پی آئی اے کا برطانوی مہاجرین کیلئے اضافی پروازیں چلانے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 03 اپريل 2021
پی آئی اے نے 9 اپریل سے قبل اپنی پروازوں میں اضافے کا فیصلہ کیا ہے—فائل فوٹو: اے پی پی
پی آئی اے نے 9 اپریل سے قبل اپنی پروازوں میں اضافے کا فیصلہ کیا ہے—فائل فوٹو: اے پی پی

راولپنڈی: برطانیہ کی جانب سے پاکستان کو سفری پابندی کی 'ریڈ لسٹ' میں شامل کرنے کے بعد پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے ملک میں مقیم ہزاروں مہاجرین کے لیے اضافی پروازیں چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ترجمان پی آئی اے عبداللہ حفیظ خان نے بتایا کہ قومی ایئرلائن نے 9 اپریل کی ڈیڈ لائن سے قبل اضافی پروازیں اڑانے کا فیصلہ یا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گڈ فرائیڈے اور ایسٹر کے تہوار کی چھٹیوں میں ہزاروں مہاجرین پاکستان آئے تھے اور اب ان کی واپسی ایک مشکل عمل بن گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ نے پاکستان کو سفری پابندیوں کی 'ریڈ لسٹ' میں شامل کرلیا

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ برطانوی حکومت کے اس اقدام کے بعد غیر ملکی ایئرلائنز نے کرایہ 4 لاکھ روپے فی مسافر تک بڑھادیا ہے۔

ترجمان پی آئی اے نے بتایا کہ پی آئی اے نے 9 اپریل سے قبل اپنی پروازوں میں اضافے کا فیصلہ کیا ہے 4 اپریل سے پی آئی اے کی 5 پروازیں برطانیہ کے لیے اڑان بھریں گی۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز برطانوی حکومت نے پاکستان، بنگلہ دیش، کینیا اور فلپائن کو ریڈ لسٹ میں شامل کرتے ہوئے ان ممالک سے برطانوی یا آئرش شہریوں کے سوا دیگر مسافروں کی آمد پر پابندی عائد کردی تھی۔

اس اقدام سے پاکستانی نژاد برطانوی شہریوں کے رمضان اور عید اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ گزارنے کے منصوبوں پر پانی پھر گیا تھا۔

مزید پڑھیں:کورونا وائرس کی تیزی سے پھیلنے والی نئی قسم برطانیہ میں دریافت

ڈان اخبار کی ایک اور رپورٹ کے مطابق سفری پابندی عائد ہونے کی قیاس آرائیاں مارچ کے اوائل میں سامنے آنا شروع ہوگئی تھیں جب پنجاب اور اسلام آباد میں کورونا وائرس کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آیا تھا۔

ذرائع نے ڈان کو بتایا تھا کہ پاکستان کو ریڈ لسٹ میں شامل کرنے کی ایک وجہ پاکستان سے آنے والے مسافروں کا دوسرے یا آٹھویں روز کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی نمایاں شرح ہے۔

چونکہ برطانیہ کیسز کی تعداد کم ہونے کے بعد 12 اپریل سے ملک گیر لاک ڈاؤن کو مرحلہ وار ختم کرنے کی تیاری کررہا ہے ایسے میں برطانیہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی میں کورونا کے پھیلاؤ کے امکان کے باعث سفری پابندی عائد کی گئی۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز برطانوی ہائی کشمنر نے ایک ویڈیو پیغام میں برطانوی حکومت کی جانب سے پاکستان کو سفری پابندی کی ریڈ لسٹ میں شامل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

برطانوی ہائی کمشنر نے کہا تھا کہ اگر وہ برطانیہ آمد سے 10 روز قبل پاکستان میں مقیم رہے ہوں گے تو مسافروں کو لازمی طور پر 10 روز تک ہوٹل میں قرنطینہ کرنا ہوگا اور اس قیام کی ادائیگی بھی خود کرنی ہوگی۔

برطانیہ واپس جانے والے مسافروں کے لیے حکومت کے منظور شدہ ہوٹلوں میں 10دن قرنطینہ کی لاگت ایک ہزار 750 پاؤنڈز ہے اس کے علاوہ ہر مسافر کو ٹیسٹنگ کے لیے 210 پاؤنڈز بھی ادا کرنے ہوں گے تاہم ٹیسٹ کا نتیجہ منفی آنے سے قرنطینہ کا دورانیہ کم نہیں ہوگا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں