پاکستان اور عالمی اداروں کے خلاف بھارت کی 'پروپیگنڈا مہم' کی مذمت

اپ ڈیٹ 10 دسمبر 2020
زاہد حفیظ چوہدری ہفتہ وار بریفنگ دے رہے تھے — فوٹو: ڈان نیوز
زاہد حفیظ چوہدری ہفتہ وار بریفنگ دے رہے تھے — فوٹو: ڈان نیوز

دفترخارجہ نے پاکستان اور بین الاقوامی اداروں کو بدنام کرنے کی بھارت کی وسیع پیمانے پر پروپیگنڈا مہم کو منظم حربہ قرار دیتے ہوئے مذمت کردی۔

ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ بھارت کے پاکستان کے خلاف جارحانہ عزائم کی پرزور مذمت کرتے ہیں، یورپی یونین کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 15 برس سے بھارت جعلی خبروں کے ذریعے پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں ملوث تھا۔

مزید پڑھیں: پاکستان کے خلاف عالمی سطح پر لابی کرنے والا بھارتی نیٹ ورک بے نقاب

انہوں نے کہا کہ اس نیٹ ورک کو سری واستو گروپ اور اے این آئی نیوز ایجنسی مل کر چلا رہے تھے، بہت سی فوت شدہ عالمی شخصیات کے ناموں کو بحارتی نیٹ ورک اپنے پاکستان مخالف پروپیگنڈے کے لیے استعمال کر رہا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس مقصد کے لیے بھارت بہت سی جعلی این جی اوز کے نام بھی استعمال کر رہا تھا، بھارت ان شرپسندانہ حرکات کے باوجود پاکستان کے نام اور ساکھ کو متاثر کرنے میں ناکام رہا۔

ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ بھارتی غلط معلومات اور پروپیگنڈا مہم بھارت کے پاکستان کے خلاف مہم کا حصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ یورپی یونین میں بھارت کے پاکستان مخالف جعلی خبریں، جعلی میڈیا سائٹس اور پروپیگنڈا ایک انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے، ایک ریاست سائبر اسپیس، انٹرنیٹ اور میڈیا کو ایک ملک کے خلاف اپنی دشمنی کے فروغ کے لیے استعمال کر رہی ہے۔

زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ ہم اس معاملے کو تمام ممکنہ پلیٹ فارمز پر اٹھائیں گے، بھارت اس وقت عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے سامنے مکمل طور پر برہنہ ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت اقلیتوں کے ساتھ مظالم کے ذریعے خطے کے امن و استحکام کی کوئی خدمت نہیں کر رہا، بھارت کے سکھوں کے ساتھ سلوک اور مسلم مخالف قانون سازی کو عالمی برادری دیکھ رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر بھارت کی ساکھ صفر ہو چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی نیٹ ورک کا جعلی نیوز ویب سائٹس کے ذریعے پاکستان کو نشانہ بنانے کا انکشاف

انہوں نے کہا کہ 'اس طرح کی ساری کوششیں اس لیے ناکام ہوئی ہیں کیونکہ پاکستان پہلے ناقابل تردید ثبوت اور دستاویزات پیش کر چکا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کے لیے بھارت منظم منصوبہ بندی، فنڈنگ اور دہشت گردوں کو ابھار رہا ہے'۔

زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا تھا کہ 'رپورٹ عالمی برادری کے سامنے پاکستان کے مؤقف کی تائید کرتی ہے' اور پاکستان کو سچا ثابت کر رہی ہے۔

انہوں نے بھارتی حکومت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پڑوسی ممالک کے خلاف پروپیگنڈا مہم کو ریاستی پالیسی کے طور پر ترک کردیں۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ 'حیرت کی کوئی بات نہیں ہے کہ دنیا کا سب سے بڑا بھارت کا جعلی خبروں کا نیٹ ورک بے نقاب ہوا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ '15 سالہ جعلی معلومات پر مبنی مہم کو عالمی سطح پر فیصلہ سازی میں پاکستان کو نقصان پہنچانے کے لیے تیار کیا گیا'۔

خیال رہے کہ یورپی گروپ ڈس انفو لیب نے غلط معلومات پھیلانے والے ایسے بھارتی نیٹ ورک کو بے نقاب کیا تھا جو سال 2005 سے ایسے ممالک، جن کے دہلی کے ساتھ اختلافات ہوں بالخصوص پاکستان، کو بدنام کرنے کے لیے کام کررہا تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس یورپی یونین کی ڈِس انفو لیب نے 65 ممالک میں بھارتی مفادات کے لیے کام کرنے والے 265 مربوط جعلی مقامی میڈیا آؤٹ لیٹس کا نیٹ ورک بے نقاب کیا تھا جس میں متعدد مشتبہ تھنک ٹینکس اور این جی اوز بھی شامل تھیں۔

بھارتی کرونیکل کے عنوان سے تحقیقات میں ایک اور بھارتی نیٹ ورک بے نقاب ہوا جس کا مقصد بھارت میں پاکستان مخالف (اور چین مخالف) جبکہ بھارت کے حق میں جذبات کو تقویت دینا تھا۔

مزید پڑھیں: بھارتی میڈیا کی پاکستانی وزارت صحت کے جعلی اکاؤنٹ کی ٹوئٹ پر بے بنیاد خبریں

بین الاقوامی سطح پر یہ نیٹ ورک بھارت کی قوت کو مستحکم اور تشخص کو بہتر بنانے کے ساتھ حریف ممالک کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے لیے کام کررہا تھا تاکہ بھارت کو یورپی یونین اور اقوامِ متحدہ جیسے اداروں کی مزید حمایت سے فائدہ حاصل ہو۔

اس کام کے لیے نیٹ ورک نے انتقال کر جانے والے انسانی حقوق کے کارکن اور صحافیوں کی جعلی شخصیت کا استعمال کیا اور میڈیا اور پریس کے اداروں مثلاً یورپی یونین آبزرور، دی اکنامسٹ اور وائس آف امریکا کی نقالی کی بھی کوشش کی۔

اس کے علاوہ نیٹ ورک نے یورپی پارلیمان کے لیٹر ہیڈ، جعلی نمبروں کے ساتھ اوتار کے تحت رجسٹرڈ ویب سائٹس کا استعمال کیا اقوامِ متحدہ کو جعلی پتے فراہم کیے اور اپنے تھنک ٹینکس کی کتابوں کی اشاعت کے لیے اشاعتی ادارے قائم کیے۔

مجموعی طور پر 95 ممالک میں 500 جعلی مقامی میڈیا آؤٹ لیٹس کے نیٹ ورک نے پاکستان (یا چین) کے بارے میں منفی بیانیے کے فروغ میں مدد دی، اس آپریشن میں 116 ممالک اور 9 خطوں کو کور کیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں