چین: سابق بینکر کو غبن، رشوت، دوسری شادی کے معاملے پر سزائے موت سنادی گئی

اپ ڈیٹ 06 جنوری 2021
عدالتی فیصلے نے پورے چین کو حیرت میں ڈال دیا— فوٹو: اے ایف پی
عدالتی فیصلے نے پورے چین کو حیرت میں ڈال دیا— فوٹو: اے ایف پی

چین کی عدالت نے ایک سابق بینکر اور پارٹی کے عہدیدار کو رشوت، غبن اور دوسری شادی کے معاملے میں سزائے موت سنائی دی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق عدالتی فیصلے نے پورے چین کو حیرت میں ڈال دیا۔

مزید پڑھیں: چین: سابق انٹیلی جنس چیف کو رشوت لینے پر عمر قید کی سزا

چین کی 'بگ فور' اثاثہ جات مینجمنٹ کمپنی کے سابق چیئرمین لئی ژیومین پر درجن سے زائد فرد جرم عائد کی گئی تھیں۔

ان پر الزام تھا کہ انہوں نے 10 برس کے دوران تقریباً 27 کروڑ 67 لاکھ ڈالر کی رشوت وصول کی۔

مقامی میڈیا کے مطابق انہوں نے مذکورہ رشوت اس وقت وصول کی جب وہ قائم مقام ریگولیٹر کی حیثیت سے بھی کام کر رہے تھے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ انہوں نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا اور 'انتہائی وسیع پیمانے پر رشوت' وصول کی اور حالات 'خاص طور پر سنگین' تھے۔

یہ بھی پڑھیں: غربت،کرپشن کے خاتمے کیلئے چین کے تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں،وزیراعظم

عدالت نے کہا کہ لئی ژیومین نے لوگوں کی نوکری، ترقی یا کنٹریکٹ دینے کے معاملے میں بھی رشوت وصول کی۔

عدالتی بیان میں کہا گیا کہ لئی ژیومین پر دوسری شادی کا بھی الزام تھا اور انہوں نے دوسری خاتون اور ان کے بچوں پر قومی خزانے کی دولت لوٹائی اور ڈھائی کروڑ ڈالر کا غبن کیا۔

عدالت کے بیان میں کہا گیا کہ 'وہ غیر قانونی عمل کے مرتکب ہوئے اور انتہائی لالچی تھے، ان کے ذاتی اثاثے بھی ضبط ہوجائیں گے اور سیاسی حقوق چھین لیے جائیں گے۔

خیال رہے کہ 2018 میں چین کی ایک عدالت نے سابق انٹیلی جنس چیف ما جیان کو بدعنوانی سمیت دیگر جرائم ثابت ہونے پر عمر قید کی سزا سنادی تھی۔

مزید پڑھیں: چین میں کینیڈا کے سابق سفیر کی گرفتاری کے بعد کاروباری شخصیت بھی زیرحراست

چین کے صوبہ لیاوننگ کی ڈالیان انٹرمیڈیٹ پیپلز کورٹ نے فیصلے میں بتایا تھا کہ ’ما جیان نے رشوت وصول کرنے، ادارے میں اندرونی طور پر تجارت کرنے اور دیگر افراد کو تجارت پر مجبور کرنے کے جرائم کا اعتراف کیا'۔

فیصلے کے تحت ما جیان کے سیاسی حقوق واپس لے لیے گئے تھے اور ان کے ذاتی اثاثے بھی ضبط کرلیے گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں