فوجی فرٹیلائزر کو مزید پانچ سالوں تک گیس کی فراہمی کی منظوری

اپ ڈیٹ 04 فروری 2021
ایس ایس جی سی اور فوجی فرٹیلائزر بن قاسم کے درمیان گیس کی فراہمی کا معاہدہ گزشتہ سال 31 دسمبر کو ختم ہوگیا تھا، رپورٹ - فائل فوٹو:رائٹرز
ایس ایس جی سی اور فوجی فرٹیلائزر بن قاسم کے درمیان گیس کی فراہمی کا معاہدہ گزشتہ سال 31 دسمبر کو ختم ہوگیا تھا، رپورٹ - فائل فوٹو:رائٹرز

اسلام آباد: کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے فوجی فرٹیلائزر بن قاسم کو گیس کی فراہمی کو مزید پانچ سال تک جاری رکھنے کی اجازت دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت ای سی سی کے اجلاس میں 19 کروڑ روپے کی تکنیکی اضافی گرانٹ کی بھی منظوری دی گئی جس میں حکومت کے کورونا وائرس اور یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے اقدامات پر اشتہاری مہم کے لیے 15 کروڑ روپے شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: گیس کی قلت، پریشر میں کمی سے توانائی کے شعبے کو فراہمی متاثر

سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ (ایس ایس جی سی ایل) اور فوجی فرٹیلائزر بن قاسم کے درمیان گیس کی فراہمی کا معاہدہ گزشتہ سال 31 دسمبر کو ختم ہوگیا تھا اور حتمی طور پر 302 روپے فی ایم ایم بی ٹی ای (ملین برٹش تھرمل یونٹ) فیڈ اسٹاک کے لیے اور ایک ہزار 23 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو بجلی کی پیداوار، اسٹیم اور ہاؤسنگ کالونیز کے لیے، کے موجودہ رعایتی نرخوں پر فوجی فرٹیلائزر نے روزانہ تقریبا 8 کروڑ 30 لاکھ مکعب فٹ سپلائی جاری رکھنے کا مطالبہ کیا تھا۔

بحث کے بعد ای سی سی نے صرف 'جب اور جیسے دستیاب ہوں کی بنیاد پر' گیس سپلائی معاہدے کی تجدید کی منظوری دی اور یہ بھی کہا کہ ایس ایس جی سی ایل دسمبر 2021 تک یا پورے کھاد کے شعبے کے یکساں نرخ متعارف کرائے جانے تک فوجی فرٹیلائزر کو گیس کی فراہمی بحال رکھ سکتا ہے۔

باخبر ذرائع کا کہنا تھا کہ اس کا مطلب ہے کہ فرٹیلائزر کمپنی ماضی کی طرح گیس کی فراہمی کی ضمانت نہیں مل سکے گی کیونکہ بجلی کا شعبہ گیس کی ترجیحی فہرست میں دوسرے نمبر پر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب: دسمبر میں تمام شعبوں کو گیس کی فراہمی جاری رہے گی

ای سی سی نے ماڑی گیس کمپنی لمیٹڈ (ایم پی سی ایل) کے 18.4 فیصد حصص کی نجکاری کے تناظر میں پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے گیس پرائسنگ معاہدے کے تحت ماڑی گیس پر منافع کی تقسیم میں کیپ کے خاتمے سے متعلق سمری کی بھی منظوری دی۔

موجودہ انتظامات کے تحت کمپنی اپنے حصص یافتگان کو 45 فیصد سے زائد منافع تقسیم نہیں کرسکتی ہے۔

اس طرح کی کمپنی ریسرچ اور ترقیاتی سرگرمیوں کے لیے اپنے منافع کا ایک بڑا حصہ رکھتی ہیں تاہم محدود سرگرمیوں کی وجہ سے بڑا کیپیٹل بنایا گیا ہے۔

اس فیصلے سے ایم پی سی ایل کی مالیت میں تقریبا ایک ارب 40 کروڑ روپے کی بہتری متوقع ہے۔

کمپنی کا موجودہ گیس کی قیمت کا معاہدہ 2024 میں ختم ہونا ہے جس کے دوران حکومت 18.4 فیصد حصص کو نجی شعبے میں منتقل کرنا چاہتی ہے اور توقع کی جارہی ہے کہ منافع تقسیم کرنے میں اضافے سے حصص کی قیمت بہتر ہوجائے گی۔

مزید پڑھیں: نئے علاقوں کو گیس کی فراہمی کا خرچ سپلائی کمپنیاں برداشت کریں گی

سرکاری اعلامیے میں کہا گیا کہ ای سی سی نے فیصلہ کیا کہ ماڑی گیس کمپنی لیمیٹڈ کمپنیز ایکٹ 2017 اور کمپنیز ریگو لیشنز 2017 کے مطابق منافع کی تقسیم کو یقینی بنائے گی۔

اجلاس میں پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے سندھ کے ضلع گھوٹکی کے کے ثاقب ون اے ویل سے سوئی سدرن گیس کمپنی کو گیس کی دوبارہ تخصیص سے متعلق سمری کی منظوری دی گئی، قبل ازیں 6 اکتوبر 2009 کو ای سی سی نے اس ویل سے سوئی نادرن کو گیس کی فراہمی کی منظوری دی تھی۔

اجلاس میں وزارت ہاؤسنگ کی سفارش پر ای سی سی نے کو گارڈن ویسٹ (پاکستان کوارٹرز) کراچی کی لیز کی تجدید کے لیے 37 کروڑ 72 لاکھ روپے کے فنڈز کے استعمال کی وزارت کو اجازت دے دی۔

اجلاس میں کووڈ 19 وبا کے دوران عوامی آگہی کے میڈیا مہم کے اخراجات کی مد میں وزارت اطلاعات ونشریات کے لیے 14 کروڑ 13 لاکھ روپے کے علاوہ یوم یکجہتی کشمیر 2021 کے ضمن میں میڈیا مہم کے لیے 90 لاکھ 25 ہزار روپے کی ضمنی گرانٹس کی منظوری دے دی۔

اجلاس میں پاکستان رینجرز ہیڈکوارٹرز پنجاب کے ہیلی کاپٹر کے لیے فاضل پرزہ جات کی خریداری کے لیے 50 لاکھ روپے، فرنٹئیر کورپس بلوچستان ہیڈکوارٹرز کے ہیلی کاپٹر کے فاضل پرزہ جات کی خریداری کے لیے 2 کروڑ 50 لاکھ روپے اور فرنٹئیر کورپس جنوبی ڈی آئی خان کے ہیلی کاپٹر کے فاضل پرزہ جات کی خریداری کے لیے ایک کروڑ روپے کے تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری بھی دی گئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں