حکومت کا بینکاری عدالتوں کے ججز کی اسامیاں فوری پُر کرنے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 09 مارچ 2021
مشیر خزانہ کی زیرصدارت اجلاس میں زرعی قرضوں کے لیے قانون سازی میں بہتری لانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ - فائل فوٹو:ڈان نیوز
مشیر خزانہ کی زیرصدارت اجلاس میں زرعی قرضوں کے لیے قانون سازی میں بہتری لانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ - فائل فوٹو:ڈان نیوز

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اجلاس میں وزیر اعظم کے زراعت ٹرانسفارمیشن منصوبے پر مؤثر عمل درآمد کے لیے زرعی قرضوں سے متعلق قانون سازی میں بہتری لانے اور بینکاری عدالتوں کے ججز کی تمام خالی آسامیوں کو فوری طور پر پُر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اجلاس میں وزیر اعظم کی جانب سے زراعت کے شعبے میں زرعی قرضے بڑھانے کی ہدایت پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں وزیر برائے قومی فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ سید فخر امام، گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان، سیکریٹریز برائے انصاف و قانون، اقتصادی امور ڈویژن، نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ، نیشنل بینک آف پاکستان کے صدر، زیڈ ٹی بی ایل، بینک آف پنجاب اور پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور آزاد جموں و کشمیر کے بورڈ آف ریونیو کے سینئر ممبران نے شرکت کی۔

مزید پڑھیں: انسانی بقا کے لیے زراعت بنیادی ضرورت ہے، وزیراعظم

اسٹیٹ بینک کے ڈپٹی گورنر نے مشاورتی عمل کے بارے میں ایک پریزنٹیشن دی جس کے بعد اہم اسٹیک ہولڈرز اور زراعت کے قرضوں میں اضافے کے لیے تفصیلی تجاویز پیش کی گئیں۔

اسٹیٹ بینک نے زرعی، تجارتی اور صنعتی مقاصد (ایل اے سی آئی پی) ایکٹ 1973 میں قرض میں بہتری کی سفارش کی تاکہ پیش کردہ شعبوں میں ترامیم کے ذریعے اور اس کے ساتھ ہی زرعی قرضوں میں تیزی سے عملدرآمد کے عمل کو آسان بنایا جاسکے۔

مرکزی بینک نے بینکاری عدالتوں میں ججز کی خالی آسامیوں پر ترجیحی بنیادوں پر ججز کے تقرر پر بھی زور دیا۔

ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے ہدایت کی کہ کاشتکاروں کو قرض دینے میں مدد کے لیے درکار مختلف تجاویز کو حتمی شکل دینے کے لیے ٹائم لائن کے ساتھ ایک واضح ایکشن پلان لایا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: 25 سالوں سے زراعت کے شعبے کو نظرانداز کیا گیا، فخر امام

اجلاس میں اس کام کو مکمل کرنے کے لیے انصاف و قانون کے سیکریٹریز، این ایف ایس اینڈ آر، گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور متعلقہ اداروں کے دیگر اعلیٰ عہدیداروں پر مشتمل ایک پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی۔

وزیر خزانہ نے ہدایت کی کہ تمام اسٹیک ہولڈر زراعت ٹرانسفارمیشن منصوبے پر مؤثر اور تیز رفتاری سے عمل درآمد کے ذریعے شعبے کو فروغ دینے میں مکمل تعاون کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں