جونی ڈیپ ہارے ہوئے مقدمے کی دوبارہ قانونی جنگ لڑنے کو تیار

جونی ڈیپ کے خلاف فیصلے پر ان کے مداح بھی کئی ماہ سے مظاہرے کر رہے ہیں—فوٹو: اے پی
جونی ڈیپ کے خلاف فیصلے پر ان کے مداح بھی کئی ماہ سے مظاہرے کر رہے ہیں—فوٹو: اے پی

ہولی وڈ اداکار 57 سالہ جونی ڈیپ نے برطانوی اخبار کے خلاف ہارے ہوئے ہرجانے کے کیس کے خلاف عدالت سے نظرثانی کی اجازت دینے کی درخواست دائر کردی۔

جونی ڈیپ برطانوی اخبار ’دی سن‘ کے خلاف جھوٹا مضمون شائع کرنے کا کیس نومبر 2020 میں ہار گئے تھے، تاہم اب انہوں نے مذکورہ کیس کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

کیس پر نظرثانی کی اجازت حاصل کرنے کے لیے جونی ڈیپ نے وکلا کے توسط سے 18 مارچ کو لندن ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق جونی ڈیپ کے وکلا نے لندن ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی کہ انہیں نومبر 2020 میں سنائے گئے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر کرنے کی اجازت دی جائے۔

لندن ہائی کورٹ نے نومبر 2020 میں جونی ڈیپ کے خلاف فیصلہ سنایا تھا—فائل فوٹو: اے پی
لندن ہائی کورٹ نے نومبر 2020 میں جونی ڈیپ کے خلاف فیصلہ سنایا تھا—فائل فوٹو: اے پی

جونی ڈیپ کے وکلا نے نومبر 2020 میں جج کی جانب سے سنائے گئے فیصلے کو غلط قرار دیتے ہوئےدرخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ جج کیس کے تمام پہلوؤں کو دیکھنے میں ناکام ہوگئے تھے اور انہوں نے یک طرفہ فیصلہ دیا۔

درخواست میں عدالت سے اپیل کی گئی کہ جونی ڈیپ کو نظرثانی کی اجازت دی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: جونی ڈیپ برطانوی اخبار کے خلاف مقدمہ ہار گئے

عدالت کی جانب سے اجازت ملنے کے بعد جونی ڈیپ کے وکلا نظرثانی کی اپیل کریں گے، جس کے بعد ہارے ہوئے کیس کی دوبارہ سماعتیں ہوں گی، تاہم یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ عدالت اداکار کو نظرثانی کی اجازت دیتی ہے یا نہیں۔

مذکورہ کیس کا فیصلہ نومبر 2020 میں سنایا گیا تھا، جس میں عدالت نے کہا تھا کہ ایسے شواہد ملے جن سے معلوم ہوا کہ جونی ڈیپ نے اپنی اہلیہ کو کم از کم 14 بار تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور ان کی سابق اہلیہ تین بار شدید خوف میں مبتلا ہوگئی تھیں۔

سماعتوں میں جونی ڈیپ کی سابق اہلیہ امبر ہرڈ بھی عدالت میں پیش ہوئی تھیں—فائل فوٹو: اے پی
سماعتوں میں جونی ڈیپ کی سابق اہلیہ امبر ہرڈ بھی عدالت میں پیش ہوئی تھیں—فائل فوٹو: اے پی

مذکورہ کیس جونی ڈیپ نے پریل 2018 میں برطانوی اخبار ’دی سن‘ کے خلاف اس وقت دائر کیا تھا جب مذکورہ اخبار نے ایک مضمون شائع کیا تھا، جس میں اداکار کو ’بیوی پر تشدد کرنے والا‘ کے طور پر لکھا تھا۔

اداکار نے مذکورہ مضمون کے بعد اخبار پر 2 لاکھ پاؤنڈ ہرجانے کا دعویٰ دائر کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ اخبار میں شائع مضمون میں بتائے گئے حقائق جھوٹے ہیں۔

مزید پڑھیں: جونی ڈیپ نے قتل و دوسروں سے ’ریپ‘ کروانے کی دھمکیاں دیں، امبر ہرڈ

مضمون میں بتایا گیا تھا کہ جونی ڈیپ نے خود سے کم عمر سابق بیوی 34 سالہ اداکارہ امبر ہرڈ پر 2013 سے 2016 تک انہیں مختلف مواقع پر 14 بار تشدد کا نشانہ بنایا اور انہیں غیر مردوں سے ریپ کروانے کی دھمکیاں بھی دیں۔

مذکورہ کیس کی متعدد سماعتوں کے بعد نومبر 2020 میں عدالت نے اداکار کے خلاف اور اخبار کے حق میں فیصلہ دیا اور کہا کہ شواہد سے معلوم ہوا کہ اخبار کا مضمون جھوٹا نہیں تھا اور اداکار نے سابق اہلیہ پر تشدد کیا۔

تاہم اب اداکار نے عدالت کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی اجازت کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا اور اجازت ملنے پر وہ فیصلے کے خلاف درخواست دائر کریں گے۔

خیال رہے کہ جونی ڈیپ اور امبر ہرڈ نے 2015 میں شادی کی تھی اور دونوں کی عمر میں 23 سال کا فرق ہے۔

دونوں کی شادی محض 2 سال سے بھی کم عرصے تک چلی تھی، امبر ہرڈ نے 2016 میں ہی شوہر پر گھریلو تشدد کا الزام لگا کر ان سے علیحدگی اختیار کرلی تھی اور دونوں میں 2017 کے وسط تک طلاق ہوگئی تھی۔

جونی ڈیپ اور امبر ہرڈ کی شادی محض ایک سال ہی چل سکی تھی—فائل فوٹو: اے ایف پی
جونی ڈیپ اور امبر ہرڈ کی شادی محض ایک سال ہی چل سکی تھی—فائل فوٹو: اے ایف پی

تبصرے (0) بند ہیں