کینسینو بائیو کووڈ-19 ویکسین گلوبل ٹرائل میں65.7 فیصد مؤثر رہی، ڈاکٹر فیصل سلطان

اپ ڈیٹ 09 فروری 2021
ویکسین چینی فوج سے وابستہ ایک تحقیقی انسٹی ٹیوٹ نے مشترکہ طور پر تیار کیا ہے—فائئل فوٹو: رائٹرز
ویکسین چینی فوج سے وابستہ ایک تحقیقی انسٹی ٹیوٹ نے مشترکہ طور پر تیار کیا ہے—فائئل فوٹو: رائٹرز

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ گلوبل ٹرائلز کا عبوری تجزیے میں کینسینو بائیو ویکسین کورونا کی علامات کو روکنے کے لیے 65.7 فیصد اور کورونا سے متاثر مریض کے لیے 90.98 فیصد کامیاب رہی ہے۔

غیرملکی خبر ایجنسی رائٹرز کے مطابق کینسینو بائیو ویکسین کے مثبت نتائج کے بعد ممکنہ طور پر یہ چین کی تیسری کامیاب ویکسین ہوگی۔

مذکورہ ویکسین چینی فوج سے وابستہ ایک تحقیقی انسٹی ٹیوٹ نے مشترکہ طور پر تیار کیا ہے۔

چینی کمپنی کی کووڈ-19 ویکسین مغربی ممالک کے مقابلے میں حفاظت کی شرح کے اعتبار سے قدرے کم ہے اور اس ضمن میں تاحال کوئی تفصیلی اسٹڈی کے نتائج عوامی سطح پر دستیاب نہیں ہیں۔

تاہم چین کی تیار کردہ ویکسین کو پہلے ہی متعدد ترقی پذیر ممالک میں منظوری مل چکی ہیں۔

کلینیکل ٹرائل رجسٹریشن کے اعداد و شمار کے مطابق کینسینو بائیو ویکسین کا تجربہ پاکستان، میکسیکو، روس، ارجنٹائن اور چلی میں کیا جارہا ہے اور کمپنی میکسیکو سمیت دیگر ممالک کے ساتھ ویکسین فراہمی کا معاہدہ کرچکی ہے۔

اس ضمن میں ڈاکٹر فیصل سلطان کہہ چکے ہیں کہ چینی کمپنی کے ساتھ معاہدے کے تحت پاکستان کو ’لاکھوں کی تعداد میں‘ ویکسین مل سکتی ہیں۔

ایک اور موقع پر انہوں نے کہا کہ ملک کینسنو کی ویکسین کی 2 کروڑ خوراکیں وصول کرے گا ’بشرطیکہ نتائج مثبت ہوں اور یہ ویکسین مؤثر ثابت ہوجائے‘۔

پاکستان میں اے جے فارما میں کینسینو بائیو ویکسین کے ٹرائل کے سربراہ حسن عباس نے کہا کہ انہوں نے پہلے ہی حکومت سے ویکسین درآمد کرنے کی اجازت کے لیے درخواست دی ہے۔

انہوں نے رائٹرز کو بتایا کہ ’ویکسین کا ابتدائی سیٹ پہلے ہی سے بھری ہوئی شیشیوں میں آئے گا لیکن ہم امید کرتے ہیں کہ مستقبل میں انہیں کنٹینرز میں حاصل ہوں اور انہیں یہاں پاکستان میں بھری جائیں‘۔

ڈاکٹر فیصل سلطان نے ٹوئٹر پر کہا کہ ’ویکسین کا تجزیہ 30 ہزار افراد اور کووڈ-19 کے 101 تصدیق شدہ افراد پر کیا گیا‘۔

رپورٹ کے مطابق فوری طور پر واضح نہیں ہوا کہ آیا یہ ویکسین جنوبی افریقہ، برطانیہ اور برازیل میں کورونا کی نئی قسم کے خلاف موثر ہے یا نہیں۔

ڈاکٹر فیصل سلطان کے مطابق تجزیے میں کسی بھی قسم کے سیفٹی خدشات ظاہر نہیں کیے گئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں