فلپائن میں کورونا کی پابندیوں کی خلاف ورزی پر ملنے والی ورزش کی سزا کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک ہوگیا۔

28 سالہ ڈیرن میناوگ پیناردونڈو نامی شخص کو فلپائن کے شہر جنرل ٹریاس میں شام 6 بجے کے بعد پینے کا پانی خریدتے ہوئے پکڑا گیا تھا جو مبینہ طور پر کووڈ کرفیو کی خلاف ورزی تھا۔

فلپائن کے اس خطے کو کمیونٹی قرنطینہ اسٹیٹس دیا گیا ہے اور اس کے تحت شام 6 بجے سے صبح 5 بجے تک کرفیو کا نفاذ ہوتا ہے۔

میناوگ کی پارٹنر ریچلین بالس نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ میناوگ سمیت دو افراد نے مبینہ طور پر گزشتہ ہفتے جمعرات کو کووڈ کی پابندیوں کی خلاف ورزی کی تھی۔

انہیں پکڑنے کے بعد بلدیاتی انتظامیہ کے دفتر کے سامنے ایک پلازا میں لے جایا گیا اور انہیں 100 مرتبہ اٹھک بیٹھک کی ورزش کرنے کا کہا گیا۔

انتظامیہ نے مبینہ طور پر ان دونوں افراد کو کہا تھا کہ اگر انہوں نے یکساں انداز سے ورزش نہیں کی تو انہیں مزید 100 مرتبہ اٹھک بیٹھک کرنا پڑے گی اور اس کی وجہ سے دونوں کو 3 بار یا 300 اٹھک بیٹھک کرنا پڑیں۔

میناوگ اگلی صبح 8 بجے گگر پہنچا اور وہ اتنی تھکاوٹ کا شکار تھا کہ کسی سہارے کے بغیر اس کے لیے چلنا بھی ممکن نہیں رہا تھا۔

اس کی پارٹنر نے بتایا کہ ورزش کرتے ہوئے میناوگ متعدد بار گر بھی گیا تھا اور گھر واپس آنے کے بعد پورا دن اسے چلنے میں مشکلات کا سامنا رہا اور وہ زمین پر خود کو گھسیٹتا رہا۔

بعدازاں اسے seizures کا سامنا ہوا اور اس کے دل نے کام کرنا چھوڑ دیا، 10 بجے رات کو اس کا انتقال ہوگیا۔

مقامی پولیس کے سربراہ لیفٹیننٹ کرنل مارلو نیلی سولیرو نے میڈیا کو بتایا کہ کورونا پابندیوں کی خلاف ورزی پر اس طرح کی سزائیں نہیں دی جاتی بلکہ لیکچر دیئے جاتے ہیں۔

شہر کے میئر نے ایک بیان میں بتایا کہ معاملے کی تحقیقات کی جارہی ہے۔

فلپائنی حکومت نے ملک بھر میں نافذ لاک ڈاؤن کے دورانیے میں ایک ہفتے کی توسیع کردی ہے جس کی وجہ حالیہ دنوں میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں