلام آباد کے انتخاب میں پی ٹی آئی کو شکست، مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کامیاب

اپ ڈیٹ 28 دسمبر 2020
پی ٹی آئی کی جانب سے میئر اسلام آباد کے لیے ملک ساجد محمود امیدوار تھے—فائل فوٹو: نوید صدیقی
پی ٹی آئی کی جانب سے میئر اسلام آباد کے لیے ملک ساجد محمود امیدوار تھے—فائل فوٹو: نوید صدیقی

اسلام آباد کے میئر کے ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ (ن) کے امیدوار پیر عادل گیلانی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار کو شکست دے دی۔

پی ٹی آئی کی جانب سے میئر اسلام آباد کے لیے ملک ساجد محمود امیدوار تھے۔

مزید پڑھیں: وفاقی حکومت نے میئر اسلام آباد کو 90 روز کے لیے معطل کر دیا

غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق میئر اسلام آباد کے انتخاب میں مجموعی طور پر 69 ووٹ ڈالے گئے جبکہ کوئی ووٹ مسترد نہیں ہوا۔

غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیر عادل گیلانی نے 43 ووٹ حاصل کیے جبکہ پی ٹی آئی کے رہنما 26 لے سکے۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق میئر اسلام آباد کی خالی نشست پر ضمنی انتخاب 28 دسمبر کو طے تھے۔

میئر اسلام آباد کے ضمنی انتخاب کے لیے ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر اسلام آباد کو ریٹرننگ افسر تعینات کیا گیا تھا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے اسلام آباد کے میئر شیخ انصر عزیز نے 6 اکتوبر کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد کے میئر اختیارات واپس لیے جانے پر عہدے سے مستعفی

شیخ انصر عزیر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر استعفے کی کاپی جاری کی اور اپنے بیان میں کہا تھا کہ ‘وفاقی حکومت نے تمام اختیارات واپس لے کر ہمیں دیوار سے لگا دیا ہے، اس طرح ایم سی آئی اپنے معزز شہریوں کی مزید خدمت نہیں کرسکتی’۔

انہوں نے کہا تھا کہ ‘اگر اپنے لوگوں کی خدمت نہیں کرسکتا تو بہتر ہے کہ میں عہدہ چھوڑ دوں اور میں نے اسلام آباد کے میئر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے’۔

17 مئی کو وفاقی حکومت کی جانب سے اسلام آباد کے میئر شیخ انصر عزیز کو 90 کے روز کے لیے معطل کردیا گیا تھا، تاہم اسلام آباد ہائی کورٹ نے ان کی معطلی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے شیخ انصر عزیز کو عہدے پر بحال کردیا تھا۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے میئر اسلام آباد کی معطلی کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی تھی جہاں سیکریٹری چیئرمین لوکل کمیشن افسر علی سفیان اصل ریکارڈ کے ساتھ پیش ہوئے تھے، جبکہ عدالت کی جانب سے مذکورہ رپورٹ پر برہمی کا اظہار کیا گیا تھا۔

حکام کی جانب سے لوکل گورنمنٹ کمیشن کے 7 مئی کے ایجنڈے اور 14 مئی کے اجلاس کے منٹس عدالت میں پیش کیے گئے، دوران سماعت ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے بتایا کہ کمیشن کے 9 اراکین میں سے 6 اجلاس میں موجود تھے اور لوکل گورنمنٹ کمیشن کی سفارشات پر وفاقی حکومت نے میئر اسلام آباد کو معطل کیا۔

اس موقع پر عدالت میں موجود ڈپٹی سیکریٹری داخلہ نے بتایا کہ سرکولیشن کے ذریعے کابینہ نے سفارشات پر 90 روز کے لیے میئر اسلام آباد کو معطل کیا۔

یہ بھی پڑھیں: افسوس! اب اسلام آباد تباہ شدہ شہر ہے، سپریم کورٹ

عدالت نے دونوں فریقین کے دلائل کے بعد میئر اسلام آباد کی 90 روز کی معطلی کا حکم کالعدم قرار دیا اور شیخ انصر کو کام کرنے کی اجازت دے دی تھی۔

شیخ انصر عزیز 2016 میں اسلام آباد کے میئر منتخب ہوئے تھے اور اس وقت مرکز میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں