مثبت سفارتکاری کے ذریعے بھارت کے منفی پروپیگنڈے کو ناکام بنائیں گے، دفتر خارجہ

اپ ڈیٹ 07 جنوری 2021
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان، افغان امن عمل کو آگے بڑھانے کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا — فائل فوٹو / ڈان نیوز
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان، افغان امن عمل کو آگے بڑھانے کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا — فائل فوٹو / ڈان نیوز

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ہم دنیا کو سچائی بتا کر بھارت کی گمراہ کن اور جھوٹی خبروں کی مہم کا جواب دیں گے اور پاکستان اپنی مثبت سفارت کاری کے ذریعے بھارت کے منفی پروپیگنڈے کو ناکام بنائے گا۔

دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران زاہد حفیظ چوہدری نے کہا 'ہم نے پاکستان میں دہشت گردی میں بھارت کے ملوث ہونے کے بارے میں ٹھوس اور ناقابل تلافی شواہد پر مشتمل دستاویزات بین الاقوامی برادری کے سامنے پیش کی ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کو یہ یاد رکھنا چاہیے کہ پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے ادارے بھارتی مذموم عزائم ناکام بنانے کے لیے پوری طرح تیار ہیں اور پاکستان، بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا بھرپور فوجی طاقت کے ساتھ جواب دے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم دنیا کو سچائی بتا کر بھارت کی گمراہ کن اور جھوٹی خبروں کی مہم کا جواب دیں گے اور پاکستان اپنی مثبت سفارت کاری کے ذریعے بھارت کے منفی پروپیگنڈے کو ناکام بنائے گا۔

بھارت کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غیر مستقل رکن کی حیثیت سے شمولیت سے متعلق ترجمان نے کہا کہ یہ بات انتہائی حیران کن ہے کہ بھارت اقوام متحدہ کے اس ادارے میں موجود ہے جس کی جموں و کشمیر سے متعلق قراردادوں کو نئی دہلی، گزشتہ 70 سالوں سے مسلسل روندھتا چلا آرہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور عالمی اداروں کے خلاف بھارت کی 'پروپیگنڈا مہم' کی مذمت

انہوں نے کہا کہ بھارت، کشمیریوں کی مخالفت اور ان کے حق خودارادیت کے ناگزیر حق سے انکار کرتا رہا ہے، جن کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے متعدد قراردادوں کے تحت ضمانت دی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے جارحانہ اقدامات خطے اور دنیا میں امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہیں، بھارت لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کو چھپانے اور شہری آبادی کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے کے لیے اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ کی رسائی میں مسلسل رکاوٹیں ڈالتا ہے۔

زاہد حفیظ چوہدری نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ سلامتی کونسل کے دیگر ذمہ دار رکن ممالک ان حقائق سے بخوبی آگاہ ہیں اور وہ بھارت کو کونسل کے غیر مستقل رکن کی حیثیت سے اپنے منصب کا غلط استعمال کرنے کی اجازت ہرگز نہیں دیں گے۔

مزید پڑھیں: پروپیگنڈا مہم: بھارت کے اظہار لاتعلقی پر پاکستان کا جوابی وار

'بے بنیاد الزامات افغان امن عمل میں پاکستان کا کردار کمزور کرنے کی کوششیں ہیں'

بین الافغان مذاکرات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پاکستان، افغان امن عمل کے لیے پرعزم ہے اور اس عمل کو آگے بڑھانے کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا۔

ترجمان نے افغانستان کے پہلے نائب صدر امراللہ صالح کی جانب سے پاکستان سے غیر قانونی طور پر مواد کی منتقلی کے بارے میں ایک فیس بک پوسٹ میں لگائے گئے بے بنیاد، جھوٹے اور فرضی الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ بے بنیاد الزامات، افغانستان میں پائیدار امن لانے کے لیے افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کو کمزور کرنے کی کوششیں ہیں، جبکہ افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کو بین الاقوامی سطح پر سراہا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ الزام تراشیاں کسی مسئلے کا حل نہیں، دونوں ملکوں کو دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں پر بات چیت اور باہمی سلامتی سے متعلق خدشات کو دور کرنے کے لیے موجودہ سرکاری اور ادارہ جاتی چینلز کے ذریعے تعاون اور ہم آہنگی کو بڑھانے پر توجہ دینا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان اور اشرف غنی کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ، افغان امن عمل کی حمایت کا اعادہ

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنی طرف سے پرامن، ترقی پسند، متحدہ، خود مختار اور جمہوری افغانستان کے لیے اپنے پائیدار عزم کا اعادہ کرتا ہے۔

زاہد حفیظ چوہدری نے پاکستان کی جانب سے امریکی نومنتخب صدر جو بائیڈن کی جیت کے لیے امریکی کانگریس کی تصدیق پر مبارکباد بھی پیش کی۔

تبصرے (0) بند ہیں