لیپ ٹاپس کا استعمال اب ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر سے زیاد ہونے لگا ہے۔

مگر اکثر افراد کو مسلسل ' لو ڈسک اسپیس' وارننگ کا سامنا ہوتا ہے کیونکہ ہارڈ ڈرائیو میں اسپیس بہت کم رہ جاتا ہے۔

اگر آپ بھی اپنی ڈیوائس کی صفائی کرکے اسٹوریج کو بڑھانا چاہتے ہیں تو اس کے لیے چند آسان ٹرکس مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔

ہارڈ ڈرائیو اسٹوریج کا تجزیہ

ایپس اور پروگرامز کو ڈیلیٹ کرنے سے پہلے بہتر ہے کہ یہ دیکھ لیں کہ کس نے ہارڈ ڈرائیو میں زیادہ جگہ گھیری ہوئی ہے۔

50 یا 100 ایم بی کی متعدد فائلز کو ڈیلیٹ کرنے سے وہ اثر نہیں ہوگا جو کسی 10، 20 یا 30 جی بی کی کسی ٹی وی شو یا گیمز کو ان انسٹال کرنے سے ہوسکتا ہے۔

اگر آپ ونڈوز 10 پر کام کرنے والا لیپ ٹاپ استعمال کررہے ہیں تو سیٹنگز، سسٹم اور پھر اسٹوریج (براہ راست اسٹوریج لکھ کر سرچ بھی کرسکتے ہیں) پر جاکر ڈرائیو بریک ڈاؤن دیکھ سکتے ہیں، جس سے علم ہوگا کہ کونسے فولڈرز نے سب سے زیادہ جگہ گھیری ہوئی ہے۔

وہاں آپ کسی بھی کیٹیگری پر کلک کرکے مید تفصیلات دیکھ سکتے ہیں بالخصوص ادرز کیٹیگری میں، جہاں یہ علم ہوسکے گا کہ کونسے فولڈرز میں سب سے زیادہ حجم والی فائلز موجود ہیں۔

یہ ہمیشہ آسان نہیں ہوتا مگر اسٹوریج بڑھانے کا یہ بہترین طریقہ ہے۔

اگر میک آپریٹنگ سسٹم استعمال کررہے ہیں تو بائیں کونے پر موجود ایپل مینیو میں اباؤٹ دس میک اور پھر اسٹوریج میں جاکر منیج بٹن پر کلک کریں، جس سے سائیڈ بار میں مختلف کیٹیگریز نظر آئیں گی اور وہاں آپ لارج فائل کو سلیکٹ کرسکتے ہیں، جن کو رائٹ کلک کرکے ڈیلیٹ کیا جاسکتا ہے۔

اگر یہ ٹولز مشکل محسوس ہوتے ہیں تو ان کے تھرڈ پارٹی متبادلز جیسے WinDirStat اور Disk Inventory X سے بھی مدد ملے سکتے ہیں، جو زیادہ گہرائی میں جاکر کام کرتے ہیں۔

ٹمپراری اور ڈپلیکٹ فائلز کی صفائی

آپ نے یہ مشورہ پہلے بھی سنا ہوگا، ونڈوز اور میک او ایس میں ٹمپراری فائلز جیسے تھمب نیلز اولڈ اپ ڈیٹ پیکجز یا کیشیڈ انٹرنیٹ فائلز اسٹور ہوتی رہتی ہیں، جن کو ڈیلیٹ کرکے اسپیس کو بڑھایا جاسکتا ہے۔

یہ حقیقت بھی ہے مگر یہ بھی درست ہے کہ یہ فائلز بتدریج پھر واپس آجاتی ہیں کیونکہ سسٹم کو اسی طرح کام کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

یہ کیشیز ڈیوائس کو تیز کام کرنے میں مدد فراہم کرتی ہیں، تو ان کی صفائی کوئی مستقل حل نہیں تاہم عارضی طور پر اسٹوریج پر اضافہ کیا جاسکتا ہے۔

اس کے لیے ونڈوز 10 میں اسٹارٹ مینیو پر کلک کرکے ڈسک کلین اپ کو سرچ کریں، جہاں آپ کو ان فائلز کی ایک فہرست نظر آئے گی جو ڈیلیٹ کی جاسکتی ہیں۔

وہاں وہاں آپ اوکے پر کلک کرکے اسپیس کو فوری خالی کرسکتے ہیں یا کلین اپ سسٹم فائل پر کلک کرسکتے ہیں، جو چند مزید آپشنز فراہم کرے گا۔

ایک نیا فیچر اسٹوریج سنس اب صارفین کے لیے یہ کام کسی حد تک خودکار کرنے میں بھی مدد فراہم کرتا ہے۔

اس مقصد کے لیے سیٹنگز، سسٹم اور پھر اسٹوریج میں جاکر اوپر Configure Storage Sense link پر کلک کریں۔

اس سے آپ کو چند آپشنز ملیں گے جیسے ایک مخصوص مدت سے پرانی عارضی فائلز ڈیلیٹ ہونا یا کبھی کبھار استعمال ہونے والی فائلز ون ڈرائیو پر منتقل کرنا۔

میک ڈیوائسز میں ٹیمپراری فائلز کی صفائی کا ٹول تو نہیں مگر ونڈو اور میک صارفین پروگرام جیسے سی سی کلینر سے بھی ایسا کرسکتے ہیں۔

اسی طرح Duplicate Finder پروگرامز سے ایسی بڑی فائلز کوو تلاش کیا جاسکتا ہے جو غلطی سے 2 جگہ اسٹور ہوگئی ہے جیسے کوئی فلم وغیرہ۔

درحقیقت یادہ توجہ بڑی فائلز پر دینی چاہیے کیونکہ متعدد چھوٹی فائلز ڈیلیٹ کرنے سے کوئی خاص اثر نہیں پڑے گا بلکہ خطرہ ہے کہ کچھ اہم ڈیلیٹ نہ کردیں۔

سسٹم فائلز جیسے ونڈوز hiberfil.sys ڈیلیٹ کرنے سے گریز کریں یا سسٹم ری اسٹور فائلز کو نہ چھیریں۔

فائلز کو ایکسٹرنل یا کلاؤڈ اسٹوریج پر منتقل کردیں

اگر آپ کو ایسی بڑی فائلز نظر آرہی ہیں جن کو سسٹم میں رکھا چاہتے ہیں تو آپ انہیں کسی اور جگہ بھی منتقل کرکے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔

مثال کے طور پر اہم دستاویزات جن کی ضرورت تو کبھ کبھار ہوتی ہے مگر رکھنا ضروری ہوتی ہیں تو انہیں ایکسٹرنل ڈرائیو میں محفوظ کیا جاسکتا ہے یا ون ڈرائیو جیسی کلاؤڈ اسٹوریج سروس پر اپ لوڈ کیا جاسکتا ہے۔

ونڈوز صارفین تو استعمال میں نہ آنے والی فائلز کو اسٹوریج سنس فیچر کے ذریعے خودکار طور پر ون ڈرائیو میں منتقل کرسکتے ہیں، تاہم ایسا مینوئل بھی کیا جاسکتا ہے۔

آخری حل

یہ تمام ٹرکس عارضی طور پر تو مددگار ثابت ہوسکتی ہیں کیونکہ آنے والے مہینوں میں ڈیٹا پھر ہارڈ ڈرائیو میں جمع ہونے لگتا ہے تو یہ عمل ہر چند ماہ دہرایا جاسکتا ہے۔

مگر اس دوران کوشش کی جانی چاہیے کہ اگر نئی ہارڈ ڈرائیو خرید کر لیپ ٹاپ کا حصہ بنادیں، اگر لیپ ٹاپ میں اپ گریڈ کرنا ممکن ہو تو۔

اگر اپ گریڈ کرنا ممکن نہیں تو ایس ڈی کارڈ یا فلیش ڈرائیوز سے بھی مدد لے سکتے ہیں، یعنی ان کو لگا کر بھول جائیں تاکہ لیپ ٹاپ کو اضافی اسٹوریج مل جائے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں