وزیراعظم کا جعلی زرعی ادویہ کے خلاف فوری کریک ڈاؤن کا حکم

اپ ڈیٹ 20 فروری 2021
کسانوں نے وزیر اعظم کو اپنے مسائل سے آگاہ کیا— فوٹو: ڈان نیوز
کسانوں نے وزیر اعظم کو اپنے مسائل سے آگاہ کیا— فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعظم عمران خان نے کسانوں سے ان کے مسائل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے جعلی زرعی ادویات کے خلاف فوری کریک ڈاؤن کا حکم دے دیا۔

وزیر اعظم عمران خان نے غازی بروتھا میں شجرکاری مہم کے افتتاح کے بعد کسانوں سے ملاقات کی، جنہوں نے وزیراعظم کو اپنے مسائل سے آگاہ کیا۔

مزید پڑھیں: جو سینیٹر کروڑوں روپے خرچ کر کے آئے گا، وہ عوام کا خون چوسنے اور پیسہ بنائے گا، وزیراعظم

کسانوں نے بتایا کہ انہیں جعلی ادویہ کی وجہ سے مسائل کا سامنا ہے اور 2ہزار روپے کی خریدی گئی دوا، 200 روپے کا بھی کام نہیں کرتی۔

کسانوں نے مہنگے بیج کے حوالے سے بھی وزیرعظم کو اپنے مسائل سے آگاہ کیا جس کی وجہ سے کئی گنا لاگت کے باوجود ان کی زیادہ آمدن نہیں ہو پاتی۔

وزیر اعظم نے کسانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں یہ سوچ رہا ہوں کہ جس قیمت پر آپ پیداوار بیچ رہے ہیں اور جس قیمت پر شہر میں بک رہی ہے اس میں بڑا فرق ہے، محنت آپ کررہے ہیں اور درمیان میں کوئی اور پیسہ بنا رہا ہے، ہم نے اس پر پروگرام بنایا ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے یہ دیکھا ہے کہ کسان جس قیمت پر بیچتا ہے اور شہر میں جس قیمت پر چیز فروخت ہے، اس میں بہت بڑا فرق ہے، ہم مدد کر کے اگر ہم درمیان میں پیسہ بنانے والوں کو ختم کر کے کسان کو زیادہ پیسہ دلوا دیں اور شہر میں کم دام میں دلوائیں تو اس میں سب کا فائدہ ہے جبکہ اسٹوریج کی سہولت سے بھی فائدہ ملے گا۔

یہ بھی پڑھیں: 'لاکھوں کا مجمع جب عمران خان سے استعفیٰ لینے آئے گا تو ان کے پاس راہ فرار نہیں ہوگی'

وزیر اعظم نے پیٹرول کی بڑھتی قیمتوں سے پریشان کسانوں کو سولر توانائی کو اپنانے کی ترغیب دیتے ہوئے کہا کہ سولر انرجی اب سستی ہوتی جا رہی ہے اور ایک مرتبہ وہ لگ گیا تو آپ کو فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

اس موقع پر ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم سولر انرجی لگانے کے لیے کسانوں کو طویل عرصے کے لیے قرض بھی دے سکتے ہیں تاکہ وہ آرام آرام سے قرض ادا کر سکیں۔

کسانوں نے عمران خان سے بیچ اور کھاد کی قیمتیں کم کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان کی لاگت کم ہو جائے تو ان کے لیے کافی آسانی ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کسانوں کو آنے والے دنوں میں حالات بہتر ہونے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ہم آنے والے دنوں میں جو چیزیں لا رہے ہیں اس سے فرق پڑ جائے گا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اس مرتبہ کھانے پینے کی چیزوں میں جو مہنگائی آئی ہے تو ہم نے یہ دیکھا ہے کہ کسانوں کو پیسہ نہیں مل رہا اور شہر والے شور مچا رہے ہیں کہ چیز مہنگی ہو گئی ہے۔

مزید پڑھیں: انسانی بقا کے لیے زراعت بنیادی ضرورت ہے، وزیراعظم

انہوں نے کسانوں سے کہا کہ اب یہ سب کام کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور انہیں مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی۔

اس سے قبل وزیراعظم نے غازی بروتھا میں شجرکاری مہم کا افتتاح کرتے ہوئے نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ درخت لگانے کی ترغیب دی تھی۔

انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان بدقسمتی سے موسم کی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے 10 ممالک میں شامل ہے اور گرین ہاؤس گیس کے اثرات کی وجہ سے دنیا میں موسم گرم ہو رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس علاقے میں 10 لاکھ درخت لگیں گے تو میں آپ سے وعدہ لوں گا کہ آپ نے ان درختوں کی حفاظت کرنی ہے اور ہم آپ کو کھیل کے میدان بنا کر دیں گے۔

اس موقع پر انہوں نے سینیت انتخابات میں اوپن بیلٹ کی مخالفت کرنے والی اپوزیشن جماعتوں کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ سینیٹ الیکشن میں منڈی لگی ہوئی ہے، سیاست دانوں کو خریدنے اور سینیٹر بننے کے لیے قیمتیں لگی ہوئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سلیکٹرز آئندہ پاکستان کے ساتھ ایسا کام نہ کرو، مریم نواز

انہوں نے کہا تھا کہ ہم کہہ رہے ہیں کہ رکن پارلیمنٹ بتائے کہ وہ کس کو ووٹ دے رہا ہے لیکن یہ ساری جماعتیں کہہ رہی ہیں کہ خفیہ ووٹ دو۔

وزیر اعظم نے کہا تھا کہ ایک شخص پیسے دے کر سینیٹر بنتا ہے اور رشوت دے کر اراکین پارلیمنٹ کے ووٹ خریدتا ہے، جو سینیٹر کروڑوں روپے خرچ کرکے آئے گا تو کیا وہ عوام کی خدمت کرنے آئے گا، وہ عوام کا خون چوسنے آئے گا، پیسے بنانے آئے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں