ٹرمپ دوسری مرتبہ مواخذے سے محض چند گھنٹوں کی دوری پر

اپ ڈیٹ 14 جنوری 2021
ضابطے کی منظوری کے بعد ایوان میں بحث کا آغاز ہوچکا ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی
ضابطے کی منظوری کے بعد ایوان میں بحث کا آغاز ہوچکا ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ دوسری مرتبہ مواخذے سے محض چند گھنٹوں کی دوری پر ہیں کیونکہ ایوان نمائندگان میں بڑی شد ومد سے بحث جاری ہے کہ کیپٹل ہل کی عمارت پر 6 جنوری کے پرتشدد حملے میں ڈونلڈ ٹرمپ کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے۔

بحث شروع ہوتے ہی امریکی میڈیا نے اطلاع دی کہ ایوان اور سینیٹ میں کچھ ری پبلیکن واضح طور پر مواخذے سے متعلق آرٹیکلز کی حمایت کر سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: ڈیموکریٹس کے اصرار کے باوجود مائیک پینس کا صدر ٹرمپ کے مواخذے سے انکار

ایسٹرن ٹائم کے مطابق ایوان کا اجلاس صبح 9 بجے شروع ہوا اور قانون سازوں نے 10 بجے ووٹ دیا اور مواخذے کے آرٹیکل کے رولز منظور کرلیے گئے۔

کارروائی کے رولز کی منظوری کے بعد ایوان میں بحث کا آغاز ہوچکا ہے جبکہ حتمی ووٹنگ کا عمل مقامی وقت کے مطابق 4 بجے تک مکمل ہوگا۔

مواخذے کے آرٹیکل کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ امریکا (ریاست) کے خلاف تشدد پر اکسانے کے اعلیٰ اور قابل مواخذہ جرائم میں ملوث پائے گئے ہیں۔

آرٹیکل میں کہا گیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے صدارتی انتخاب میں دھاندلی سے متعلق جھوٹے بیانات کے نتیجے میں کیپیٹل ہل پر حملہ ہوا اور انہوں نے جارجیا کے سیکریٹری برائے خارجہ بریڈ رافنسپرجر کو انتخابی نتائج کو بدلنے کے لیے زور دیا۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ کے حامیوں نے کیپیٹل ہل پر دھاوا بول دیا، 4 افراد ہلاک

مواخذے کے آرٹیکل میں کہا گیا کہ ٹرمپ نے اپنے حامیوں سے خطاب کے دوران جان بوجھ کر پرتشدد بیانات دیے کہ 'اگر آپ اپنی جان خطرے میں ڈال کر نہیں لڑتے تو آپ کو کاؤنٹی نہیں ملے گی‘۔

خیال رہے کہ منگل کی رات ایوان نے مواخذے کی تحریک کے حق میں 205 کے مقابلے میں 223ووٹ دیے اور نائب صدر مائیک پنس سے کہا گیا کہ وہ صدر ٹرمپ کو ہٹانے کے لیے 25ویں ترمیم کی شق 4 پر زور دیں، تاہم پینس نے ایسا کرنے سے انکار کردیا۔

مائیک پینس سے مطالبہ کیا گیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو 4 سالہ مدت پوری کرنے سے ایک ہفتہ قبل گھر بھیج دیں لیکن ووٹنگ آدھی رات کے قریب مکمل ہوگی۔

اگر اس تحریک پر عمل درآمد کیا گیا تو 6 جنوری کو دارالحکومت کی عمارت پر ہجوم کو حملہ کرنے کے لیے بھڑکانے کے مبینہ کردار کے لیے پینس اپنے صدر ٹرمپ کو گھر بھیج کر خود بطور قائم مقام صدر بننے کے اہل ہو جائیں گے، حملے کے دوران ایک پولیس اہلکار سمیت چار افراد ہلاک ہو گئے تھے جہاں یہ گزشتہ 200 سے زائد سالوں میں امریکی تاریخ کا پہلا واقعہ تھا۔

دوسری جانب امریکی خفیہ ایجنسیوں کے انتباہ کے بعد ملک بھر میں نئے صدر کی تقریب حلف برادری سے قبل ہی سخت سیکیورٹی کے انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: امریکی ایوان نمائندگان میں ٹرمپ کے مواخذے کا بل پیش، 'بغاوت کیلئے اکسانے' کا الزام

امریکا کے 46ویں صدر جو بائیڈن کی تقریب حلف برادری آئندہ ہفتے 20 جنوری کو دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی کے علاقے کیپیٹل ہل میں ہوگی۔

جو بائیڈن کی تقریب حلف برادری کیپیٹل ہل میں واقع نیشنل ہال اور کیپیٹل بلڈنگ کے درمیان ہوگی۔

خیال رہے کہ مواخذے کی تحریک کا فیصلہ ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے گزشتہ ہفتے کیپیٹل ہل میں احتجاج اور پُرتشدد مظاہروں کے بعد سامنے آیا، جس میں ایک پولیس اہلکار سمیت 4 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

ڈیموکریٹس کی جانب سے تیار کی گئی مواخذے کی تحریک میں کیپیٹل ہل کی عمارت کو پہنچنے والے نقصان کا ذمہ دار ڈونلڈ ٹرمپ کو ٹھہرایا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں