نیگورنو-کاراباخ: حملے میں ایک فوجی ہلاک ہوا، آذربائیجان

اپ ڈیٹ 28 دسمبر 2020
آذربائیجان اور آرمینیا نے گزشتہ ماہ جنگ بندی معاہدے پر دستخط کیے تھے— فائل/فوٹو: رائٹرز
آذربائیجان اور آرمینیا نے گزشتہ ماہ جنگ بندی معاہدے پر دستخط کیے تھے— فائل/فوٹو: رائٹرز

آذربائیجان کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ نیگورنو-کاراباخ میں ہونے والے ایک حملے میں ایک فوجی ہلاک ہوا۔

خبر ایجنسی 'رائٹرز' کی رپورٹ کے مطابق آذربائیجان کی وزارت دفاع نے بتایا کہ نیگورنو-کاراباخ میں حملہ پیر کی صبح ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: آرمینیا، آذربائیجان اور روس نے نیگورنو۔کاراباخ میں لڑائی کے خاتمے کے معاہدے پر دستخط کردیے

دوسری جانب آرمینیا کے حکام نے آرمینیائی باغیوں اور آذربائیجان کی فورسز کے درمیان خطے میں تصادم کی رپورٹس کی تردید کی۔

ان کا کہنا تھا کہ خطے میں اس طرح کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔

آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان گزشتہ ماہ روس کی ثالثی میں جنگ بندی معاہدے کے بعد خطے میں تصادم کی یہ پہلی رپورٹ نہیں ہے بلکہ رواں ماہ کے دوسرے عشرے میں بھی خبریں آئی تھیں کہ آرمینائی اور آذربائیجان کی فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔

واضح رہے کہ آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان 1990 میں سوویت یونین سے آزادی کے ساتھ ہی کاراباخ میں علیحدگی پسندوں سے تنازع شروع ہوا تھا اور ابتدائی برسوں میں 30 ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے۔

دونوں ممالک کے درمیان 1994 سے حالیہ لڑائی تک تنازع کے حل کے لیے مذاکرات میں واضح پیش رفت نہیں ہوسکی تھی، تاہم جنگ بندی کے متعدد معاہدے ہوتے رہے۔

آرمینیا کے پشت پناہی کے ساتھ آرمینیائی نسل کے علیحدگی پسندوں نے 1990 کی دہائی میں ہونے والی لڑائی میں نیگورنو-کاراباخ خطے کا قبضہ باکو سے حاصل کرلیا تھا لیکن نیگورنو-کاراباخ کو بین الاقوامی سطح پر آذربائیجان کا حصہ تسلیم کیا جاتا ہے۔

بعد ازاں فرانس، روس اور امریکا نے ثالثی کا کردار ادا کیا تھا لیکن 2010 میں امن معاہدہ ایک مرتبہ پھر ختم ہوگیا تھا۔

نیگورنو-کاراباخ میں حالیہ جھڑپیں 27 ستمبر کو شروع ہوئی تھیں اور فرانس، روس اور امریکا کی طرف سے سیز فائر کی کوششیں کی جارہی تھیں۔

مزید پڑھیں: آذربائیجان کی فوج آرمینیا کے واپس کیے گئے پہلے شہر میں داخل

آرمینیا اور آذربائیجان نے بدترین لڑائی کے بعد 9 نومبر کو جنگ بندی معاہدے کا اعلان کیا تھا اور آذربائیجان میں اس کو فتح کے طور پر منایا گیا تھا۔

معاہدے کے تحت آرمینیا نے 7 اضلاع کا کنٹرول کھو دیا جو اس نے 1990 کی دہائی میں ہونے والی لڑائی میں قبضے میں لیے تھے۔

آرمینیا کے وزیراعظم نے اس کو سانحہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ شکست کے آثار کو دیکھتے ہوئے اس کے سوا کوئی چارہ بھی نہیں تھا۔

جنگ بندی معاہدے کے بعد آرمینیا میں وزیراعظم نیکول پاشینیان کے خلاف شدید احتجاج ہوا تھا اور مظاہرین ان کو غدار قرار دیتے ہوئے استعفے کا مطالبہ کر رہے تھے۔

انہوں نے مظاہرین سے مسلح احتجاج سے گریز کرنے پر زور دیا اور توقع ظاہر کی کہ اپوزیشن بھی اس اقدام کی نفی کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: نیگورنو-کاراباخ جنگ بندی: آرمینیا کے وزیراعظم کے خلاف احتجاج، استعفے کا مطالبہ

جنگ بندی معاہدے کے تحت نیگورنو-کاراباخ میں روس اور ترک افواج نگرانی کریں گی جبکہ آرمینیائی افراد متنازع خطہ چھوڑ دیں گے۔

روس اور ترک وزرائے دفاع نے ایک یادداشت پر دستخط کیے تھے اور طے پایا تھا کہ آذربائیجان میں مشترکہ طور پر نگرانی کے لیے ایک سینٹر قائم کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ نیگورنو-کاراباخ کا علاقہ 4 ہزار 400 مربع کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے اور 50 کلومیٹر آرمینیا کی سرحد سے جڑا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں